اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک /این این آئی )پاکستان ڈیمو کریٹ موومنٹ میں اختلاف سامنے آنا شروع ہو گئے ۔ پاکستان پیپلز پارٹی کے شریک چیئرمین و سابق صدر پاکستان آصف زرداری نے پی ڈی ایم کے 2 بڑے اہم فیصلے ماننے سے انکار کر دیا ۔نجی ٹی وی دنیا نیوز کے مطابقپاکستان پیپلز پارٹی کیجانب سے کہا گیا ہے کہ ہمیں جی ایچ کیو کے سامنے دھرنا اور راولپنڈی کی جانب مارچ کے
فیصلوں پر شدید تحفظات ہیں ۔ پی پی پی نے پاکستان ڈیمو کریٹ موومنٹ کے دو فیصلوں راولپنڈی کی جانب مارچ اور جی ایچ کیو کے سامنے دھرنے کی مخالفت کر دی ہے کیونکہ ان فیصلوں کے بارے میں پی پی سمیت کسی دوسری پارٹی سے رائے نہیں لی گئی بلکہ یہ تجویز نوا زشریف اور مولانا فضل الرحمان کے مابین ہی طے ہوئی جس کے بعد پی ڈی ایم سربراہ نےمیڈیا کے ذریعے اعلان کیا ۔ نجی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق پاکستان پیپلز پارٹی جی ایچ کیو کے سامنے دھرنا اور راولپنڈی کی طرف مارچ کے حق میں نہیں۔مزید بتایا گیا ہے کہ موجودہ ملکی سیاسی صورتحال کو مدنظر رکھتے ہوئے جے یو آئی اور ن لیگ مل کر منصوبہ بندی کر رہے ہیں ۔دوسری جانب جے یو آئی (ف)اور پاکستان پیپلز پارٹی کے درمیان اختلافات شدت اختیار کر نے کی خبریں سامنے آئیں تھیں ، میڈیا رپورٹس میں کہا گیا تھا کہ پی پی پی اور پی ڈی ایم میں اختلافات شدت اختیار کر گئے ہیں۔ جے یو آئی(ف) نے مرضی کے افسران کی تقرری و تبادلہ نہ ہونے پر بے نظیر بھٹوکے مزار پر دھرنے کی دھمکی دے دی تھی ۔ذرائع کے مطابق کراچی وسطی میں مولانا فضل الرحمان کے بھائی کی تعیناتی بھی فرمائشی پروگرام کی کڑی تھی۔ مولانا فضل الرحمان کے بھائی کی بطور ڈسٹرکٹ کمشنر ضلع وسطی تعیناتی بھی چند دن بعد ختم ہو گئی تھی۔ ذرائع کے مطابق اپوزیشن کے اجلاسوں میں بھی افسران کے تبادلوں کے مطالبات رکھے گئے۔بتایا گیا ہے کہ جے یو آئی نے مرضی کے افسران کی تقرری و تبادلہ نہ ہونے پر بے نظیر بھٹو کے مزار پر دھرنے کی دھمکی دے دی جس پر بلاول بھٹو شدید برہم ہو گئے۔