ہفتہ‬‮ ، 23 ‬‮نومبر‬‮ 2024 

نا اہل ، نالائق اور ناکام حکومت کو گھر بھیجنا سیاست کی نہیں بلکہ 22کروڑ عوام کی ضرورت بن چکا ہے

datetime 4  جنوری‬‮  2021
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

لاہور( این این آئی) پاکستان مسلم لیگ(ن)کے سیکرٹری جنرل احسن اقبال نے کہاہے کہ نا اہل ، نالائق اور ناکام حکومت کو گھر بھیجنا سیاست کی نہیںبلکہ 22کروڑ عوام کی ضرورت بن چکا ہے ،عمران خان عوام کاسمندر تمہیں گھربھیجنے کے لئے آرہاہے ، ایسا تاریخی لانگ مارچ ہوگا کہ حکمران سارے مارچ بھول جائیں گے،پی ڈی ایم کی جدوجہد کسی غیر جمہوری قوت کے سہارے

نہیں چل رہی بلکہ عوام کے سہارے چل رہی ہے ،عمران خان کے جانے کے بعد گرینڈڈائیلاگ ہوں گے ،یہ حکومت پاکستان میں لطیفہ حکومت بن چکی ہے، نیب نے لندن میں پاکستان کے اربوں روپے ڈبو دیئے، جتنی مالیت کے فلیٹ نہیں اس سے زیادہ رقم خرچ کر دی گئی، نیب پر مقدمہ کون بنائے گا، پاکستان کے زرمبادلہ کا نقصان کون پورا کرے گا ؟،وزیراعظم کہتا ہے سردی آرہی ہے گیس کی لوڈ شیڈنگ کیلئے تیار رہو ، مہنگائی آرہی ہے اس کے لئے تیار رہو، وزیر داخلہ کہتا ہے دہشتگردی ہونے والی ہے قوم تیاررہے ، بتائو پھر آپ کس مرض کی دواہو ،بجلی کی قیمتوںمیںاضافے کی تیاری کی جارہی ہے جس سے لوگوں کی چیخیں نکل جائیں گی۔احتساب عدالت کے باہر مرکزی سیکرٹری اطلاعات مریم اورنگزیب اور دیگر کے ہمراہ میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے احسن اقبال نے کہا کہ شہباز شریف کو گرفتار ہوئے 100 دن ہو چکے ہیںلیکن حکومت ان پر 100 پیسے کی کرپشن ثابت نہیں کر سکی ،یہ حکومت جھوٹے مقدمات بنا کر سیاسی انتقام لے رہی ہے ،خواجہ آصف اور شہباز شریف کے اثاثے ڈیکلیئرڈ ہیں ،نواز شریف کے اثاثوں کا سراغ لگانے کے لئے نیب نے اثاثوں سے کئی گنا زائد رقم مقدمے میںہار دی ،نیب پر مقدمہ کون بنائے گا اور وہ نقصان کون پورا کرے گا ، جھوٹے مقدمات کیلئے انتظامی مشینری کو مفلو ج کر کے رکھ دیا گیاہے ، آج کسی سرکاری دفتر میں کوئی افسر فائلوںپر دستخط کرنے کے

لئے تیار نہیں۔عمران خان کی عمران خان کی منفی اور انتقامی سوچ سے یہ حالت ہوئی ہے ۔ ہم نے سکیورٹی اداروںکودہشتگردی کے پیچھے لگایا ہوا تھا اور امن قائم ہوا ،آج دہشتگردی ختم کرنے والے اداروں سے اپوزیشن کا پیچھا کروایا جا رہا ہے اور دہشتگردوںکوکھلی چھوٹ دیدی گئی ہے ۔ چند رو ز قبل ہمارے درجنوں جوانوںکو شہید کیا گیا ،گزشتہ روز مچ میں کان کنوں کے خون

کی ہولی کھیلی گئی،اسلام آباد میںنوجوان کو قتل کردیاگیا ، یہ واقعات ثابت کرتے ہیںکہ حکومت قانون کا نفاذکروانے میں مکمل ناکام ہو چکی ہے ۔ انہوںنے کہاکہ وزیراعظم، وزیر داخلہ اور دیگر کابینہ کے اراکین کیا کر رہے ہیں ،وزیراعظم کہتے ہیں کہ مہنگائی آنے والی ہے، قوم اس کے لئے تیار رہے، سردی آنے والی ہے قوم گیس کی لوڈشیڈنگ کے لئے تیار رہے ،وزیراعظم کا کام

اطلاع دینا نہیں بلکہ اقدامات کرنا ہوتا ہے،وزیر داخلہ کی دلچسپی امن و امان کے قیام کی بجائے نواز شریف کا پاسپورٹ منسوخ کرنے میںہے ، انہیں داخلی سکیورٹی پرتوجہ دینی چاہیے ، پہلے لوگ ٹرینوںکے حادثے میںمرتے تھے اب دہشتگردی میںمر رہے ہیں ، وزیر داخلہ کہتے ہیں کہ دہشتگردی آنے والی ہے قوم تیار رہے ،آپ پھر کس مرض کی دوا ہیں ، کیاآپ بری خبریں دینے کے

لئے ہیں ،یہ لطیفہ حکومت بن چکی ہے ، اس حکومت نے عوام کو رلا دیا ہے اور عوام کے لئے زندگی گزارنا اجیرن ہوگیاہے ، بجلی کی قیمتوںمیںاضافہ ہونے والا ہے جس سے مہنگائی کے پہاڑ ٹوٹیںگے اور عوام کی چیخیںنکلیں گی، نا اہل ، نالائق اور ناکام حکومت کو گھر بھیجنا سیاست کی نہیںبلکہ 22کروڑ عوام کی ضرورت بن چکاہے ۔ اس حکومت نے جتنا نقصان کیاہے نئی

آنے والی کسی بھی حکومت کو 4 سے 5سال سے زائد کا عرصہ 2018 کی پوزیشن پر واپس لے جانے میں لگے گا۔ جب معیشت نہیں چلتی تو وسائل پیدا نہیں ہوتے اور پھر کٹوتیاںہوتی ہیں ، آج ہم دفاعی بجٹ کاٹ رہے ہیں،ہم نے ملکی تاریخ میں پہلی بار ایک کھرب دفاع اور اتنا ہی ترقیاتی بجٹ رکھا ،گروتھ کو 3سے پونے 6فیصد پرلے کر گئے ، یہ ترجمانوں اور سوشل میڈیا ٹرینڈ بنانے

کی حکومت ہے، اس حکومت نے سقوط کشمیر کیا اور یہی اس کے ذمہ دار ہیں ، اس حکومت نے جھوٹے مقدمات بنانے میں پی ایچ ڈی کر رکھی ہے ۔ انہوںنے کہاکہ پنجاب کے چپے چپے سے شہباز شریف کے ترقیاتی منصوبوںکی گواہی مل رہی ہے ، جبکہ آج ان کے دور میںملک کا چپہ چپہ تباہی کی گواہی دے رہاہے ۔انہوںنے کہاکہ عمران خان کے پاس31جنوری جنوری تک کی

مہلت ہے ،استعفیٰ دے اور گھر جائے ورنہ عوام کا سمندر تمہیں سلیکٹڈ پوزیشن سے نکالنے کے لئے آرہا ہے ، تاریخ کا ایسا لانگ مارچ ایسا ہو گا کہ حکمران ماضی کے تمام مارچ بھول جائیں گے ۔انہوںنے کہاکہ پی ڈی ایم کی جدوجہد کسی غیر جمہوری قوت کے سہارے نہیں چل رہی بلکہ عوام کے سہارے چل رہی ہے ،پاکستان کی مالک اسٹیبلشمنٹ نہیں بلکہ عوام ہیں ،عمران خان کی

حکومت محاذ آرائی کی سیاست کر رہی ہے اور اپوزیشن کو اداروں سے لڑانا چاہتی ہے ،عمران خان چاہتے ہیں کہ عوام سمجھیں وہ اور ادارے مل کر کام کر رہے ہیں اوران کی نالائقی کی وجہ سے عوام کا غصہ اداروں کی جانب ہو جائے ،عمران خان یہ سب کچھ بیرونی اشاروں پر کر رہا ہے ،ہمارا مطالبہ ہے کہ فارن فنڈنگ کیس کھولا جائے ،جس دن یہ کیس کھل گیا تو عمران خان اور

پی ٹی آئی دونوں نہیں ہوں گے کیونکہ اس میں اسرائیل اوربھارت کی فنڈنگ شامل ہے ۔ انہوں نے کہاکہ گرینڈ ڈائیلاگ عمران خان کے جانے کے بعد ہی ہوں گے ۔ کیونکہ موجودہ حکومت نے اتنی محاذ آرائی اور اسٹیک ہولڈرز کے درمیان بد اعتمادی اور بد گمانی پیدا کردی ہے ، اصلاح احوال کی کوشش ہوگی ، ہم سب نے ملک کو چلانا ہے ، نواز شریف

نے کہا تھا کہ ہم پاکستان کوایشین ٹائیگر بنائیںگے جبکہ عمران خان کہتا ہے کہ ہم نے ایشین ٹائیگر نہیں بننا ، اسے ایشین ٹائیگر کا پتہ ہی نہیںہے ۔انہوں نے کہاکہ آرمی چیف کی ایکسٹینشن وزیراعظم کا ایگزیکٹیو فیصلہ ہے، اسمبلی نے سپریم کورٹ کے حکم پر قانون بنایا ،آرمی چیف کو ایکسٹینشن دینا یا نہ دینا وزیراعظم کا صوابدیدی اختیار ہے۔

موضوعات:



کالم



ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں (حصہ دوم)


آب اب تیسری مثال بھی ملاحظہ کیجیے‘ چین نے 1980ء…

ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں؟

سوئٹزر لینڈ دنیا کے سات صاف ستھرے ملکوں میں شمار…

بس وکٹ نہیں چھوڑنی

ویسٹ انڈیز کے سر گارفیلڈ سوبرز کرکٹ کی چار سو…

23 سال

قائداعظم محمد علی جناح 1930ء میں ہندوستانی مسلمانوں…

پاکستان کب ٹھیک ہو گا؟

’’پاکستان کب ٹھیک ہوگا‘‘ اس کے چہرے پر تشویش…

ٹھیک ہو جائے گا

اسلام آباد کے بلیو ایریا میں درجنوں اونچی عمارتیں…

دوبئی کا دوسرا پیغام

جولائی 2024ء میں بنگلہ دیش میں طالب علموں کی تحریک…

دوبئی کاپاکستان کے نام پیغام

شیخ محمد بن راشد المختوم نے جب دوبئی ڈویلپ کرنا…

آرٹ آف لیونگ

’’ہمارے دادا ہمیں سیب کے باغ میں لے جاتے تھے‘…

عمران خان ہماری جان

’’آپ ہمارے خان کے خلاف کیوں ہیں؟‘‘ وہ مسکرا…

عزت کو ترستا ہوا معاشرہ

اسلام آباد میں کرسٹیز کیفے کے نام سے ڈونٹس شاپ…