اسلام آباد (این این آئی)مسلم لیگ (ن )کے اراکین نے استعفوں کی تصدیق سے انکار کر دیا جس کے بعد اسپیکر قومی اسمبلی نے دونوں لیگی اراکین کے استعفوں کا آڈٹ کرانے کا عندیہ دیدیا۔ اسپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہاکہ مسلم لیگ ن کے ارکان اسمبلی نے سیکرٹری اسمبلی سے ملاقات کی ،انہوں نے انکار کیا اور بتایا کہ یہ استعفے ہمارے نہیں ہیں،دونوں ارکان نے بتایا کہ
یہ استعفے جعلی ہیں،دونوں ارکان اسمبلی کے استعفوں سے متعلق رائے دونگا۔ اسد قیصر نے کہاکہ استعفوں کافورنزک آڈٹ کے معاملے پر قانونی پہلو کا جائزہ لیکر فیصلہ کرینگے۔ صحافی نے سوال کیاکہ اگر مزید استعفیٰ آتے ہیں تو کیا کارروائی کی جائیگی ؟ ۔ اسد قیصر نے کہاکہ قانون کے مطابق فیصلہ کیاجائیگا۔واضح رہے کہ مسلم لیگ (ن) کے سپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر کو استعفیٰ بھجوانے والے دو اراکین مرتضی جاوبد عباسی اور محمد سجاد نے استعفوں کی واپسی کیلئے قومی اسمبلی سیکرٹریٹ سے رابطہ کیا ہے ۔قومی اسمبلی شعبہ قانون سازی کے ذرائع نے اس بات کی تصدیق کی ہے کہ مرتضی جاوید عباسی اور محمد سجاد اپنے استعفے واپس لینا چاہتے ہیں تاہم یہ زبانی نہیں ہوگا ہم نے ان پر واضح کیا ہے کہ وہ استعفوں کی واپسی کیلئے سپیکر کے نام ہی تحریری درخواست دیں ورنہ یہ استعفے واپس نہیں ہونگے ۔ ذرائع نے بتایا کہ قومی اسمبلی کے قاعدہ 43کے تحت استعفوں کی منظوری کا عمل مکمل کیا جائیگا اور اسی کے تحت دونوں اراکین کو سات دن کے اندر سپیکر کے سامنے پیش ہونے کا حکم دیا گیا ہے ۔اگر وہ پیش نہیں ہوتے تو پھر ان کے استعفے منظور تصور ہونگے لیکن اگر وہ استعفے واپس لینا چاہتے ہیںتو پھرانہیں اس کیلئے تحریری طورپر درخواست دینا ہوگی ۔ ان کا کہنا تھا کہ دونوں اراکین کے استعفے سپیکر آفس کو باضابطہ موصول ہوئے جس کا تمام ریکارڈ بھی موجود ہے اس سے کوئی فرق نہیں پڑتا کہ استعفوں کے اندر انہوں نے پارٹی قیادت کے حوالے استعفے کرنے کی بات کی ہے لیکن چونکہ ان استعفوں کا مخاطب سپیکر قومی اسمبلی ہے تو لحاظہ اسی وجہ سے سپیکر نے دونوں کیخلاف کارروائی کو آگے بڑھانے کیلئے نوٹس جاری کئے ہیں