اسلام آباد (این این آئی)مصنف، شاعر و ڈراما ساز خلیل الرحمن قمر نے کہا ہے کہ ذاتی طور پر وہ عمران خان کو پسند کرتے ہیں، لڑکے اور لڑکی میں دوستی نہیں ہوتی، یہ سفید جھوٹ ہے،خواتین ڈراما ساز خواتین کے کرداروں کو بدنام کر رہی ہیں، اب پاکستان میں ناجائز تعلقات پر ڈرامے نہیں بن رہے۔
ایک انٹرویو میں خلیل الرحمن قمر نے پاکستانی ڈراموں اور اپنے مستقبل سے متعلق باتیں کیں اور خواتین ڈراما سازوں کا نام لیے بغیر انہیں تنقید کا نشانہ بنایا۔انہوں نے کہا کہ اس وقت ساس، بہو اور نند کی لڑائیوں کے جتنے بھی ڈرامے بن رہے ہیں، ان میں سے 99 فیصد سے زائد ڈرامے خواتین ڈراما ساز لکھ رہی ہیں۔انہوں نے کسی کا نام لیے بغیر کہا کہ خواتین ڈراما ساز خواتین کے کرداروں کو بدنام کر رہی ہیں۔ایک سوال کے جواب میں خلیل الرحمن قمر نے کہا کہ اب پاکستان میں ناجائز تعلقات پر ڈرامے نہیں بن رہے، ایک وقت تھا جب اس موضوع کا ٹرینڈ سامنے آیا تو اس پر ڈرامے بنے۔ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ وہ سرعام کہہ رہے ہیں کہ لڑکے اور لڑکی میں کوئی دوستی نہیں ہوتی، بوائے فرینڈ اور گرل فرینڈ کا ناٹک سفید دنیا کا سفید جھوٹ ہے۔انہوں نے کہا کہ لڑکے اور لڑکوں کی دوستی کی وجہ سے ہی آج عشق سستا ہوگیا ہے۔انہوں نے کہا کہ جو لڑکیاں بوائے فرینڈز اور گرل فرینڈز کے رشتے میں رہتی ہیں وہ 35 سے
40 سال کی عمر میں دیواروں سے ٹکریں مارتی ہیں۔ایک اور سوال کے جواب میں کہا کہ جو لڑکی کرکٹر بابر اعظم پر الزامات لگا رہی ہے، وہ اس کے ساتھ 10 سال تک تعلقات میں رہی اور اب وہ الزامات لگا رہی ہیں۔انہوں نے کہا کہ ان کے خیال میں بابر اعظم پر الزامات لگانے والی لڑکی جھوٹی ہے۔
ساتھ ہی انہوں نے کہا کہ وہ مذکورہ معاملے پر بات نہیں کرنا چاہتے۔ایک سوال کے جواب میں انہوں نے انکشاف کیا کہ ایک ٹی وی چینل سے ان کے مذاکرات چل رہے ہیں اور وہ ممکنہ طور پر سیاسی اینکر کے طور پر اسکرین پر دکھائی دیں گے۔انہوں نے بتایا کہ اگرچہ انہیں سیاست میں آنے یا نہ آنے کا ابھی کوئی علم نہیں، تاہم ذاتی طور پر وہ عمران خان کو پسند کرتے ہیں۔