لاہور(این این آئی ) ماہرین صحت کے مطابق فضائی آلودگی نزلہ ،زکام اور کھانسی سے بچنے کے لیے بنفشہ ، برگ تلسی کی چائے اور لہسن کی چٹنی مفید ہے ۔ ان خیالات کا اظہارحکیم محمداحمد سلیمی ،حکیم محمد افضل میو ، حکیم سید عمران فیاض،حکیم احمد حسن نوری،حکیم عمر فاروق گوندل، حکیم محمد اسماعیل ، حکیم محمد ابوبکر ، حکیم حافظ عبدالرزاق کھوکھر،
حکیم محمد احمد، حکیم سید اعجاز الحق گیلانی، حکیم عطا ء الرحمان صدیقی ، حکیم فیصل طاہر صدیقی اور حکیم حامد محمودنے موسم سرما کی احتیاطی تدابیر کے موضوع پر منعقدہ طبی مذاکرہ میںاظہار خیال کرتے ہوئے کیا – حکیم محمد احمد سلیمی نے اپنی گفتگو میںکہا موسم سرما کے صحت پر رونما ہونے والے برے اثرات سے محفوظ رہنے کے لیے گرم پانی میں آدھا لیموں نچوڑ کر خالص شہد ملا کر گھونٹ گھونٹ پینا مفید ہے۔ لونگ، دار چینی، سیاہ مرچ اور سونٹھ(زنجبیل) کے سفوف کی ایک چٹکی گرم قہوے میں ملا کر شہد سے میٹھا کر کے پینا مفید ہے۔ اس سے جسم میں حرارت بڑھتی ہے اور قوت مدافعت میں اضافہ ہوتاہے۔انہوں نے مزید کہا کہ موسم سرما میں جلدی امراض ، کھانسی ،جوڑوں کا درد اور دیگر بلغمی امراض میں اضافہ ہو جاتا ہے – حکیم محمدا فضل میو نے کہا کہموسم کے سرد ہونے کے جِلد پر گہرے اثرات مرتب ہوتے ہیں۔ سردی میں اضافے سے جِلد میں خشکی بڑھنے لگتی ہے۔ ہیٹر اور آگ سے کمرے گرم تو ہوجاتے ہیں لیکن ان میں خشکی بھی بڑھ جاتی ہے۔ جس سے جِلد اور بھی خشک رہنے لگتی ہے۔اس لیے ایسے کمروں میں کھلے برتن میں پانی بھر کر رکھ دینا چاہیے اس طرح ہوا میں خشکی کا تناسب کم ہوجاتا ہے۔ اس کے علاوہ جِلد کو خشکی سے بچانے کیلئے روغن بادام اور عرقِ گلاب کو خوب ملا کر (ایملشن بنا کر) چہرے اور ہاتھوں وغیرہ پر لگانا مفید رہتا ہے۔اس سے جِلد خشکی سے محفوظ رہتی ہے۔ اسی طرح بہت گرم پانی کے غسل سے بھی جِلد میں خشکی بڑھ جاتی ہے۔ اس کے لیے مناسب ہے کہ پانی میں تھوڑی سی گلیسرین ملا لی جائے یا غسل سے پہلے زیتون یا تلوں کا تیل جسم پر مل لیا جائے اس سے جِلد کی پرتیں نہیں اترتیں اور خشک خارش بھی نہیں ہوتی۔اس موسم میں چہرے کی حفاظت کریں اس مقصد کے لیے گلیسرین اور لیموں کا رس عرق ِ گلاب میں ملا کر لگانا مفید ہے۔ –
حکیم احمد حسن نوری نے موسم سرما کی احتیاطی تدابیر پر گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ اس موسم کے بد اثرات سے بچنے کا اصل تقاضا یہی ہے کہ آپ خود کو مضبوط اور توانا رکھیں۔ اس موسم میںکھلے کمرے اور بالکل بند کمرے میں سونے سے بھی گریز کریں۔ بہتر یہی ہے کہ کمرے کے روشن دان اور کھڑکیاں کھلی ہوں۔سر اور چہرہ کے علاوہ جسم کے باقی حصوں کو موسم کی شدت کے مطابق اونی اور
گرم خشک کپڑوں سے ڈھانپنا چاہیے۔حکیم سید عمران فیاض سیکریٹری اطلاعات پاکستان طبی کانفرنس لاہور نے کہا کہ اس موسم میں صفائی کا خیال رکھنا از حد ضروری ہے۔ دن میں ایک بار نیم گرم پانی سے غسل کر لیا جائے، کمزور اور بوڑھے افراد ہفتہ میں ایک بار لازمی طور پر غسل کریں۔حکیم حامد محمودنے کہا کہ اس موسم میں مرغن اور گرم غذاؤں کا استعمال کرنا چاہیے۔ علیٰ الصبح بیدار ہو کر
نمازِ فجر کے بعد ڈھیلے ڈھالے گرم کپڑوں میں ہلکی پھلکی ورزش کو معمول بنائیں۔اپنے پیروں کو ہمیشہ گرم رکھیں۔ انہوںنے کہا کہ اکثر لوگ اپنی قوت و صحت کا مظاہرہ کرنے کے لیے اس موسم میں بھی ہلکے پھلکے کپڑے زیب تن کرتے ہیں جو صحت کے لیے نقصان دہ ہے۔ اسی طرح ٹھنڈے مشروبات اور غذاؤں کے استعمال کو جاری رکھنا بھی صحت کیلئے مفید نہیں۔