لاہور(این این آئی) محکمے نے لیڈی ہیلتھ وزیٹر کو کرونا ہونے پر مستقل سے کنٹریکٹ پر کرکے تنخواہیں روک دیں، متاثر نرس نے عدالت کا دروازہ کھٹکٹا دیا۔تفصیلات کے مطابق لاہور ہائی کورٹ نے محکمے کی جانب سے کرونا ہونے پر بطور سزا لیڈی ہیلتھ وزیٹر کی تنخواہیں روکنے کے کیسز کی سماعت کرتے ہوئے پرنسپل نرسنگ سکول کو 28 جنوری کو ریکارڈ سمیت طلب کرلیا۔
جسٹس فیصل زمان نے صائمہ کومل کی درخواست پر سماعت کرتے ہوئے درخواست گزار کو پانچ ماہ کی تنخواہیں جاری کرنے کا حکم بھی سنا دیا۔وکیل درخواست گزار نے کہا کہ صائمہ کومل کو دوران ڈیوٹی کورونا کا مرض لاحق ہوگیا اور اسی دوران پرنسپل نرسنگ اسکول نے ڈیوٹی پر آنے کا حکم دیا۔وکیل نے کہا کہ وبا کا شکار ہونے کے باوجود ڈیوٹی پر بلانے پر صائمہ کومل نے وزیراعظم پورٹل پر شکایت کردی جس پر پرنسپل نے انتقامی کارروائی کرتے ہوئے ریگولر سے کنٹریکٹ پر کردیا اور جولائی سے تنخواہیں روک لی۔لاہور ہائی کورٹ میں استدعا کی گئی کہ عدالت درخواست گزار کی ملازمت کنٹریکٹ پر کرنیکا حکم کالعدم قرار دے اور عدالت درخواست گزار کو تنخواہوں کی ادائیگی کا حکم دے۔