ہفتہ‬‮ ، 23 ‬‮نومبر‬‮ 2024 

میڈیکل کی دنیا میں انقلاب بلڈ شوگر کے مطابق ڈھل جانیوالی خودکارانسولین کی تیاری میں پیشرفت

datetime 7  دسمبر‬‮  2020
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

کوپن ہیگن(این این آئی)ذیابیطس ٹائپ ون کے کروڑوں مریضوں کو روانہ کی بنیاد پر انسولین کے استعمال کی ضرورت ہوتی ہے تاکہ بلڈ شوگر لیول کو مستحکم رکھ سکیں۔مگر یہ تعین کرنا اکثر مشکل ہوتا ہے کہ انہں انسولین کی کتنی مقدار کی ضرورت ہے، کیونکہ درست مقدار استعمال نہ کرنے پر نقصان کا خطرہ ہوتا ہے۔مگر اچھی خبر یہ ہے کہ اب ایاسا کرنا بہت آسان اور محفوظ ہوگا۔

میڈیارپورٹس کے مطابق ڈنمارک کی کوپن ہیگن یونیورسٹی اور بائیوتیک کمپنی گیوبرا نے ایک نیا انسولین مالیکیول تیار کیا جو مستقبل قریب میں ذیابیطس کے مریضوں کے لیے درست مقدار میں انسولین کی مقدار کو یقینی بنائے گا۔کوپن ہیگن یونیورسٹی کے پروفیسر کیونڈ جے جینسن نے بتایا کہ ہم نے اس قسم کی انسولین کی جانب پہلا قدم بڑھایا ہے جو جسم کے اندر خودکار طور پر بلڈ شوگر لیول کے مطابق مطابقت پیدا کرلیتی ہے۔ان کا کہنا تھا کہ اس سے ذیابیطس ٹائپ ون کے مریضوں کی زندگی میں نمایاں بہتری آسکے گی۔محققین نے انسولین کی یہ قسم ایک بلٹ ان مالیکیول کے ذریعے تیار کی ہے جو محسوس کرسکتی ہے کہ جسم میں بلڈ شوگر کی مقدار کتنی ہے۔پھر جسم میں بلڈ شوگر لیول بڑھنے پر یہ مالیکیول تیزی سے متحرک ہوکر مزید انسولین خارج کرتا ہے، اگر بلڈ شوگر کی سطح گرتی ہے تو انسولین کی کم مقدار کا اخراج ہوتا ہے۔محققین کا کہنا تھا کہ یہ مالیکیول مسلسل انسولین کی کم مقدار کو خارج کرتا ہے، مگر یہ مقدار ضرورت کے مطابق بدلتی رہتی ہے۔انہوں نے مزید بتایا کہ اس سے ذیابیطس ٹائپ ون کے مریضوں کے للیے محفوظ اور آسان علاج فراہم کیا جاسکے گا، آج اس بیماری کے شکار افراد کو دن بھر میں کئی بار انسولین کو انجیکٹ کرنا پڑتا ہے اور مسلسل بلڈ شوگر لیول پر نظر رکھنی پڑتی ہے۔ان کے بقول اس نئی قسم کی بدولت ایسا نہیں ہوسکے گا اور جب کوی فرد نئے انسولین مالیکیول کو

انجیکٹ کرے گا تو اسے دن بھر میں دوبارہ لگانے کی کم ضرورت ہوگی۔اگرچہ خودکار انسولین ایک اہم پیشرفت ہے مگر یہ کب تک عام استعمال کے لیے دستیاب ہوگی، ابھی کچھ کہنا مشکل ہے۔محققین کے مطابق ہم نے انسولین مالیکیول کو چوہوں پر آزمایا اور یہ موثر ثابت ہوا، اب اگلے قدم کے طور پر ایسے مالیکیول تیار کیا جائے گا جو فوری اور درست طریقے سے کام کرسکے اور

پھر انسانوں پر اس کی آزمائش ہوگی، جس میں کئی سال بھی لگ سکتے ہیں۔انہوں نے مزید بتایا کہ ذیابیطس کے مریضوں کو ایک مشکل کا سامنا ہوتا ہے کہ انسولین ہمیشہ ایک ہی طریقے سے کام کرتی ہے، یہ بلڈ شوگر لیول کو کم کرتی ہے چاہے مریض کو اس کی ضرورت نہ بھی ہو، ہم اس مسئلے پر اپنے نئے مالیکیول سے قابو پانے کے خواہشمند ہیں۔

موضوعات:



کالم



ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں (حصہ دوم)


آب اب تیسری مثال بھی ملاحظہ کیجیے‘ چین نے 1980ء…

ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں؟

سوئٹزر لینڈ دنیا کے سات صاف ستھرے ملکوں میں شمار…

بس وکٹ نہیں چھوڑنی

ویسٹ انڈیز کے سر گارفیلڈ سوبرز کرکٹ کی چار سو…

23 سال

قائداعظم محمد علی جناح 1930ء میں ہندوستانی مسلمانوں…

پاکستان کب ٹھیک ہو گا؟

’’پاکستان کب ٹھیک ہوگا‘‘ اس کے چہرے پر تشویش…

ٹھیک ہو جائے گا

اسلام آباد کے بلیو ایریا میں درجنوں اونچی عمارتیں…

دوبئی کا دوسرا پیغام

جولائی 2024ء میں بنگلہ دیش میں طالب علموں کی تحریک…

دوبئی کاپاکستان کے نام پیغام

شیخ محمد بن راشد المختوم نے جب دوبئی ڈویلپ کرنا…

آرٹ آف لیونگ

’’ہمارے دادا ہمیں سیب کے باغ میں لے جاتے تھے‘…

عمران خان ہماری جان

’’آپ ہمارے خان کے خلاف کیوں ہیں؟‘‘ وہ مسکرا…

عزت کو ترستا ہوا معاشرہ

اسلام آباد میں کرسٹیز کیفے کے نام سے ڈونٹس شاپ…