واشنگٹن (این این آئی)امریکی ایوان نمائندگان (ایوان زیریں) نے بھنگ کی ممانعت کے خاتمے کا تاریخی بل منظور کرلیا۔ اجلاس میں امریکی ایوان نمائندگان نیگھنٹوں کی بحث کے بعد کثرت رائے سے بھنگ کی وفاقی ممانعت کے خاتمیکا بل منظورکیا،بل کے حق میں 228 اراکین جب کہ 164 اراکین نے اس کے خلاف ووٹ دیا۔تاہم بل کا ابھی سینیٹ (ایوان بالا) سے منظور ہونا باقی ہے
جہاں ڈونلڈ ٹرمپ کی پارٹی ری پبلکنز کی اکثریت ہونے کے باعث اس کی منظوری کا امکان کم ہے۔اس بل کے تحت بھنگ کو منشیات کی فہرست سے ہٹادیا جائیگا اور اس پر 5 فیصد ٹیکس بھی لگایا جائیگا جس کے ذرریعے چھوٹے کاروبار کی معاونت اور نشے سے متاثرہ افراد کی بحالی میں مدد کی جائے گی۔خیال رہے کہ 15امریکی ریاستوں میں بالغوں کے لیے بھنگ کے استعمال کی اجازت ہے جب کہ 34 ریاستوں میں علاج کے لیے اس کے استعمال کی اجازت دی گئی ہے تاہم وفاقی سطح پر امریکا میں گذشتہ کئی دہائیوں سے بھنگ کے استعمال پر پابندی ہے۔ منتخب امریکی صدر جوبائیڈن نے الیکشن سے قبل کہا تھا کہ وہ اس حوالے پابندی کے خاتمے کی حمایت کریں گے۔واضح رہے کہ اقوام متحدہ کے کمیشن برائے انسداد منشیات نے گذشتہ بدھ کو ہی بھنگ کو شیڈول 4 سے ہٹانے کے لیے عالمی ادارہ صحت کی سفارش کو قبول کیا ہے جس کے تحت اسے پہلے سے کم خطرناک قرار دے کر اس کی درجہ بندی کو تبدیل کردیا گیا ہے۔اس سے قبل اقوام متحدہ کے تحت بھنگ کو ہیروئن جیسی منشیات کے ساتھ شیڈول 4 میں رکھا گیا تھا لیکن اب اسے شیڈول ایک میں کردیا گیا ہے جس کے تحت اس کا استعمال طبی تحقیق اور ادویات بنانے میں کیاجاسکتا ہے جس کے بعد امید کی جارہی ہے کہ بیماریوں کے علاج کے طور پر اس کے استعمال کی مزید تحقیق کی راہ ہموار ہوگی۔