ہفتہ‬‮ ، 30 ‬‮نومبر‬‮ 2024 

پی ڈی ایم اور عمران خان کی ملی بھگت؟ 70سال میں پہلی دفعہ اسٹیبلشمنٹ کے برے حالات، شدید دبائو تہلکہ خیز انکشافات

datetime 27  ‬‮نومبر‬‮  2020
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک )سینئر صحافی رئوف کلاسرا نے نجی ٹی وی پروگرام میں بات کرتے ہوئے کہا ہے کہ پی ڈی ایم نے خود کو تھوڑا مشکل میں ڈال دیا ہے، ان کے پاس موقع تھا کہ یہ دو تین ماہ کا وقفہ لیتے لیکن انہوں نے جلسے کیے ، دبا ڈالا، تقریریں کیں، جہاں

ٹارگٹ کرنا تھا وہاں ٹارگٹ کیا۔ پہلی مرتبہ اسٹیبلشمنٹ کو بھی ٹارگٹ کیا گیا۔70 سالوں میں پہلی مرتبہ ایسا ہوا کہ اسٹیبلشمنٹ گھیرے میں آ گئی ہے اور صرف اپوزیشن ہی نہیں حکومت نے بھی گھیرا ڈالا ہوا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اگر مجھے کوئی ڈرامہ نویس ملے تو میں اس سے یہ سب کچھ لکھوائوں جس میں آخر میں پتہ چلے کہ عمران خان ، مریم نواز ، بلاول بھٹو ، یوسف رضا گیلانی اور یہ سب لوگ مل کر اسٹیبلشمنٹ کو دبا رہے تھے۔پتہ چلے کہ عمران خان نے ہی کہا ہو کہ اسٹیبلشمنٹ جو پچھلے 72 سالوں میں ہمیں دبا رہی تھی اب ہم مل کر اسے دباتے ہیں تھوڑا دبائو اپوزیشن ڈالے تو تھوڑا حکومت ڈالے گی۔اگر مجھے موقع ملے کوئی سیزن بنانے کا تو میں پہلے سیزن کے آخر میں یہی انکشاف کروں گا کہ سب مل کر اسٹیبلشمنٹ کو پھینٹی لگا رہے ہیں جو لگ بھی رہی ہے۔ اس وقت اسٹیبلشمنٹ کے بہت برے حالات ہیں ، نہ بے چارے بول سکتے ہیں اور نہ بات کر سکتے ہیں۔ اس کے علاوہ عمران خان بھی اپنے انٹرویوز میں ان کو سناتے

رہتے ہیں کہ یاد ہے کہ حضرت عمر رضی الله تعالی عنه  نے دوران جنگ ایک رات پہلے حضرت خالد بن ولید کو ہٹا دیا تھا اور انہوں نے کچھ نہیں کہا تھا۔وہ یہ بھی کہتے ہیں کہ کس کی اتنی ہمت ہے کہ آ کر مجھ سے استعفیٰ مانگتا میں اس کو نوکری سے فارغ نہ کر دیتا۔ اب یہ پیغامات کس کے

لیے ہیں؟ انہوں نے کہا کہ اگر دیکھا جائے تو ایک طرح سے پی ڈی ایم عمران خان کا ہی بھلا کر رہی ہے۔ یہ بات راز نہیں رہی کہ ہماری اسٹیبلشمنٹ کے بہت سے طاقتور لوگ کھلے عام لوگوں کو یہ بتاتے

رہے ہیں کہ ہماری عمران خان سے بات ہو گئی ہے اور محرم کے بعد بزدار صاحب چلے جائیں گے اور اس کے بعد نئے بندے کا انتخاب کیا جائے گا۔تو اب کیا اسٹیبلشمنٹ جا کر عمران خان کو اپنا وعدہ یاد دلائے گی ؟ نہیں، کیونکہ اس وقت خود اسٹیبلشمنٹ کو عمران خان کی ضرورت ہے۔

وہ چاہتے ہیں کہ عمران خان ان کو کور کریں۔ انہوں نے کہا کہ میرے خیال میں تو نواز شریف عمران خان کا بھلا کر رہے ہیں کیونکہ اس وقت عمران خان اسٹیبلشمنٹ کے دبا ئوسے نکلے ہوئے ہیں۔سابق وزیر اعظم یوسف رضا گیلانی بھی اس وقت متحرک ہیں کیونکہ انہیں اتنا بڑا پلیٹ فارم مل گیا ہے ، بیٹے کی گرفتاری کے بعد گیلانی اینڈ کمپنی کو پورا میڈیا کور کررہا ہے ۔

موضوعات:



کالم



ایک ہی بار


میں اسلام آباد میں ڈی چوک سے تین کلومیٹر کے فاصلے…

شیطان کے ایجنٹ

’’شادی کے 32 سال بعد ہم میاں بیوی کا پہلا جھگڑا…

ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں (حصہ دوم)

آب اب تیسری مثال بھی ملاحظہ کیجیے‘ چین نے 1980ء…

ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں؟

سوئٹزر لینڈ دنیا کے سات صاف ستھرے ملکوں میں شمار…

بس وکٹ نہیں چھوڑنی

ویسٹ انڈیز کے سر گارفیلڈ سوبرز کرکٹ کی چار سو…

23 سال

قائداعظم محمد علی جناح 1930ء میں ہندوستانی مسلمانوں…

پاکستان کب ٹھیک ہو گا؟

’’پاکستان کب ٹھیک ہوگا‘‘ اس کے چہرے پر تشویش…

ٹھیک ہو جائے گا

اسلام آباد کے بلیو ایریا میں درجنوں اونچی عمارتیں…

دوبئی کا دوسرا پیغام

جولائی 2024ء میں بنگلہ دیش میں طالب علموں کی تحریک…

دوبئی کاپاکستان کے نام پیغام

شیخ محمد بن راشد المختوم نے جب دوبئی ڈویلپ کرنا…

آرٹ آف لیونگ

’’ہمارے دادا ہمیں سیب کے باغ میں لے جاتے تھے‘…