نئی دہلی(این این آئی)بھارت کو ایسوسی ایشن آف ساؤتھ ایسٹ ایشین نیشنز(آسیان) میں شامل 10ممالک کے ہاتھوں اس وقت سخت شرمندگی اٹھانا پڑی جب انہوں نے بھارت کو چھوڑ کرچین اور چار دیگر ممالک کے ساتھ آزاد تجارتی معاہدہ کرلیا۔کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق ریجنل اکنامک کوآپریشن پارٹرشپ معاہدے (آر ای سی پی) میں عدم شمولیت پربھارت نے شرمندگی سے بچنے کے لئے کہا کہ
آسیان نے مذاکرات کے لئے اپنے دروازے کھلے رکھے ۔ تاہم ایسوسی ایشن آف ساؤتھ ایسٹ ایشین نیشنز (آسیان) نے ایک بیان میں بات چیت سے متعلق بھارتی بیان کی تردید کرکے اسے مزید خفت سے دوچارکردیا۔یہاں یہ امر قابل ذکر ہے کہ بھارتی وزیر خارجہ ایس جے شنکر نے آسیان سمٹ میں بھارت کی نمائندگی کی۔ یہ فورم چھ علاقائی شراکت داروں اور دو غیرعلاقائی طاقتوں امریکہ اور روس پر مشتمل ہے اور اس کا کام پالیسی سازی ہے۔جے شنکر نے 10 آسیان ممالک کے چین اور چار دیگر ممالک کے ساتھ آزاد تجارتی معاہدے پر دستخط سے ایک دن پہلے چین کی مبینہ توسیع پسندی کے بارے میں خبردار کیا۔ اتوار کے روز آر سی ای پی پر بھارت کے سوا تمام علاقائی ممالک نے دستخط کیے ۔ تاہم امریکہ اور روس کو مدعو نہیں کیا گیا تھا۔اس معاہدے سے ایشیا کا سب سے بڑا آزاد تجارتی علاقہ قائم ہو گا اور چین کے ساتھ جاپان کا پہلا آزادتجارتی معاہدہ ہوگا۔