اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک) پلاسٹک کی بوتل کو دوبارہ پانی بھر کر پینا انتہائی خطرناک ہے۔ آج کل ہر شخص بہت ہی مصروف ہے، اس مصروفیت میں لوگ عموماً اپنے پاس پانی پینے کے لیے پلاسٹک کی بوتل رکھتے ہیں، ملازم پیشہ لوگ جب ایک پانی کی بوتل خریدتے ہیں تو
وہ اس کا استعمال کئی دن تک کرتے ہیں، اس میں دوبارہ پانی بھر کر پیتے رہتے ہیں، یہ عمل انتہائی خطرناک ہے، ایک ٹیسٹ میں یہ بات سامنے آئی ہے کہ پانی کی استعمال شدہ بوتل میں جراثیم کی 9 لاکھ کالونیاں ہوتی ہیں، چند کھلاڑیوں کی پانی کی بوتلوں پر تحقیق کی گئی، معائنہ کے بعد پتہ چلا کہ ان بوتلوں میں ٹوائلٹ سیٹ سے زیادہ جراثیم موجود ہیں۔ ڈاکٹر میریلن گلین ول نے بتایا کہ پلاسٹک کی بوتل چند کیمیکلز ایسے ہیں جو جسم کے تقریباً ہر حصے کے لیے نقصان دہ ہیں۔ ڈاکٹر میریلن گلین ول کا کہنا ہے کہ اپنی بوتل کو دوبارہ استعمال نہ کریں لیکن اگر بہت ہی ضروری ہو اس کے علاوہ کوئی چارہ نہ ہو تو کم سے کم اسے گرم پانی سے ہرگز نہ دھوئیں۔