کوہاٹ(این این آئی) صوبائی مشیر برائے سائنس و انفارمیشن ٹیکنالوجی ضیا اللہ بنگش نے کوہاٹ کے نواحی علاقے کاغذئی میں شادی کی خوشی میں منعقدہ محفل موسیقی میں پیش آنے والے افسوسناک واقعہ کی ذمہ داری خواجہ سراؤں پر ڈالتے ہوئے معروف ڈانسر چاہت اور اس کے دیگر ساتھیوں کو فوری طور پر ضلع بدر کرنے کی ہدایت جاری کردی۔صوبائی مشیر اور کوہاٹ سے تعلق رکھنے
والے ممبر صوبائی اسمبلی ضیا اللہ بنگش نے ڈپٹی کمشنر کوہاٹ اور ڈی پی او کوہاٹ کو احکامات جاری کرتے ہوئے نواحی علاقہ کاغذئی میں شادی کی خوشی میں منعقدہ موسیقی پروگرام میں فائرنگ کے پیش آنے والے افسوس ناک واقعہ کی تحقیقات کرنے اور ذمہ داروں کے خلاف کاروائی کی ہدایت کردی۔ پیر کی شام جاری ایک بیان کے مطابق گزشتہ روز نواحی علاقہ کاغذئی میں شادی کی تقریب میں پیش آنے والے افسوس ناک واقعہ میں جاں بحق 7 افراد کی رہائشگاہ پر آمد کے موقع پر علاقہ عمائدین مشران نے معروف ڈانسر چاہت اور اس کے ساتھیوں کے خلاف کاروائی کا مطالبہ کر دیا جس کی وجہ سے شادی کا گھر ماتم کدہ میں تبدیل ہوا اور اس تقریب میں کئی قیمتی جانیں ضائع ہوئیں۔ مشیر سائنس و انفارمیشن ٹیکنالوجی ضیا اللہ خان بنگش کی ضلعی اور پولیس انتظامیہ کو اس معاملے میں ملوث ہونے پر ڈانسر چاہت اور ان کے ساتھیوں کے خلاف قانونی کاروائی کرنے اور معاملے میں ملوث ہونے پر مینٹینینس آف پبلک آرڈر کے تحت ضلع بدر کرنے کی ہدایت جاری کردی اور کہا کہ کوہاٹ کے امن و امان کو خراب کرنے والے عناصر کے خلاف کاروائی کی جائے۔ ضیا اللہ بنگش نے ڈی پی او کوہاٹ کو معاملے کی انکوائری کرنے اور ذمہ داروں کا تعین کر کے کاروائی کی ہدایت بھی کی۔بیان کے مطابق اس سے قبل بھی معروف ڈانسر چاہت کی وجہ سے 16 جانیں ضائع ہوئیں جس کی بھی تحقیقات کی جائیں گی۔
مقامی لوگوں کا کہنا ہے کہ اس سانحہ کی اصل وجہ ڈانسر چاہت ہے، بیان کے مطابق کوہاٹ کے معززین اور مشران نے مطالبہ کیا ہے کہ ضلع میں اس قسم کے پروگرامات جن میں غیرقانونی سرگرمیاں ہوں پر مکمل پابندی عائد کی جائے جس کی وجہ سے کوہاٹ کا امن و امان اور نوجوان متاثر ہو رہے ہیں۔ مشیر نے واقعہ پر افسوس کرتے ہوئے جاں بحق افراد کے لواحقین کے ساتھ
ہمدردی کا اظہار کیا۔ادھر عوامی حلقوں نے صوبائی مشیر کے بیان پر ملا جلا ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ واقعہ میں خواجہ سراؤں کو ذمہ دار قرار دے کر انہیں ضلع بدر کرنا انصاف نہیں بلکہ ان خواجہ سراں کو روزگار دینے کا انتظام کیا جائے۔ اس طرح ڈانسر چاہت اب تک 23 افراد کے قتل کی وجہ بن چکی ہے، اسے ضلع بدر کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔