ہفتہ‬‮ ، 28 جون‬‮ 2025 

غیر ملکی مالی اعانت سے چلنے والے بجلی کے منصوبے تعطل کا شکار،غیرملکی فنڈز کی ادائیگی روکنے کا انکشاف

datetime 7  ‬‮نومبر‬‮  2020
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد(این این آئی)غیر ملکی مالی اعانت سے چلنے والے بجلی کے زیادہ تر منصوبے سست رفتار سے آگے بڑھ رہے ہیں جس کے نتیجے میں غیر ملکی فنڈز کی ادائیگی روک دی گئی ہے۔ نجی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق قومی رابطہ کمیٹی برائے غیر ملکی فنڈڈ منصوبے (این سی سہ ایف ایف پی) نے تشویش ظاہر کی کہ توانائی کے شعبے میں 14 میں سے 8 منصوبے مسئلہ یاجزوی

طور پر اطمینان بخش بن گئے ہیں۔ان منصوبوں کے لئے غیر ملکی قرض دینے والی ایجنسیوں اور دوطرفہ قرض دہندگان کے ذریعہ کل 3 ارب 42 کروڑ ڈالر فنڈز حاصل ہونے تھے تاہم متعلقہ حکام کی جانب سے سست پیشرفت کی وجہ سے 3 ارب 3 کروڑ ڈالر سے زائد کی رقم فراہم نہیں کی جاسکی۔ ایک عہدیدار نے بتایا کہ چند منصوبے ’سفید ہاتھی‘ بن چکے ہیں۔انہوں نے کہا کہ ان منصوبوں کے لیے ادائیگی تقریبا 0.2 فیصد رہی ہے اور ملک 2 فیصد سے اپنے عزم پر معاوضے ادا کررہا ہے،یہ ایسے وقت میں ہوا جب پاکستان کو بیلنس آف پیمنٹ (ادائیگی کے توازن) کی حمایت میں غیر ملکی فنڈز کے بہاؤ کی اشد ضرورت ہے۔ایشین ڈویلپمنٹ بینک، ورلڈ بینک، اسلامک ڈویلپمنٹ بینک، جاپان، فرانس، جرمنی اور امریکا کے مالی تعاون سے بجلی کے شعبے کے ترقیاتی منصوبوں کی پیشرفت کا جائزہ لینے کے لیے طلب کیے گئے اس اجلاس میں شریک ایک سینئر سرکاری عہدیدار کے مطابق وعدے کیے گئے پورٹ فولیو کے خلاف کل ترسیل 10 فیصد سے تھوڑا سا اوپر ہے کیونکہ 3 ارب 40 کروڑ روپے میں سے صرف 37 کروڑ 30 لاکھ ڈالر استعمال کیا گیا ہے، اس سے ڈونر برادری کے درمیان ہماری ساکھ متاثر ہورہی ہے۔88 کروڑ 30 لاکھ غیر ملکی فنڈ کے 6 منصوبے (14 میں سے) پر ہونے والی پیشرفت کو ‘اطمینان بخش بتایا گیا حالانکہ ان کے لیے مجموعی طور پر 12 کروڑ 60 لاکھ ڈالر

کی فراہمی ہوئی تھی اور تقریبا 74 کروڑ 20 لاکھ ڈالر باقی تھے۔8 کروڑ 60 لاکھ ڈالر کے غیر ملکی فنڈز کے دو منصوبوں کو جزوی طور پر اطمینان بخش بتایا گیا،ان منصوبوں کے لیے ادائیگیوں کی مالیت 4 کروڑ 20 لاکھ ڈالر ہے اور 4 کروڑ 40 لاکھ ڈالر باقی ہیں۔2 ارب 45 کروڑ کے 6 منصوبوں کو ’مسئلہ‘ کے طور پر بیان کیا گیا جس میں 20 کروڑ 50 لاکھ کی رقم ادا کی

جاچکی ہے اور 2 ارب 24 کروڑ کی ادائیگی باقی ہے۔ذرائع نے بتایا کہ وزیر توانائی نے کام کو تیز کرنے اور متعلقہ اداروں کے معاملات کو حل کرنے کے عزم کا اظہار کیا۔سکرٹری اور پاور ڈویژن کے لائن ڈیپارٹمنٹ کے سربراہان، ڈپٹی چیئرمین، پلاننگ کمیشن، سیکریٹری ای اے ڈی، وزیر اعظم کے دفتر کے نمائندگان، فنانس ڈویژن اور صوبائی پی اینڈ ڈی محکموں اور بورڈ آف ریونیو کے نمائندوں نے بھی اجلاس میں شرکت کی۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



ٹیسٹنگ گرائونڈ


چنگیز خان اس تکنیک کا موجد تھا‘ وہ اسے سلامی…

کرپٹوکرنسی

وہ امیر آدمی تھا بلکہ بہت ہی امیر آدمی تھا‘ اللہ…

کنفیوژن

وراثت میں اسے پانچ لاکھ 18 ہزار چارسو طلائی سکے…

دیوار چین سے

میں دیوار چین پر دوسری مرتبہ آیا‘ 2006ء میں پہلی…

شیان میں آخری دن

شیان کی فصیل (سٹی وال) عالمی ورثے میں شامل نہیں…

شیان کی قدیم مسجد

ہوکنگ پیلس چینی سٹائل کی عمارتوں کا وسیع کمپلیکس…

2200سال بعد

شیان بیجنگ سے ایک ہزار اسی کلومیٹر کے فاصلے پر…

ٹیرا کوٹا واریئرز

اس کا نام چن شی ہونگ تھا اوروہ تیرہ سال کی عمر…

گردش اور دھبے

وہ گائوں میں وصولی کیلئے آیا تھا‘ اس کی کمپنی…

حقیقتیں

پرورش ماں نے آٹھ بچے پال پوس کر جوان کئے لیکن…

نوے فیصد

’’تھینک یو گاڈ‘‘ سرگوشی آواز میں تبدیل ہو گئی…