مدرسہ دھماکہ اے پی ایس کے بعد دوسرا بڑا سانحہ قرار حملے میں جاں بحق افراد کی تعداد میں اضافہ ، ویڈیو بھی سامنے آگئی

27  اکتوبر‬‮  2020

پشاور،اسلام آباد ( آن لائن) پشاور کے علاقے دیرکالونی میں مدرسے میں بم دھماکے سے 8افراد شہید اور120 سے زخمی ہوگئے۔شہر کے تمام ہسپتالوں میں ایمر جنسی نافذ کر دی گئی، زخمیوں کو مختلف ہسپتالوں میں منتقل کر دیا گیا ہے جہاں پر کئی زخمیوں کی حالت نازک بتائی جاتی ہے۔

ہسپتال انتظامیہ نے ہلاکتوں میں مزید خدشے کا اظہار کر دیا۔صدر ،وزیر اعظم نے بم دھماکے کی شدید مذمت کی ہے ،وزیر اعظم نے صوبائی حکومت کو ہدایت کی ہے کہ زخمیوں کو بہترین طبی امداد فراہم کی جائے ۔تفصیلات کے مطابق منگل کی صبح پشاور کے علاقے دیر کالونی میں بچوں کے مدرسے دھماکہ ہوا، جہاں 100سے زائد بچے تعلیم حاصل کر رہے تھے ، دھماکے سے قبل مدرسے میں ایک مشکوک شخص بھاری بیگ لے کر داخل ہوا اور بیگ رکھ کر نکل گیا ، دھماکے کی نوعیت کے بارے میں کچھ کہنا قبل از وقت ہوگا ، تاہم دھماکہ کافی زوردار تھا جس کی آواز دور تک سنی گئی ، جس کے فوری بعد جائے وقوعہ پر آگ بھی لگ گئی۔ زخمیوں میں زیادہ تعدد بچوں کی ہے ، جن کی عمریں 11 سے17 سال کے درمیان ہیں۔ دھماکے کے بعد سکیورٹی فورسز اور امدادی اداروں کے کارکن جائے وقوعہ پر پہنچ گئے ،لاشوں اور زخمیوں کو شہر کے مختلف ہسپتالوں میں منتقل کر دیا گیا ہے ،زخمیوں کی زیادہ تعداد کو لیڈی ریڈنگ

ہسپتال منتقل کیا گیا ہے ،زخمیوں کو زیادہ تر سروں میں چوٹیں آئی ہیں اور ان کی حالت نازک بتائی جارہی ہے ۔فورسز نے پورے علاقے کو گھیرے میں لے لیا ہے اور دہشت گرد کی تلاش کے لئے مختلف علاقوں میں سرچ آپریشن شروع کر دیا گیا ہے ۔ ایس ایس پی آپریشنز نے پشاور کے

مدرسے میں ہونے والے دھماکے کی تفصیلات بتاتے ہوئے کہا کہ ایک شخص سرخ رنگ کا بیگ لے کر مدرسے میں داخل ہوا، نامعلوم شخص کے داخل ہوتے ہی دھماکہ ہوگیا،دیسی ساختہ بم تھا ، ٹائم ڈیوائس نصب تھی،مدرسے میں داخل ہونے والے شخص کی تلاش جاری ہے جب کہ

پولیس حکام نے مزید بتایا ہے کہ دھماکہ آیی ای سے کیا گیا۔یہ دیسی ساختہ بم تھا ٹائم ڈیوائس بھی نصب تھی۔پولیس کے مطابق دھماکہ بچوں کے مدرسے کے قریب ہوا ، جہاں 100سے زائد بچے تعلیم حاصل کر رہے تھے ،  دھماکے کی نوعیت کے بارے میں کچھ کہنا قبل از وقت ہوگا ۔

تاہم دھماکہ کافی زوردار تھا جس کی آواز دور تک سنی گئی ، جس کے فوری بعد جائے وقوعہ پر آگ بھی لگ گئی۔ دوسری جانب صوبائی حکومت نے پشاور کے تمام ہسپتالوں میں ایمر جنسی نافذ کر دی اور عملے کی چھٹیاں منسوخ کرنے کے احکامات جاری کر دیئے ۔وزیر اعلیٰ خیبر پختونخواہ

معاون خصوصی برائے اطلاعات کامران بنگشن نے کہا ہے کہ8 افراد شہید جبکہ 100 سے زائد زخمیوں کو ہسپتال لایا گیا ہے ان میں زیادہ تر کی حالت نازک ہے،ان کا کہنا ہے کہ پشاور کی دیر کالونی میں ہونے والے دھماکے کے بعد پشاور کے ہسپتالوں میں ایمرجنسی نافذ کر دی گئی ہے۔

صوبہ خیبر پختونخوا کے دارالحکومت پشاور کے علاقے دیر کالونی میں واقع مدرسے میں ہونے ولے دھماکے کی ویڈیو منظر عام پر آگئی۔ سوشل میڈیا پر وائرل ہونے والی ویڈیو میں دیکھا جاسکتا ہے کہ مدرسے میں موجود عالم دین کی طرف سے بیان جاری تھا اور وہاں زیر تعلیم بچے

درس میں مصروف تھے کہ عین اس وقت دھماکہ ہوگیا ، جس کی آواز دور دور تک سنی گئی اور دھماکے کے ساتھ ہی جائے وقوعہ پر بھگدڑ مچ گئی ، جب کہ دھماکے میں زخمی ہونے والوں میں زیادہ تعداد بھی بچوں کی ہی ہے۔بتایا گیا ہے کہ دھماکہ دیسی ساختہ بم سے کیا گیا جو کہ

5 سے 6 کلو وزنی تھا ، بارودی مواد کوئی مشکوک شخص ایک لال رنگ کے بیگ میں مدرسے میں لایا۔ ایک عینی شاہد کے مطابق مدرسے میں ابھی درس شروع ہوا تھا جہاں حدیث کا ایک پیریڈ ختم ہوا، جب کہ دوسرے کا ابھی آغاز ہونے والا تھا، پہلے پیریڈ میں طالب علم کم ہوتے

ہیں لیکن دوسرے میں یہ تعداد بڑھ کر معمول کے مطابق ہوجاتی ہے، دوسرے پیریڈ کے آغاز کے بعد ابھی چند منٹ ہی گزرے تھے کہ اچانک ایک زور دار دھماکہ ہوگیا، جس کی وجہ سے ہر طرگ آگ پھیل گئی،جس کی وجہ سے دروازوں کو بھی شدید نقصان پہنچا جب کہ

طالب علموں کی چیخ و پکار کی آوازیں سنائی دینے لگیں، جن میں اللہ اکبر کے نعروں کی آوازیں بھی سنائی دی گئیں ، 8 سے9طالب علوں کو وہاں سے نکالا ، جن میں مدرسے کے امیر بھی شامل ہیں۔دوسری جانب صدر اور وزیراعظم عمران خان نے پشاور دھماکے کی مذمت کی ہے۔

انہوں نے دھماکے سے قیمتی جانوں کے ضیاع پر اظہار افسوس کیا ہے۔ صوبائی حکام کو زخمیوں کو بہترین طبی سہولیات فراہم کرنے کی ہدایت کی ہے۔ ادھروزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا محمود خان نے پولیس کو پشاور کے مدرسے میں ہونے والے دھماکے کی فوری تحقیقات کی ہدایت کردیں۔

وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا محمود خان نے مدرسہ دھماکے کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ طلبہ کو نشانہ بنانا انتہائی قابل مذمت اور ظالمانہ قدم ہے، واقعے کے ذمہ دار قانون کی گرفت سے نہیں بچ سکیں گے۔دوسری طرف خیبر پختونخوا کی صوبائی حکومت نے پشاور کے مدرسے میں ہونے

والے دھماکے کو آرمی پبلک اسکول کے بعد دوسرا بڑا سانحہ قرار دے دیا ، صوبائی وزیر شوکت یوسف زئی نے میڈیا سے گفتگو میں کہا کہ آج کا واقعہ اے پی ایس کے بعد دوسرا بڑا سانحہ ہے ، علاقے میں کافی عرصے سے امن تھا اور سکیورٹی بھی بہتر تھی ، دہشت گرد اپنے مقاصد کیلئے

سافٹ ٹارگٹ دیکھتے ہیں ، بچے اور مدرسے دہشت گردوں کا سافٹ ٹارگٹ تھے ، کیوں کہ دہشت گردوں کا مذہب سے کوئی تعلق نہیں ہے ، ہم اس دھماکے کی پرزور مذمت کرتے ہیں ، دہشت گردی کی اطلاعات تھیں ، کیوں کہ نیکٹا کی طرف سے کوئٹہ اور پشاور میں دہشت گردی

تھریٹ الرٹ تھا ، جس کی بنا پر علاقے میں سکیورٹی مزید سخت کردی گئی تھی ، تاہم ہشت گردوں نے بزدلانہ کارروائی کی ہے۔مسلم لیگ ن کی رہنما مریم نوا زنے دھماکے کی مذمت کرتے ہوئے ٹویٹ کیا کہ پشاور مدرسہ دھماکہ دل دہلا دینے والا واقع ہے۔بالخصوص بچوں کو ہونے والے

نقصان نے انتہائی رنجیدہ کردیا ہے۔ جن ماؤں کی گودیں اجڑ گئیں،انکے دکھ کا تصور اور ازالہ ممکن نہیں۔مریم نواز نے مزید کہا کہ اللہ تعالیٰ سے دعا ہے کہ لواحقین کو صبر عطا فرمائے اور اس سانحے میں زخمی ہونے والوں کوصحت یابی عطا فرمائے۔صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی

نے پشاور مدرسے میں دھماکے کی شدید مذمت کی ہے ۔ اپنے مذمتی بیان میں انہوں نے شہداء کے لواحقین سے اظہار تعزیت اور زخمیوں کی جلد صحتیابی کی دعا کی اور کہا کہ اللہ تعالیٰ لواحقین کو صبر جمیل عطا فرمائے اور شہدائکے درجات بلند فرمائے۔ پیپلز پارٹی کے چیئرمین

بلاول بھٹو زردار ی نے پشاور میں دہشتگرد دھماکے کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا کہ معصوم شہریوں کو نشانہ بنانے والوں کا کوئی مذہب نہیں، درندے ہیں: بلاول بھٹو نے کہا دہشتگرد پاکستانی قوم کے عزم و حوصلے کے متزلزل نہیں کرسکتے: بلاول بھٹو زرداری نے کہا واقعے میں

زخمی ہونے والوں کے لیئے بہتر علاج معالجے کو یقینی بنایا جائے: بلاول بھٹو زرداری نے ملک میں دہشتگردی کے بڑھتے ہوئے واقعات پر تشویش کا اظہار کیا ہے۔ عوامی نیشنل پارٹی کے سربراہ اسفندیار ولی خان نے اپنے ایک بیان میں پشاور مدرسے میں دھماکہ کی سخت الفاظ میں

مذمت کی ہے اور کہا کہ دہشت گردوں نے ایک مرتبہ پھر پشاور میں معصوم اور بے گناہ بچوں کو نشانہ بنایا ہے۔ انہوں نے کہا بچوں کو دہشت گردی کا نشانہ بنانے والے انسان نہیں درندے ہیں ۔اسفندیار ولی خان نے کہا ملک میں دہشت گردی کی نئی لہر پوری قوم کے لیے لمحہ فکریہ

اور باعث تشویش ہے۔اسپیکر اور ڈپٹی اسپیکر نے اپنے علیحدہ علیحدہ مذمتی بیانات میں دیر کالونی پشاور کے مدرسے میں ہونے والے دھماکے کو ملک دشمن عناصر کی ملک کے امن کو سبوتاڑ کرنے کی گھناؤنی سازش قرار دیا۔انہوں نے کہا کہ اس طرح کی بزدلانہ کارروائیاں دہشت گردی

کے خلاف ہمارے عزم کو متزلزل نہیں کر سکتیں۔ انہوں نے قانون نافذ کرنے والے اداروں کو اس واقعے میں ملوث عناصر کو فوری طور پر گرفتار کر کے قانون کے کٹہرے میں لا نے کا کہا۔انہوں نے متعلقہ حکام کو زخمیوں کو بہترین طبی سہولیات کی فراہمی کو یقینی بنانے کی ہدایت کی۔

اسپیکر اور ڈپٹی اسپیکر نے اس واقعے میں شہید ہونے والے کے درجات کی بلندی، زخمیوں کی جلد صحت یابی اور لواحقین کو اس ناقابل تلافی نقصان کو برداشت کرنے کے لیے صبر جمیل عطا فرمانے کی دعا کی۔دوسری جانب سیاسی و مذہبی قائدین نے اپنے الگ الگ تعزیتی پیغام میں

پشاور بم دھماکے کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہا کہ ملک میں امن کی فضاء کو خراب کرنے کی ہر گز اجازت نہیں دی جائے گی ۔ملک دشمن عناصر کو جلد از جلد کیفرکردار تک پہنچایا جائے ۔دوسری جانب وزیرداخلہ اعجاز احمد شاہ اور وفاقی وزیر اطلاعات سینیٹر شبلی فراز نے

پشاور میں مدرسے پر حملے کی شدید الفاظ میں مذمت کی ہے اپنے علیحدہ علیحدہ بیانات میں دونوں وزرا نے مدرسے پر ہونے والے حملے کو ا نتہائی افسوسناک اور قابل مذمت قرار دیا ۔ و زیرداخلہ اعجاز احمد شاہ نے کہا کہ بچوں پر حملہ ملک دشمن عناصر کا بزدلانہ عمل ہے اور

ملوث افراد کو عبرت کا نشان بنایا جائے گا ـ وزیر داخلہ اعجاز احمد شاہ نے شہداء کے لئے خصوصی دعا کی اور لواحقین کے صبر جمیل عطا کی دعا کی، وزیر داخلہ اعجاز نے کہا زخمیوں کو مکمل طور پر سہولیات فراہم کی جائیںـ وزیر داخلہ اعجاز احمد شاہ نے کہا کہ ملک و قوم

کی سلامتی و بقاء کو نقصان پہنچانے والے اپنے ناپاک عزائم میں ہرگز کامیاب نہیں ہوں گےـ انہوں نے کہا ہم اپنے بچوں کی قربانی کے مقروض ہیں اور کسی صورت ایسے بزدلانہ عمل سے قوم کے حوصلے پست نہیں ہونے دیں گےـ دریں اثنا ء فاقی وزیر اطلاعات سینیٹر شبلی فراز نے

پشاور مدرسے میں دھماکے کی شدید مذمت کرتے ہوے کہا کہ تعلیم و تدریس حاصل کرنے والے طلباء پرحملہ کرنیوالوں کاانسانیت سے کوئی تعلق نہیں۔ انہوں نے کہا ملک کو عدم استحکام سے دوچار کرنے والوں کے مذموم عزائم خاک میں ملائیں گے۔ وفاقی وزیر نے شہداء کے لواحقین سے دلی اظہار تعزیت اور زخمیوں کی جلد صحت یابی کی دعا کی ۔



کالم



گوہر اعجاز سے سیکھیں


پنجاب حکومت نے وائسرائے کے حکم پر دوسری جنگ عظیم…

میزبان اور مہمان

یہ برسوں پرانی بات ہے‘ میں اسلام آباد میں کسی…

رِٹ آف دی سٹیٹ

ٹیڈکازینسکی (Ted Kaczynski) 1942ء میں شکاگو میں پیدا ہوا‘…

عمران خان پر مولانا کی مہربانی

ڈاکٹر اقبال فنا کوہاٹ میں جے یو آئی کے مقامی لیڈر…

بھکارستان

پیٹرک لوٹ آسٹریلین صحافی اور سیاح ہے‘ یہ چند…

سرمایہ منتوں سے نہیں آتا

آج سے دس سال قبل میاں شہباز شریف پنجاب کے وزیراعلیٰ…

اللہ کے حوالے

سبحان کمالیہ کا رہائشی ہے اور یہ اے ایس ایف میں…

موت کی دہلیز پر

باباجی کے پاس ہر سوال کا جواب ہوتا تھا‘ ساہو…

ایران اور ایرانی معاشرہ(آخری حصہ)

ایرانی ٹیکنالوجی میں آگے ہیں‘ انہوں نے 2011ء میں…

ایران اور ایرانی معاشرہ

ایران میں پاکستان کا تاثر اچھا نہیں ‘ ہم اگر…

سعدی کے شیراز میں

حافظ شیرازی اس زمانے کے چاہت فتح علی خان تھے‘…