اسلام آباد (مانیٹرنگ + این این آئی) ٹرانسپیرنسی انٹرنیشنل کے سربراہ ڈینیل بروس کا کہناہے کہ برطانیہ کی حکومت کرپشن کرنے والوں کو کسی قسم کا استثنیٰ نہ دے، برطانیہ میں ٹرانسپیرنسی انٹرنیشنل کے سربراہ نے پاکستانی حکومت کے موقف کی تائید کی ہے اور ان کا کہنا ہے کہ کرپشن کرنے والے ملزمان کو برطانیہ میں استثنیٰ نہیں ملنا چاہئے،ان ملزمان کو ان کے وطن
واپس بھیجنا چاہیے۔انہوں نے مزید کہا کہ برطانوی حکومت قانون کی بالادستی کیلئے پاکستان سے تعاون کرے۔ ڈینیل بروس نے کہا کہ برطانیہ میں غیر قانونی اثاثے قانون نافذ کرنے والے اداروں کی دستبرد سے دور نہیں ہونے چاہئیں۔انہوں نے مزید کہا کہ ملک میں موجود غیر قانونی اثاثے برطانیہ کو ضبط اور واپس کرنے چاہئیں، ایسا نہ ہوا تو دنیا بھر میں برطانیہ کو کرپشن کی جنت کے طورپرجانا جائے گا۔انہوں نے کہا کہ ایسے لوگ برطانیہ کی شفافیت کے لئے خطرہ ہیں ایسے لوگوں کے خلاف کارروائی کرنے کے بعد ان کو ان کے ملک کے حوالے کیا جائے، یاد رہے کہ وفاقی حکومت نے سابق وزیراعظم نواز شریف کی وطن واپسی کیلئے برطانیہ کو خط لکھا ہے۔برطانوی اخبار فنانشل ٹائمز کی رپورٹ کے مطابق وزیراعظم عمران خان کے مشیر برائے احتساب و داخلہ مرزا شہزاد اکبر نے 5 اکتوبر کو برطانوی وزیر داخلہ پریتی پٹیل کوخط لکھا ہے۔خط میں کہا گیا کہ نواز شریف ملک میں کرپشن کے ذمہ دار ہیں اور امید ہے کہ برطانوی وزیر داخلہ کرپشن کے ذمہ داروں کی ملک واپسی کیلئے پاکستانی حکومت کی کوششوں میں تعاون کریں گی۔خط میں برطانوی وزیر داخلہ سے نواز شریف کو واپس بھیجنے کیلئے اپنے وسیع اختیارات کا استعمال کرنے پر زور دیا گیا ہے۔خط میں پاکستانی عدالت کے نواز شریف کی گرفتاری کے وارنٹ کا بھی حوالہ دیا گیا ہے جب کہ ایک پاکستانی عہدیدار کے مطابق برطانیہ نے ابھی پاکستانی حکومت کی درخواست کا باضابطہ جواب نہیں دیا ہے۔خیال رہے کہ سابق وزیراعظم نواز شریف گزشتہ سال نومبر سے لندن میں مقیم ہیں جہاں ان کا علاج جاری ہے۔