اتوار‬‮ ، 28 دسمبر‬‮ 2025 

آپ رکاوٹیں ہٹائیں ، گرفتاریاں چھوڑیں تو سٹیڈیم کم پڑ جائے گا، وزراء کو چیلنج

datetime 16  اکتوبر‬‮  2020 |

اسلام آباد (این این آئی) پاکستان ڈیمو کریٹک موومنٹ (پی ڈی ایم )کے سیکرٹری اطلاعات میاں افتخار حسین نے وزراء کے چیلنج کو قبول کرتے ہوئے واضح کیا ہے کہ آپ رکاوٹیں ہٹائیں ، گرفتاریاں چھوڑیں تو سٹیڈیم کم پڑ جائیگا،ہم شفاف انتخابات کیلئے نکلے ہیں، ہمارا پروگرام پرامن ہے ،جھوٹ بولنے والی حکومت اپنا بوجھ تک برداشت نہیں کرسکتی ، تمام سیاسی جماعتوں کے قائدین

جلوس کی شکل میں جلسہ گاہ آئینگے ،18 کو جلسہ کراچی اور پھر 25 اکتوبر کو کوئٹہ میں جلسہ ہوگا ،جب قوم نکلے گی تو پھر عوامی سمندر کے سامنے حکومت ٹک نہیں پائے گی ۔ جمعرات کو پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہاکہ ہمارے پہلے جلسے سے ہی حکومت خوف کا شکار ہوگئی ہے ،ہم نے ابھی تک کوئی ایسی بات تک نہیں کی مگر پھر وہ ڈر رہے ہیں اور جلسہ ہی زیر موضوع ہے ،آپ رکاوٹیں ہٹائیں، گرفتاریاں چھوڑیں تو آپ کو معلوم ہوگا کہ یہ سٹیڈیم کم پڑ جائیگا ۔انہوںنے کہاکہ ہمیں بھی ویسا ہی موقع ملے جیسا عمران خان کو پارلیمنٹ آنے تک ملا تو آپ کو پتہ چلے گا ۔ انہوں نے کہاکہ ہم شفاف انتخابات کیلئے نکلے ہیں، ہمارا پروگرام پرامن ہے ۔ انہوں نے کہاکہ حکومت کا خوف بتا رہا ہے کہ اپوزیشن کامیاب اور حکومت ناکام ہے ۔ انہوں نے کہاکہ جھوٹ بولنے والی حکومت اپنا بوجھ تک برداشت نہیں کرسکتی ،یہ سب کچھ حکومت صرف اپنا ڈر چھپانا چاہتی ہے، حکومتی ہتھکنڈے خود اسے مہنگا پڑینگے ۔ انہوں نے کہاکہ ہمارا جلسہ جمعہ کوجلسہ ہے مگر مہنگائی کی وجہ سے لیڈی ہیلتھ ورکرز، اساتذہ، ڈاکٹر، طلباء سمیت تمام شعبہ جات سڑکوں پر ہیں ،جب تمام شعبے آپ کے خلاف ہیں تو پھر آپ کو ووٹ کس نے دیئے ہیں؟ انہوں نے کہاکہ ہارے ہوئے لوگوں کو دھاندلی کے ذریعے جتوایا گیا ہے ،آج بھی منڈی بہائوالدین سمیت دیگر علاقوں میں لوگوں کو گرفتار کیا گیا ہے ۔ انہوں نے

کہاکہ تمام سیاسی جماعتوں کے قائدین جلوس کی شکل میں جلسہ گاہ آئینگے اور رات 8 بجے جلسہ شروع ہوگا ۔انہوںنے کہاکہ مریم نواز لاہور اور بلاول بھٹو زرداری لالہ موسیٰ سے نکلیں گے، خرم دستگیر کی رہائش گاہ سے ہم اکٹھے جلسہ گاہ جائیں گے ،18 کو جلسہ کراچی اور پھر 25 اکتوبر کو کوئٹہ میں جلسہ ہوگا ،ہم صرف اللہ پر بھروسہ کرکے نکلے ہیں، اللہ اور عوام کی طاقت

کے سامنے کوئی رک نہیں سکتا۔ میاں افتخار حسین نے کہاکہ حکومت ظلم کررہی ہے، ان کی خارجہ پالیسی، داخلہ پالیسی سمیت تعلیمی پالیسی تک ناکام ہوچکی ہے ،جب قوم نکلے گی تو پھر عوامی سمندر کے سامنے حکومت ٹک نہیں پائے گی ،عوامی قوت کے سامنے یہ نام نہاد حکمران نہیں ٹھہر سکیں گے ۔ انہوںنے کہاکہ جو بھی بے ایمانی کرے چاہے وہ حکومت میں ہو یا اپوزیشن میں، ہم

اس کے خلاف ہیں ،ہم انتقام نہیں احتساب چاہتے ہیں مگر غیر جانبدارانہ احتساب چاہتے ہیں ۔ انہوںنے کہاکہ سپریم کورٹ بھی اس جانبداری بارے کہہ چکی ہے، جب ہم باہر نکلتے ہیں تو یہ کیسز بنانا شروع کر دیتے ہیں ،ہم وقت سے پہلے کی بات نہیں کرینگے۔ انہوںنے کہاکہ ہمارا کسی سے کوئی جھگڑا نہیں ، ہر جماعت

اپنا وزیراعظم چاہتی ہے، الیکشن کے وقت سب کی اپنی سٹرٹیجی ہوگی ۔ انہوں نے کہاکہ حکومت کو اپنے جلسوں اور تقاریب میں کورونا نظر نہیں آتا مگر اپوزیشن کے جلسہ میں کورونا یاد آجاتا ہے ،کورونا ایک وبا ہے احتیاط کرنی ہے لیکن اس وبا کی اتنی شدت سے نہیں ہے لیکن ماسک پہننا ضروری ہے ۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



کام یابی کے دو فارمولے


کمرہ صحافیوں سے بھرا ہوا تھا‘ دنیا جہاں کا میڈیا…

وزیراعظم بھینسیں بھی رکھ لیں

جمشید رتن ٹاٹا بھارت کے سب سے بڑے کاروباری گروپ…

جہانگیری کی جعلی ڈگری

میرے پاس چند دن قبل ایک نوجوان آیا‘ وہ الیکٹریکل…

تاحیات

قیدی کی حالت خراب تھی‘ کپڑے گندے‘ بدبودار اور…

جو نہیں آتا اس کی قدر

’’آپ فائز کو نہیں لے کر آئے‘ میں نے کہا تھا آپ…

ویل ڈن شہباز شریف

بارہ دسمبر جمعہ کے دن ترکمانستان کے دارالحکومت…

اسے بھی اٹھا لیں

یہ 18 اکتوبر2020ء کی بات ہے‘ مریم نواز اور کیپٹن…

جج کا بیٹا

اسلام آباد میں یکم دسمبر کی رات ایک انتہائی دل…

عمران خان اور گاماں پہلوان

گاماں پہلوان پنجاب کا ایک لیجنڈری کردار تھا‘…

نوٹیفکیشن میں تاخیر کی پانچ وجوہات

میں نریندر مودی کو پاکستان کا سب سے بڑا محسن سمجھتا…

چیف آف ڈیفنس فورسز

یہ کہانی حمود الرحمن کمیشن سے شروع ہوئی ‘ سانحہ…