اتوار‬‮ ، 21 دسمبر‬‮ 2025 

واجپائی نے گجرات فسادات پر غلطی تسلیم کر لی تھی،را کے سابق افسر کا انکشاف

datetime 4  جولائی  2015 |

نئی دہلی(نیوز ڈیسک)بھارت کی خفیہ ایجنسی را (آر اے ڈبلیو یعنی ریسرچ اینڈ اینیلیسس ونگ) کے سابق سربراہ اے ایس دْلت نے کہا ہے کہ گجرات فسادات کو اس وقت کے وزیر اعظم اٹل بہاری واجپائی نے غلط بتایا تھا۔انڈیا ٹوڈے ٹی وی کے ساتھ ایک انٹرویو میں دْلت نے دعوی کیا کہ اس وقت کے وزیر اعظم واجپائی نے فسادات کے تناظر میں کہا تھا کہ ’ہم سے غلطی ہوئی ہے۔‘دْلت نے بتایا: ’سنہ 2004 کے انتخابات میں بی جے پی کی شکست کے بعد میں ان سے ملنے پہنچا تھا۔ شکست پر بات کرتے ہوئے انھوں نے کہا تھا کہ گجرات میں شاید ہم سے غلطی ہو گئی۔‘دْلت کے بیان پر رد عمل ظاہر کرتے ہوئے کانگریس کے ترجمان ڈاکٹر اجے کمار نے کہا ہے کہ وزیر اعظم مودی کو اب گجرات فسادات پر اپنی خاموشی توڑنی چاہیے اور ملک سے معافی مانگنی چاہیے۔اس بیان پر بی جے پی کے ترجمان ایم جے اکبر نے کہا: ’یہ سوال اب پوری طرح بے محل ہے۔ دس سال سے زیادہ عرصے کی وسیع جانچ کے بعد وزیر اعظم کے خلاف کچھ بھی نہیں ملا ہے۔ کانگریس کو ان کی ایمانداری پر سوال اٹھانے کے لیے معافی مانگنی چاہیے۔‘دْلت نے اپنی نئی کتاب ’کشمیر: دی واجپائی ائیرز‘ میں یہ انکشافات کیے۔دْلت نے یہ بھی کہا کہ سنہ 1999 میں ایئر انڈیا کے طیارے کے اغوا کیے جانے کے معاملے کے دوران جموں و کشمیر کے وزیر اعلی فاروق عبداللہ ’دہشت گردوں‘ کو چھوڑنے کے فیصلے کے خلاف تھے۔ انھوں نے کہا کہ ایک اجلاس کے دوران فاروق عبداللہ ان پر چیخ پڑے تھے۔
سنہ 2000 تک را کے سربراہ اور پھر کشمیر معاملات پر وزیر اعظم واجپائی کے مشیر رہنے والے دْلت نے یہ بھی بتایا کہ عبداللہ اتنے ناراض تھے کہ استعفٰی تک دینا چاہتے تھے۔دْلت کا کہنا ہے کہ طیارے اغوا کیس کے وقت کرائسس مینجمنٹ گروپ سے بڑی چوک ہوئی تھی اور جہاز امرتسر سے پرواز کرگیا تھا۔دْلت نے اپنی کتاب میں یہ بھی لکھا ہے کہ سنہ 2002 میں واجپائی نے فاروق عبداللہ کو نائب صدر بنانے کا وعدہ کیا تھا جو انھوں نے پورا نہیں کیا۔انھوں نے بتایا کہ واجپائی کے چیف سیکریٹری برجیش مشرا نے ان کے گھر پر ہی فاروق عبداللہ کو یہ تجویز دی تھی اور عبداللہ اس کے لیے فورا راضی ہو گئے تھے۔عبداللہ نے اس بارے میں اس وقت کے وزیر داخلہ لال کرشن ایڈوانی اور وزیر اعظم واجپائی سے بھی بات کی تھی۔انھوں نے بتایا کہ فاروق عبداللہ ہمیشہ یہ کہتے رہے کہ دہلی ان پر یقین نہیں کرتی۔را کے سابق سربراہ نے یہ بھی دعوی کیا ہے کہ سنہ 2002 میں اٹل بہاری واجپائی یہ نہیں چاہتے تھے کہ مفتی محمد سعید کشمیر کے وزیر اعلیٰ بنیں اور اس کے لیے انھوں نے کانگریس کو پیغام دیا تھا کہ کانگریس کو اپنا ہی وزیر اعلیٰ بنانا چاہیے۔خیال رہے کہ اس کے برعکس کانگریس نے مفتی محمد سعید کو ہی وزیر اعلیٰ بنایا تھا۔واجپائی کی مفتی سے مخالفت کی وجہ بتاتے ہوئے انھوں نے کہا کہ ’ان دنوں محبوبہ مفتی کی حزب المجاہدین سے تعلق ہونے کی کہانیاں کہی جاتی تھیں اور مجھے لگتا ہے کہ وہ کہانیاں غلط نہیں تھیں۔‘



کالم



تاحیات


قیدی کی حالت خراب تھی‘ کپڑے گندے‘ بدبودار اور…

جو نہیں آتا اس کی قدر

’’آپ فائز کو نہیں لے کر آئے‘ میں نے کہا تھا آپ…

ویل ڈن شہباز شریف

بارہ دسمبر جمعہ کے دن ترکمانستان کے دارالحکومت…

اسے بھی اٹھا لیں

یہ 18 اکتوبر2020ء کی بات ہے‘ مریم نواز اور کیپٹن…

جج کا بیٹا

اسلام آباد میں یکم دسمبر کی رات ایک انتہائی دل…

عمران خان اور گاماں پہلوان

گاماں پہلوان پنجاب کا ایک لیجنڈری کردار تھا‘…

نوٹیفکیشن میں تاخیر کی پانچ وجوہات

میں نریندر مودی کو پاکستان کا سب سے بڑا محسن سمجھتا…

چیف آف ڈیفنس فورسز

یہ کہانی حمود الرحمن کمیشن سے شروع ہوئی ‘ سانحہ…

فیلڈ مارشل کا نوٹی فکیشن

اسلام آباد کے سرینا ہوٹل میں 2008ء میں شادی کا ایک…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(آخری حصہ)

جنرل فیض حمید اور عمران خان کا منصوبہ بہت کلیئر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(چوتھا حصہ)

عمران خان نے 25 مئی 2022ء کو لانگ مارچ کا اعلان کر…