جمعہ‬‮ ، 15 ‬‮نومبر‬‮ 2024 

انور سادات پرواز کے دوران کاک پٹ کا دروازہ کیوں کھلا رکھتے تھے ، انور سادات اور حسنی مبارک کے صدارتی طیارے کے کپتان نے رازوں سے پردہ اٹھادیا

datetime 8  اکتوبر‬‮  2020
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

قاہرہ (این این آئی )مصری فضائیہ کے ریٹائرڈ میجر جنرل اور مصر کے دو سابق صدور انور سادات اور حسنی مبارک کے خصوصی صدارتی طیارے کے پائلٹ ابو بکر حامد نے دونوں شخصیات کے ساتھ کئی برس کام کرنے کے دور سے وابستہ بہت سی یادوں اور رازوں کا انکشاف کیا ہے۔عرب ٹی وی کے مطابق خصوصی انٹرویو میں ابو بکر نے بتایا کہ انہوں نے صدارتی طیارے کے

پائلٹ کی حیثیت سے مذکورہ دونوں سابق صدور کے ساتھ اندرون و بیرون ملک متعدد سفر کیے۔ اس دوران بہت سی یادیں ان کے دماغ میں آج بھی بسی ہوئی ہیں۔ اسی طرح ابو بکر نے سابق اسرائیلی صدر عائزرا وائزمین اور سابق اسرائیلی وزیر اعظم ایریل شیرون کے ساتھ بھی اڑان بھری۔میجر جنرل ابو بکر حامد کے مطابق 1973 کی عرب اسرائیل جنگ کے بعد ان کا تقرر اہم شخصیات کی آمد و رفت کے شعبے میں کر دیا گیا۔ وہ مذکورہ جنگ میں اس وقت مصری فضائیہ کے سربراہ محمد حسنی مبارک کی ٹیم میں شامل ہو کر لڑاکا طیارے کے ہواباز کی حیثیت سے شریک ہوئے۔ابو بکر حامد نے کسی بھی صدر کے ساتھ بطور خصوصی ہواباز 1977 میں اڑان بھری۔ وہ صدر انور سادات کا طیارہ لے کر قاہرہ کی فضا میں اڑے جہاں سڑکوں پر عوام روٹی کے نام پر احتجاجی مظاہروں میں مصروف تھے۔ ابو بکر کے مطابق انور سادات زمینی صورت حال دیکھ کر رنجیدگی اور حیرت کا شکار تھے۔ ان کا کہنا تھا کہ یقین نہیں آ رہا کہ یہ مصری عوام ہیں اور تخریب کاری اور انارکی پھیلا رہے ہیں۔ابو بکر نے بتایا کہ انور سادات پرواز کے دوران کاک پٹ کا دروازہ کھلا رکھتے تھے تا کہ فضائی جھٹکوں کے وقت ہوابازوں کے رد عمل کو دیکھ سکیں۔ ابو بکر کے مطابق اسرائیلیوں سے سینا میں العریش کا کنٹرول لینے کے موقع پر انور سادات نے جائے نماز طلب کی اور اپنے ہمراہ وفد کے ساتھ نماز ادا کی۔ اس موقع پر ان کی آنکھوں

سے خوشی کے آنسو رواں تھے کہ ایک بڑی جنگ اور دشوار مذاکرات کے بعد سینا کی مٹی واپس نصیب ہو گئی۔ابو بکر نے بتایا کہ انور سادات ایک متواضع اور انتہائی ذہین انسان تھے۔ وہ اپنے قریبی لوگوں کے ساتھ نہایت خدا ترسی کا معاملہ کرتے تھے۔ ایک مرتبہ المنوفیہ صوبے کے گاں میت ابو الکوم میں انور سادات کے گھر میں سینئر عہدے داران کے ساتھ اجلاس ہو رہا تھا۔ اجلاس کے

دوران سادات کے عزیزوں میں ایک سادہ سی دیہاتی خاتون صدر سے ملاقات کے لیے پہنچ گئی۔ سیکورٹی پر مامور محافظین نے صدر کی مصروفیت کے سبب اسے ملنے سے روک دیا۔ خاتون کے بے پناہ اصرار پر سیکورٹی چیف نے سادات کو مطلع کیا جنہوں نے حیرت انگیز طور پر خاتون کو اندر بلا لیا۔ اجلاس کے شرکا کی حیرت کی انتہا نہ رہی جب انہوں نے دیکھا کہ سادات

خود اٹھ کر کمرے کے دروازے تک گئے اور ان خاتون کا ہاتھ پکڑ کر کمرے میں لے کر آئے۔ سادات نے حاضرین سے خاتون کا تعارف کراتے ہوئے بتایا کہ یہ میری خالہ کی بیٹی ہیں۔ انہوں نے مجھے کئی برس سے نہیں دیکھا اس لیے ملاقات کے لیے مصر تھیں۔صدارتی طیارے کے کپتان نے سابق مرحوم صدر حسنی مبارک کے ساتھ اپنی پروازوں اور اسفار کے بارے میں بھی بعض یادیں بیان

کیں۔ ابو بکر حامد کے مطابق حسنی مبارک فولادی یادداشت کے مالک تھے ، وہ چہرے اور نام نہیں بھولتے تھے۔ حسنی مبارک کے ساتھ پہلی پرواز کے موقع پر سابق صدر نے کہا میں نے تم کو پہلے بھی دیکھا ہے ، تم کیپٹن ابو بکر ہو نا ؟ تم یہاں کیا کر رہے ہو ؟میں نے جواب میں کہا کہ مجھے یہاں اہم شخصیات کی آمد و رفت کے سلسلے میں بطور پائلٹ ذمے داریاں انجام دینے کے لیے بھیجا

گیا ہے۔ اس پر مبارک نے کہا کہ تم ایک شان دار ہواباز ہو اور تم پر اعتماد کیا گیا ہے۔میجر جنرل ابو بکر حامد کے مطابق حسنی مبارک ہر چیز میں باریک بینی سے کام لیا کرتے تھے۔ وہ وقت کے پابند انسان تھے۔ ابو بکر نے بتایا کہ انہوں نے مبارک کے ساتھ اندرون اور بیرون ملک متعدد سفر کیے۔ ایک بار بیلجیم کے بادشاہ کی وفات پر مبارک تعزیت

کے لیے گئے۔ شام میں وہ بیلجیم پہنچے اور اگلی صبح واپسی کا سفر شروع کر دیا۔ اس دوران صدر نے ایک لمحہ بھی نیند نہیں لی۔ قاہرہ واپس پہنچتے ہی انہوں نے کئی منصوبوں کا افتتاح کیا۔ ایسا لگ رہا تھا کہ انہیں بہت راحت اور آرام مل گیا ہے۔ سابق صدر پیداواری منصوبوں کی شدید خواہش رکھتے تھے جن سے روزگار کے مواقع پیدا ہو سکیں۔

موضوعات:



کالم



23 سال


قائداعظم محمد علی جناح 1930ء میں ہندوستانی مسلمانوں…

پاکستان کب ٹھیک ہو گا؟

’’پاکستان کب ٹھیک ہوگا‘‘ اس کے چہرے پر تشویش…

ٹھیک ہو جائے گا

اسلام آباد کے بلیو ایریا میں درجنوں اونچی عمارتیں…

دوبئی کا دوسرا پیغام

جولائی 2024ء میں بنگلہ دیش میں طالب علموں کی تحریک…

دوبئی کاپاکستان کے نام پیغام

شیخ محمد بن راشد المختوم نے جب دوبئی ڈویلپ کرنا…

آرٹ آف لیونگ

’’ہمارے دادا ہمیں سیب کے باغ میں لے جاتے تھے‘…

عمران خان ہماری جان

’’آپ ہمارے خان کے خلاف کیوں ہیں؟‘‘ وہ مسکرا…

عزت کو ترستا ہوا معاشرہ

اسلام آباد میں کرسٹیز کیفے کے نام سے ڈونٹس شاپ…

کنفیوژن

وراثت میں اسے پانچ لاکھ 18 ہزار چارسو طلائی سکے…

ملک کا واحد سیاست دان

میاں نواز شریف 2018ء کے الیکشن کے بعد خاموش ہو کر…

گیم آف تھرونز

گیم آف تھرونز دنیا میں سب سے زیادہ دیکھی جانے…