بدھ‬‮ ، 18 جون‬‮ 2025 

واپڈا حکام نے غیر معیاری ادویات خرید کر چھوٹے ملازمین کو کھلا دیں، بڑے پیمانے پر بدعنوانی کا انکشاف

datetime 25  ستمبر‬‮  2020
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد(آن لائن)واپڈا کے ممبرفنانس نے ادویات اور مختلف اشیاء کی خریداری میں مبینہ طور پر کروڑوں روپے لوٹ رکھے ہیں۔ ممبر فنانس اور واپڈا کی کوآرڈی نیشن برانچ میں مبینہ کروڑوں روپے کی کرپشن کی مفصل رپورٹ پارلیمانی کمیٹی کو مل گئی ہے جو عنقریب اس رپورٹ پر غور کرے گی اور لوٹی ہوئی دولت واپس لانے کے لئے اقدامات تجویز کرے گی۔ رپورٹ کے مطابق ممبر

فنانس نے واپڈا ملازمین کو بلاجواز الائونسز کی مد میں 57کروڑ روپے جاری کئے جس میں وسیع پیمانے پر مالی بے ضابطگیاں سامنے آئی ہیں جبکہ یہ بھاری ادائیگی مروجہ قوانین کی خلاف ورزی پر کی گئی تھی۔ رپورٹ کے مطابق ممبر فنانس کے پیپرا رولز کی خلاف ورزی کرتے ہوئے 10کروڑ روپے کی ادویات خریدیں اور وسیع پیمانے پر مالی بدعنوانی کی۔ فنانس ونگ کی نااہلی کے باعث اسلام آباد میں سی ڈی اے کے پلاٹ حاصل کرنے کے باوجود ہسپتال تعمیر نہ کر سکی اور ادارہ کو 10کروڑ روپے سے زائد کا نقصان پہنچایا جبکہ سنٹرل پارک میڈیکل کالج سے 8کروڑ روپے کی ریکوری بھی نہ ہوسکی۔ واپڈا ہائوس کے کرایہ داروں سے کرایہ کی وصولی وغیرہ نہ کرکے ادارہ کو 6کروڑ 40لاکھ کا نقصان پہنچایا گیا جبکہ فضلہ کو صاف کرنے کا ٹھیکہ میں 5کروڑ کی مالی بدعنوانی سامنے آگئی ہے۔ ممبر فنانس نے اعلیٰ حکام کو اعتماد میں لئے بغیر ریٹائرڈ آفیسر کو کنسلٹنٹ بھرتی کرکے 1کروڑ 98لاکھ کی مالی بدعنوانی کے مرتکب قرار دئیے گئے ہیں۔ رپورٹ کے مطابق راول ریسٹ ہائوس اسلام آباد میں سول حکام کے نام پر من پسند کنٹریکٹر کو 1کروڑ 11لاکھ سے زائد کی ادائیگی کرکے بھاری مال کمایا گیا ہے جبکہ واپڈاکے حکام سپورٹس مین کو غیر قانونی ادائیگی کرکے 9ملین کا مالی نقصان پہنچایا ہے جبکہ ٹویٹا سروسز سے غیر شفاف خریداری میں 65لاکھ کی مالی بے ضابطگی کی گئی ہے۔

واپڈا کے انڈر ویجیلنس ڈائریکٹوریٹ کے افسران نے غیر قانونی طورپر 53لاکھ کے فنڈز ہضم کر رکھے ہیں۔ رپورٹ میں انکشاف ہوا ہے کہ ممبر فنانس نے 37لاکھ کی میڈیکل کمپنی سے مل کر غیر معیاری دوائیں خرید کر واپڈا ملازمین کو کھلا دیں جبکہ میڈیکل اوزار کی غیر ضروری خریداری میں 28لاکھ اڑا گئے تھے۔ رپورٹ میں کہا گیا ہے ممبرفنانس کی نااہلی کے باعث نجی ٹھیکہ

دار نے واپڈا کے سٹور پر قبضہ کر رکھا ہے۔ نجی ٹھیکہ کی کمپنی یونائیٹیڈ کنسٹرکشن کمپنی کے سٹور آفس پر قبضہ کرکے 18لاکھ کرایہ بھی نہیں دیا ہے جبکہ بعض دوائوں کی اصل قیمت سے زائد ادائیگی کی۔ واپڈا حکومت کا ایک اہم ادارہ ہے لیکن کرپشن ، مالی

بدانتظامی اور نااہل افسران کی تعیناتی اس ادارے کو دیمک کی طرح کھوکھلا کر چکی ہے ۔ اس ادارہ میں کرپشن وسیع پیمانے پر ہے بالخصوص اس کے آبی ونگ میں اربوں رپے کی کرپشن ہوئی ہے جس پر کئی کرپشن ریفرنس بھی افسران پرکئے گئے ہیں۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



کنفیوژن


وراثت میں اسے پانچ لاکھ 18 ہزار چارسو طلائی سکے…

دیوار چین سے

میں دیوار چین پر دوسری مرتبہ آیا‘ 2006ء میں پہلی…

شیان میں آخری دن

شیان کی فصیل (سٹی وال) عالمی ورثے میں شامل نہیں…

شیان کی قدیم مسجد

ہوکنگ پیلس چینی سٹائل کی عمارتوں کا وسیع کمپلیکس…

2200سال بعد

شیان بیجنگ سے ایک ہزار اسی کلومیٹر کے فاصلے پر…

ٹیرا کوٹا واریئرز

اس کا نام چن شی ہونگ تھا اوروہ تیرہ سال کی عمر…

گردش اور دھبے

وہ گائوں میں وصولی کیلئے آیا تھا‘ اس کی کمپنی…

حقیقتیں

پرورش ماں نے آٹھ بچے پال پوس کر جوان کئے لیکن…

نوے فیصد

’’تھینک یو گاڈ‘‘ سرگوشی آواز میں تبدیل ہو گئی…

گوٹ مِلک

’’تم مزید چارسو روپے ڈال کر پوری بکری خرید سکتے…

نیوٹن

’’میں جاننا چاہتا تھا‘ میں اصل میں کون ہوں‘…