ہفتہ‬‮ ، 23 ‬‮نومبر‬‮ 2024 

عمران نیازی اتنا ظلم کروجتنا کل سہہ سکو ،وقت بدلتے دیر نہیں لگتی، آپ کی ’’منجھی تھلے ڈانگ پھرنی ہے‘‘ ، شہباز شریف نے وزیراعظم عمران خان کو کھری کھری سنا ڈالیں

datetime 23  ستمبر‬‮  2020
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

لاہور( این این آئی) پاکستان مسلم لیگ (ن) کے صد ر و قائد حزب اختلاف محمد شہباز شریف نے کہا ہے کہ جیلیں اور صعوبتیں ہمارے لئے نئی بات نہیں ہیںلیکن عمران نیازی اتنا ظلم کرو جتنا کل سہہ سکو ،وقت بدلتے ہوئے دیر نہیں لگتی ، اس میںکوئی دوائے نہیںہے کہ آپ کی ’’ منجھی تھلے ڈانگ پھرنی ہے ‘‘، پاکستان اور نواز شریف کے ساتھ کھڑے ہیں اور ملک کو دوبارہ ترقی کی راہ پر ڈالنے

کی بھرپور کوشش کریں گے ،مختلف منصوبوں میں ایک ہزار ارب روپے کی نیٹ بچت کی ہے لیکن جھوٹے الزامات سے مسلم لیگ (ن) کا چہرہ گندا کرنے کی کوشش کی جارہی ہے ،اگر فیس نہیں کیس کو دیکھتے ہیں تو دودھ کا دودھ پانی کا پانی ہونا چاہیے ، آج معیشت کا حال کراچی میں آتشزدگی سے راکھ ہونے والی بلدیہ فیکٹری کی طرح کیا جارہا ہے ،ہم ملک کے لئے آواز اٹھا تے رہے ہیں اور اٹھاتے رہیں گے اس کے لئے سب کو یا مجھے جیل بھی جانا پڑا تو یہ بڑی قیمت نہیں ،ہم ان راستوں اور گلیوں سے گزر چکے ہیں۔ ان خیالات کا اظہار انہوںنے پارٹی کے مرکزی سیکرٹریٹ ماڈل ٹائون میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کیا ۔ اس موقع پر شاہد خاقان عباسی، رانا ثنا اللہ ، انجینئر خرم دستگیر، مریم اورنگزیب ، رانا مشہود، عطا اللہ تارڑ سمیت دیگر بھی موجود تھے۔ شہباز شریف نے کہا کہ اس سلیکٹڈ حکومت اور وزیر عظم کو دو سال سے زائد کا عرصہ ہو گیا ہے لیکن ان کی کارکردگی کی وجہ سے 22کروڑ عوام مایوس ہوچکے ہیں اور بیزاری کے انتہا پر نہیں ، آرٹی ایس فیل ہونے کے نتیجے میں وجود میں آنے والی حکومت نے سوا دو سالوں میں ملک میں کیا سنوارا اور کیا بہتری کی ہے وہ نوشتہ دیوا ر ہے ۔عمران نیازی نے قوم کو کیا کیا سہانے خواب دکھائے تھے ، یہ کہا گیا کہ 300ارب ڈالر باہر سے آئیں گے جن میں سے 100ارب ڈالر آئی ایم ایف کے منہ پر ماریں گے اور باقی قوم کی ترقی او ر ترقی پر

خرچ ہوں گے، ملک میں دود ھ اور شہد کی نہریں بہیں گی ۔ ہمیں اس ملک کے اندر غریب کی آواز بن کربات کر نی ہے ۔ نواز شریف کے دور میں جو چینی 60روپے کلو دستیاب تھی وہ آج 100روپے میں مل رہی ہے،جو آٹا اور گندم آسانی سے مل جاتے تھے آج وہ ارزاں نرخوں پر دستیاب تو دور کی بات نایاب ہے بلکہ ملک سے گندم غائب ہو چکی ہے ، ڈیزل اور تیل کیلئے عوام کو اپنی جیب

خالی کرنی پڑتی ہے ، اس حکومت کے دور میں ادویا ت کا سکینڈل آیا ، پیٹرول ، چینی، آٹے کاسکینڈل آیا اور سلیکٹڈ وزیر اعظم ان سکینڈلز کو دن رات چھپانے میں مصروف ہے ۔ انہوں کہا کہ پی ٹی آئی کا فارن فنڈنگ کیس سالوں سے التواء کا شکار ہے حالانکہ الیکشن کمیشن اور اسٹیٹ بینک کے پاس تمام حقائق موجود ہیں اور اگر اس پر فیصلہ آئے تو عمران خان ایک سیکنڈ بھی وزیراعظم

کے عہدے پر نہ رہے ،کئی سال گزرنے کے باوجود الیکشن کمیشن نے فارن فنڈنگ اکائونٹس کا فیصلہ نہیں کیا لیکن ہم پر غلط الزاما ت لگا کر انتقام کی ہوس بجھانے کی کوششیں ہو رہی ہیں ۔ نیازی نیب گٹھ جوڑ نے غلط کیسز کا ریکارڈ توڑ دیا ہے ۔ علیمہ باجی کی بیرون ملک جائیدادوں پر کوئی بات کرنے کو تیار نہیں بلکہ انہیں ایف بی آر میں پروٹوکول دلوایا جاا ہے ، جائیدادوں کے لئے ایمنسٹی

سے فائدہ اٹھایا گیا،عمران نیازی بھی ایمنسٹی سے فیضیاب ہوئے ہیں ۔انہوں نے کہا کہ ہم پر الزامات لگاتے ہیں ، ہم یہ نہیں کہتے کہ ہم کوئی دودھ کے دھلے ہیں ، ہم نے کمزور انسان ہیں لیکن نواز شریف کی لیڈر شپ میں ہماری ٹیم نے دن رات محنت کرکے پاکستان کی تقدیر کو بدلا ہے اور پاکستان کے درو دیوار اوربچہ بچہ اس کا گوا ہ ہے ۔ مجھے بتائیں کہ مالم جبہ کا کیس کیوں نہیں کھلا، عمران خان

نیازی کے خلاف ہیلی کاپٹر انکوائری کا کیا بنا، چینی ، گندم اور ادویات کے سکینڈل جو اس حکومت میں ہوئے اس کا کیا ہوا ہے ؟۔ آپ لاکھ کاروباری حضرات کو ہراساں کریں آپ اصل میں چینی سکینڈل کے ملزم ہیں ،عمران نیازی اور پنجاب کے وزیر اعلیٰ اصل ملزما ن ہیں ،دونوں کے نام ’’ع ‘‘سے شروع ہوتے ہیں ان سے آج تک پوچھا تک نہیں گیا بلکہ آنکھوںپر پٹی باندھی ہوئی ہے ۔یہ کہا جاتا ہے

کہ ہم فیس نہیں کیس کو دیکھتے ہیں، گر آپ فیس نہیں تو کیس کو دیکھتے ہیں دودھ کا دودھ اور پانی کا پانی ہونا چاہیے تھا۔ آج معیشت کا حال وہ ہے جو بلدیہ کراچی کی فیکٹری میں آتشزدگی کے بعد ہوا ، آج ملک میں جوکچھ ہو رہا اگر بہتری نہ آئی تو پھر خدانخواستہ پاکستان کی معیشت کو کوئی نہیں بچا سکے گا۔ ہم اس کے لئے آواز اٹھا تے رہے ہیں اور اٹھاتے رہیں گے، اس کیلئے سب کو یا

مجھے جیل بھی جانا پڑا تو یہ بڑی قیمت نہیں ہے ،ہم ان راستوں اور گلیوں سے گزر چکے ہیں۔ پہلے یہ ہوتا تھا کہ بیٹیوں کے ساتھ نہیں جانا پڑا تھا لیکن آج وہ بھی وقت ہے قوم کی ماں اور بیٹیوں کو بھی عدالتوں کے کٹہرے میں کھڑا کیا جارہا ہے لیکن ہم اس کابھی مقابلہ کریں گے ۔ 56کمپنیوں کے بارے میں بڑا ڈھول پیٹا گیا لیکن سوادو سال گزر گئے وہ کمپنیاں کہاں ہیں؟اس کے ذریعے صوبے

میں اربوں کھربوں روپے کی سرمایہ کاری آئی ، بجلی ،اورنج لائن ، میٹر و بس کے منصوبوں میں ایک دھیلے کی کرپشن کا ثبوت سامنے نہیں لا سکے ، ہماری وفاقی اور پنجاب حکومت کے ایک دھیلے کی کرپشن کا ثبوت سامنے نہیں آیا ،میں یہ بات خدا بزرگ و برتر جس کے قبضے میں میری جان ہے کو گواہ بنا کر کہتا ہوں کہ اگر یہ ثبوت لے آئیں تو قبر سے نکال کر میری لاش کو لٹکا دیں

اور مجھے کبھی معاف نہ کرنا ۔ انہوں نے کہا کہ ہم نے منصوبوں میں اربوں کھربوں کی بچت کا ڈھنڈورا نہیں پیٹا تھا لیکن اب پورا لائحہ عمل تیار کررہے ہیں ، میں اگر عمران نیازی کی ہوس میں جیل چلا گیا تو میرے ساتھی اس کو سامنے لائیں گے اور اگر آزاد ررہا تو خود سامنے لائوں گا۔ میں بلا خوف تردید کہتا ہوں کہ نواز شریف کی قیادت میں پانچ سالوں میں ہم نے مختلف منصوبوں میں

ایک ہزار ارب روپے کی نیٹ بچت کی ہے ، یہ قوم پر کوئی احسان نہیں لیکن اس قوم کی میری اندر تڑپ تھی ،ہم نے مختلف منصوبوںمیں سب سے کم بولی دینے والوں سے بھی مذاکرات کر کے مزید پیسے کم کرائے حالانکہ اس کیلئے کوئی قانون یا یہ انتظامی ذمہ داری نہیں بنتی ۔ قائد اعظم بہت جلد رحلت فرماگئے وگرنہ آج مملکت خدادا کی یہ حالت نہ ہوتی ، ہم نے مختلف منصوبوںمیں جو ایک

ہزار ارب روپے کی بچت کی اس کی تاریخ میں کوئی مثال نہیں ہے ۔ انہوںنے کہا کہ عمران خان نیازی نے میرے اوپر تین الزامات لگائے لیکن عدالت میں کسی کا جواب نہیں دیا ۔یہ کہا گیا کہ میں نے جاوید صادق نامی فرنٹ مین سے27ارب روپے رشوت وصول کی ، اس پر2016ء میںنوٹس دیا لیکن آج تک اس کا جواب نہیں آیا ،دوسرا الزام یہ لگایا کہ شہباز شریف نے پانامہ میں10ارب روپے کی

پیشکش کی ، دو سال پہلے نوٹس دیا اس کی 66سماعتیں ہو گئی ہیں ان کا وکیل کہتا ہے کہ جواب دوں گا ، دو سال گزر گئے ہیں دس ارب کا الزام کدھر گیا ، یہ الزام لگایا گیا کہ ملتان میٹر وبنانے والی یاددیوا کمپنی سے 17ملین ڈالر رشوت لی لیکن خدا کی ذات کا کرم ہے کہ اس کمپنی نے فی الفور اس کی تردید جاری کی ۔ جولائی 2019ء کی بات ہے جب لندن میں ڈیلی میل میں چھپا کہ شہباز شریف نے

ڈیفڈ میں کروڑوں روپے کی کرپشن کی ہے لیکن اللہ کا بے پایا فضل تھاکہ اگلے دن چھٹی تھی لیکن اس کے باوجود برطانیہ کی حکومت نے اس کی کھلی تردید کی کہ یہ بھونڈاالزام ہے ۔یہ شخص خائن جھوٹا ہے ، کیا ایسا شخص 62اور63پر پورا اترتا ہے ، اس شخص نے آج تک میرے کسی نوٹس کا جوا ب نہیں دیا ۔ایک شخص خود ایمنسی سکیم میں اشنام کرے اورفائدہ اٹھائے لیکن جھوٹے الزامات

لگا کر پاکستان کوبدنام کرے ،پاکستان کے نام کو دھبہ لگائے اور متنازعہ بنائے لیکن خدا کی ذات کا کرم ہے کہ چینی اور برطانوی حکومتوںنے میری ، میرے قائد اور میری پارٹی کی لاج رکھی اورتردید جاری کی ۔انہوں نے کہا کہ بی آر ٹی منصوبے کی چار بسیں جل چکی ہیں ، 100ارب روپے کے نئے منصوبے میں چار بسیں جل جانا تشویشناک ہے ، جس لاگت سے بی آر کا منصوبہ بنا ہے

اس لاگت سے ہم نے پنجاب میں تین میٹرو منصوبے مکمل کئے جن کا فاصلہ 70کلو میٹر بنتا ہے جبکہ پشاور کا 27کلو میٹر کا فاصلہ ہے ۔بی آر ٹی میں کروڑوں نہیں اربوں روپے کی کرپشن ہو چکی ہے اور یہ آفیشل رپورٹ کہہ رہی ہے ۔ہم نے اورنج لائن کے لئے قرضہ اپنی ذات نہیں بلکہ مزدور ،یتیم ،اپنی بیٹیوں،ڈاکٹر وں،وکیل ،بیوائوں کو سفری سہولیات پہنچانے کے لئے لیا ہے ، کہتے ہیں

ہم نے چین سے قرضہ لیا کیا آپ نے بی آر ٹی مفت بنائی ہے ، کیا آپ نے ایشین ڈویلپمنٹ بینک سے قرضہ نہیں لیا ، اس میں جو مجرمانہ تاخیر ہوئی ہے ، آپ کی نا اہلی کی وجہ سے ہر روز جو بس جلتی ہے اس کے اربوں روپے قوم کو پڑے ہیںاس کا کون والی وارث ہے ہم نے اس کے مقابلے میں ایک ہزار ارب روپے کی بچت کی ۔ انہوں نے کہا کہ انہوںنے کہاکہ اورنج لائن ٹرین منصوبے پر بھی

تحریک انصاف عدالتوںمیںگئی لیکن عدالت نے اپنے تین سو صفحات میں کہیں ایک دھیلے کی کرپشن کا ذکر نہیں کیا ۔کیس ختم ہونے کے بعدمیں پاگلوں کی طرح اس منصوبے کو مکمل کرنے پر جت گیا اور ٹرائل رن کیا ،باٹا پور سے لکشمی تک ٹرائل رن کیا اور اس سے اگلا حصہ زیادہ بڑی بات نہیں تھی لیکن موجودہ حکومت کودو سال لگ گئے ہیں اور تاخیر کی وجہ سے اربوں روپے کے اخراجات

بڑھ گئے ہیں ،یہ حکومت نا اہل اور سوئی ہوئی ہے ،یہ انجان حکومت ہے جسے لوگوں کی پگڑی اچھالنے کے سوا کوئی کام نہیں آتا ۔ انہوں نے کہا کہ اس منصوبے کے لئے سب سے کم بولی 2.1ارب ڈالر آئی لیکن اس کے باوجود میں نے مذاکرات کئے اور سات ماہ تک اس کی قیمت مزید کم کرانے کی جدوجہد جاری رکھی اور قوم کے لئے 600ملین ڈالر جو تقریباً81ارب روپے بنتے ہیں کم کرائے۔

پنجاب کا کوئی قانون یہ 81ارب روپے کم کرانے کا نہیں کہتا لیکن میںنے اس کو اپنا جانا جس طرح یہ میرے خاندان اورمیری ذات کا منصوبہ ہے ، ۔انہوںنے کہا کہ اسی طرح ہم نے سیف سٹی پراجیکٹ میں 4 ارب روپے نیٹ بچت کی ،یہ قوم کا درد نہیں تھا تو کیا تھا؟۔ اگر ہم یہ کم نہ کراتے تو ہمیں کیاپڑی تھی ، یہ قوم کے لئے تڑپ تھی اورخطا کار انسان کی رب نے مدد کی ۔ بجلی کے منصوبوں کا

کریڈت نواز شریف کو جاتا ہے جو ہر ہفتے میٹنگ کرتے تھے ۔ جو منصوبہ ماضی میںساڑھے 9لاکھ ڈالر فی میگا واٹ میں لگا ہم نے وہ منصوبہ چھ سال بعد ساڑھے 4لاکھ ڈالر فی میگا واٹ میں لگایا اور اس کے نتیجے میں 162ارب روپے غریب قوم کے بچائے گئے ۔ ساہیوال میں کوئلے سے بجلی کے منصوبے کی تکمیل کے بعد چینی کمپنی سے کہا کہ آپ کو 17فیصد منافع ہونا ہے ، آپ یہاں

کوئی فلاحی ادارہ کھول دیں جس پر انہوںنے وہاں کالج بنا کر دیا جہاںہزار بچے بچیاں پڑ ھ رہے ہیں ،میں نے مزید مانگا اور اور چینی زعما ء سے بات ہوئی اور اب تقریباِ40کروڑ روپے سالانہ حکومت پنجاب کودیں گے اور اگر س منصوبے کی زندگی تیس سال تو پنجاب کو12ارب روپے ملیں گے جو یہاں پر تعلیم اور علاج میںخرچ ہوگا ۔شہباز شریف نے کہا کہ حکوم کو کہنا چاہتاہوں کہ اپنے

گریبان میں جھانکے ،اپنی منجھی تھلے ڈانگ پھیریں اور اس میںکوئی دورائے نہیں کہ یہ ڈانگ پھرنی ہے ،یہ مکافات عمل ہے ،آپ نے اس قوم کے یتیموں ،بیوائوں کے زخموں کو چور چور کر دیا ہے لیکن آپ کو کوئی خیال نہیں آتا ۔ آپ کو رات کو کس طرح نیند آتی ہو گی ۔انہوں نے کہا کہ ہم نے پاکستان میں جگر اور گردوں کے لئے اسٹیٹ آف دی آرٹ پی کے ایل آئی بنایا ، بھارت میں

جگر کی پیوند کاری پر 30لاکھ جبکہ دنیا کے دیگر ممالک میں50لاکھ روپے خرچ آتا ہے کیا ہم نے جرم کیا؟ ۔اگر مفت ادویات دینا،لاکھوں ہونہار بیٹیوں اور بیٹوں کو جن کے ماں باپ محنت کرنے کے باجود وسائل نہیں رکھتے انہیں تعلیمی وظائف دینا ،ملک میں لاکھوں عام لوگوں کو پبلک ٹرانسپورٹ کی سہولیات ،کسانوںکو سستی کھاد ،ملک کے اندر بیروزگار بچوںاور بچیوں کو روزگار

دلوانے کیلئے اربوں کے بلا سود قرضے اوربجلی کے اندھیروں کو ختم کر نا جرم ہے تو میں یہ جرم سو بار کروں گا ۔انہوںنے کہا کہ ہمیں عدالتوں کا احترام ہے اگر عدلیہ اجازت دے گی تو میںناقابل تردید شواہد کے ساتھ بے نامی اور ٹی ٹی کے الزامات کو غلط ثابت کروںگا ، میں نے اپنے ہوش و حواس میں اپنی ضمیر کی آواز کے ساتھ فیصلے کر کے اپنے پرائے ناراض کئے ،ان فیصلوں سے میرے

اورمیرے بھائیوں کے بچوں کے کاروبار کو اربوں روپے کا نقصان ہوا اور اس کے نا قابل تردید ثبوت پیش کروں گا ۔انہوں نے کہا کہ ہم نواز شریف اور پاکستان کے ساتھ کھڑے ہیں اور پاکستان کی بہتری ،ترقی اور خوشحالی اور دوبارہ اس ملک کو پٹری پر ڈالنے کیلئے اپنا بھرپور کردار ادا کریں گے۔ ہم نے جیلیں پہلے بھی دیکھی ہیں ، پہلے بھی صعوبتیں برداشت کی ہیں، ہمیں ہتھکڑیاں لگی ہیں،

میں اس پر یقین نہیں رکھتا لیکن یہ ضرور کہوں گا کہ اتنا ظلم کرو جتنا سہہ سکو ،حالات بدلتے پتہ نہیں چلتا یہ سب اللہ کے ہاتھ میںہے ۔ ہم اس مٹی کے بنے ہوئے پاکستانی ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ عمران خان نے رات کے کسی پہر میں یہ اعلان کردیا کہ قرضوں پر قومی کمیشن بنائوں گا ، شاید انہیں کسی پیر خانے

سے کہا گیا ہوگا ۔ یہ کہا گیا کہ میں بتائوں گا کہ قوم کو قرضوں کا بے دردی سے استعمال ہوالیکن بی آر ٹی کے قرضوں کے بارے میں تو بتائیں انہیں کس طرح برباد کیا گیا ، اورنج لائن میٹرو ٹرین کا قصہ بتای دیں ، جہاںہم نے 81ارب روپے بچت کی آپ نے اسے اربوں روپے کے نقصان میں دھکیل دیا ۔

موضوعات:



کالم



ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں (حصہ دوم)


آب اب تیسری مثال بھی ملاحظہ کیجیے‘ چین نے 1980ء…

ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں؟

سوئٹزر لینڈ دنیا کے سات صاف ستھرے ملکوں میں شمار…

بس وکٹ نہیں چھوڑنی

ویسٹ انڈیز کے سر گارفیلڈ سوبرز کرکٹ کی چار سو…

23 سال

قائداعظم محمد علی جناح 1930ء میں ہندوستانی مسلمانوں…

پاکستان کب ٹھیک ہو گا؟

’’پاکستان کب ٹھیک ہوگا‘‘ اس کے چہرے پر تشویش…

ٹھیک ہو جائے گا

اسلام آباد کے بلیو ایریا میں درجنوں اونچی عمارتیں…

دوبئی کا دوسرا پیغام

جولائی 2024ء میں بنگلہ دیش میں طالب علموں کی تحریک…

دوبئی کاپاکستان کے نام پیغام

شیخ محمد بن راشد المختوم نے جب دوبئی ڈویلپ کرنا…

آرٹ آف لیونگ

’’ہمارے دادا ہمیں سیب کے باغ میں لے جاتے تھے‘…

عمران خان ہماری جان

’’آپ ہمارے خان کے خلاف کیوں ہیں؟‘‘ وہ مسکرا…

عزت کو ترستا ہوا معاشرہ

اسلام آباد میں کرسٹیز کیفے کے نام سے ڈونٹس شاپ…