اسلام آباد(آن لائن) مسلم لیگ (ن) کی نائب صدر مریم نواز نے کہا ہے نواز شریف کے کسی نمائندے نے آرمی چیف سے ملاقات نہیں کی جنھوں نے آرمی چیف سے ملاقات کی اپنے طور پر کی ہے اشتہاری کی درخواست پر منتخب وزیر اعظم کو نااہل کیا گیا۔ ان خیالات کا اظہار انھوں نے
کمرہ عدالت میں صحافیوں سے غیر رسمی گفتگو میں کیا۔ انہوں نے کہا کہ اشتہاری کے حوالے سے سوال ہم نے پہلے نہیں اٹھایا جو اٹھانا چاہیے تھا اشتہاری جس تھانے کی حدود کا ملزم تھا اسی تھانے کی حدود میں عدالت پیش ہوتا تھا۔نواز شریف کی صحت آپریشن کی متقاضی ہے لیکن جب تک کورونا ہے نواز شریف کا آپریشن نہیں ہوسکتانواز شریف کا مدافعتی سسٹم کمزور ہے۔ نواز شریف کا ادویات سے علاج جاری ہے جب ان سے پوچھا گیا کہ پارلیمانی رہنماؤں نے آرمی چیف سے ملاقات کی اس پر کیا موقف دیں گی تو جواب میں مریم نواز نے کہا کہ کچھ کہوں گی تو کیا آپ کا چینل اس کوچلائے گا؟میری اطلاع کے مطابق پارلیمانی رہنماوں کی ملاقات اسلام آباد نہیں پنڈی میں ہوئی ہے ،ایسی ملاقاتوں کے حق میں نہیں ہوں۔ انھوں نے یہ بھی کہا کہ نوازشریف دل کے عارضے میں مبتلا ہیں مگر نواز شریف کے جذبے کو کوئی بیماری نہیں ۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ دھاندلی الیکشن سے تین ماہ پہلے ہوچکی تھی جو لوگ ن لیگ کی تقسیم پر بات کر رہے ہیں انھیں پتہ ہو کہ شہباز شریف بہت وفا دار بھائی ہیں وہ کبھی علیحدہ نہیں ہوں گے شہباز شریف نے اگر علیحدہ ہونا ہوتا تو آج وزیراعظم ہوتے شہباز شریف نے وزارت عظمی پر بھائی کو ترجیح دی