بدھ‬‮ ، 17 ستمبر‬‮ 2025 

پاکستانی معیشت مضبوط کرنے کیلئے انتہائی اہم فیصلہ،عالمی مارکیٹ میں پاکستان کیا کرنے جا رہا ہے؟ انتہائی اہم فیصلہ

datetime 20  ستمبر‬‮  2020
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

کراچی(این این آئی) ریکوڈک کیس میں عالمی بینک کی جانب سے حکم امتناع ملنے کے بعد پاکستان یوروبانڈز کے اجرا پر غور کررہا ہے۔عالمی بینک کے انٹرنیشنل سینٹر فارسیٹلمنٹ آف انویسٹمنٹ ڈسپیوٹ(اکسڈ)کی جانب سے ریکوڈک کیس میں6 ارب روپے جرمانے کے خلاف حکم امتناع ملنے کے بعد بانڈز کے اجراکی راہ میں بنیادی رکاوٹ ختم ہوگئی ہے اور پاکستان اس موقع سے فائدہ اٹھانے

کا سوچ رہا ہے۔انتہائی باخبر ذرائع نے اس ضمن میں بتایا کہ وزارت خزانہ دو ماہ میں انٹرنیشنل مارکیٹ میں یورو بانڈز جاری کرنے کے مواقع تلاش کررہی ہے۔واضح رہے کہ حکومت نے رواں مالی سال کے بجٹ میں بانڈزکے اجرا سے 1.5 ارب ڈالر حاصل کرنے کا تخمینہ لگایا تھا۔انٹرنیشنل سینٹر فارسیٹلمنٹ آف انویسٹمنٹ ڈسپیوٹ (اکسڈ) نے بلوچستان میں آسٹریلوی کمپنی بارک گولڈ اور چلی کی کمپنی اینٹو فگاسٹا کی مشترکہ ٹیتھیان کاپر کمپنی (ٹی سی سی)کو بلوچستان میں ریکوڈک کے علاقے میں سونے اور تانبے کے ذخائرکی مائننگ لیز منسوخ کرنے پر پاکستان پر جولائی2019 میں 6 ارب ڈالر جرمانہ عائد کیا تھا جس کے خلاف پاکستان نے اپیل کی تھی جس پر عارضی حکم امتناع جاری ہوا۔16 ستمبر 2020کو یہ مستقبل حکم امتناع میں تبدیل کردیاگیا۔وزارت خزانہ کے ذرائع کا کہنا ہے کہ مستقل حکم امتناع کی صورت میں پاکستان کو بہترین موقع میسر آیا ہے۔ پاکستانی سوورین بانڈز(sovereign bonds) اب سیکنڈری کیپیٹل مارکیٹوں میں پریمیئم حیثیت سے ٹریڈ کیے جارہے ہیں۔ چناں چہ پاکستان ایک اچھی ڈیل کرسکتا ہے اور بانڈز کے عوض ادھار رقم حاصل کرنے کی لاگت ماضی کے لین دین کے مقابلے میں زیادہ بھی نہیں ہوگی۔ایک اور مثبت پہلو یہ ہے کہ عالمی مارکیٹوں میں زائد رواں اثاثے موجود ہیں اور سرمایہ کار ابھرتی ہوئی مارکیٹوں اور ڈیٹ انسٹرومنٹس میں سرمایہ لگانے کے

خواہش مند ہیں۔ذرائع نے بتایا کہ اس بار اسٹیٹ بینک بھی یوروبانڈز کے اجرا کے حق میں ہے۔ دوسری بات یہ کہ نومبر میں امریکی صدارتی انتخابات کے نتائج کے بعد سرمایہ کاروں کا رجحان تبدیل بھی ہوسکتا ہے۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



Self Sabotage


ایلوڈ کیپ چوج (Eliud Kipchoge) کینیا میں پیدا ہوا‘ اللہ…

انجن ڈرائیور

رینڈی پاش (Randy Pausch) کارنیگی میلن یونیورسٹی میں…

اگر یہ مسلمان ہیں تو پھر

حضرت بہائوالدین نقش بندیؒ اپنے گائوں کی گلیوں…

Inattentional Blindness

کرسٹن آٹھ سال کا بچہ تھا‘ وہ پارک کے بینچ پر اداس…

پروفیسر غنی جاوید(پارٹ ٹو)

پروفیسر غنی جاوید کے ساتھ میرا عجیب سا تعلق تھا‘…

پروفیسر غنی جاوید

’’اوئے انچارج صاحب اوپر دیکھو‘‘ آواز بھاری…

سنت یہ بھی ہے

ربیع الاول کا مہینہ شروع ہو چکا ہے‘ اس مہینے…

سپنچ پارکس

کوپن ہیگن میں بارش شروع ہوئی اور پھر اس نے رکنے…

ریکوڈک

’’تمہارا حلق سونے کی کان ہے لیکن تم سڑک پر بھیک…

خوشی کا پہلا میوزیم

ڈاکٹر گونتھروان ہیگنز (Gunther Von Hagens) نیدر لینڈ سے…

اور پھر سب کھڑے ہو گئے

خاتون ایوارڈ لے کر پلٹی تو ہال میں موجود دو خواتین…