ہفتہ‬‮ ، 13 دسمبر‬‮ 2025 

کہتے تھے 200 ارب ڈالر بیرون ملک سے لائیں گے،سب باتوں پر یوٹرن لے لیا،نیب کے بارے بھی انتہائی سخت بات کہہ دی گئی، شفاف انتخابات کا مطالبہ

datetime 20  ستمبر‬‮  2020 |

اسلام آباد (آن لائن) پاکستان پیپلز پارٹی کے مرکزی رہنما و سابق وفاقی وزیر صدر وسطی پنجاب قمر زمان کائرہ نے کہا ہے کہ آل پارٹیز کانفرنس کا مختصر ایجنڈا یہ ہے کہ اس حکومت سے جان چھڑا کر صاف شفاف الیکشن کرائے جائیں اور اس ملک کو دستور کے مطابق چلایا جائے۔موجودہ حکومت نے صرف گالم گلوچ کے علاوہ کچھ نہیں کیا آج ان کے سہولت کار بھی مان رہے ہیں کہ

حکومت ناکام ہوگئی ہے۔ ہم ملک میں صرف اور صرف جمہوریت چاہتے ہیں پہلے ملک میں آمریت رہی یا نیم آمریت رہی ہے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے کانفرنس کے موقع پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔قمر زمان کائرہ کا کہنا تھا کہ آج ایک تاریخی موقع ہے کہ دھاندلی کی پیداوار حکومت کی دو سالہ کارکردگی کا جائزہ لیا جائے۔اور اس سے جان چھڑانے کے حوالے سے لائحہ عمل تیار کیا جائے۔انہوں نے کہا کہ موجودہ حکومت نے گالم گلوچ کے علاوہ کچھ نہیں کیاصرف جھوٹے دعوے کیے ان کے سہولت کار بھی مان رہے ہیں کہ حکومت ناکام ہوگئی ہے اور اس کا جانا ضروری ہو گیا ہے۔انہوں نے کہا کہ نے قائدین نے اس حوالے سے گفتگو کی ہے کہ حکومت کے جانے کے بعد سہولت کاروں کو بھی اپنی اپنی جگہ واپس جانا ہوگا اور اس ملک کو دستور کے مطابق چلایا جائے گا اور۔کیونکہ ملک کا دستور ہی بالاتر ہے۔ ایک سوال کے جواب میں قمرزمان کائرہ نے کہا کہ مولانا فضل الرحمن کا خطاب میڈیا پر نہیں سنایا گیا سوشل میڈیا پر ان کے خطاب کی لائیو سٹریمنگ کی گئی۔ انہوں نے کہا کہ حکومت کے خلاف تحریک چلا رہے ہیں اور اس حکومت کو گھر بھیج کر صاف اور شفاف الیکشن چاہتے ہیں اور اس حوالے سے سنجیدہ کوشش کی جا رہی ہے اور یہ عوام کی ڈیمانڈ ہے۔قمر زمان کائرہ نے کہا کہ الیکشن کے فوری بعد آل پارٹیز کانفرنس بلائی گئی تھی جس میں مولانا فضل الرحمان نے

اسمبلیوں میں نہ جانے کا کہا لیکن جمہوریت کے تسلسل کے لئے اسمبلیوں میں جانا بہتر سمجھا۔حکومت نے عوام سے کیے گئے ہر وعدے پر یوٹرن لے لیا ہے کہتے تھے دو سو ارب ڈالر بیرون ملک سے لائیں گے،اور احتساب کریں گے

لیکن ان سب پر یوٹرن ہو چکا ہے۔قمر زمان کائرہ کا کہنا تھا کہ آب تو سپریم کورٹ میں بھی یہ قرار دے دیا ہے کہ نیب سیاسی وفاداریاں تبدیل کرنے اور بازو مروڑنے کا ادارہ ہے اور یہ سیاسی انجینئرنگ کے لئے استعمال ہوتا ہے۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



اسے بھی اٹھا لیں


یہ 18 اکتوبر2020ء کی بات ہے‘ مریم نواز اور کیپٹن…

جج کا بیٹا

اسلام آباد میں یکم دسمبر کی رات ایک انتہائی دل…

عمران خان اور گاماں پہلوان

گاماں پہلوان پنجاب کا ایک لیجنڈری کردار تھا‘…

نوٹیفکیشن میں تاخیر کی پانچ وجوہات

میں نریندر مودی کو پاکستان کا سب سے بڑا محسن سمجھتا…

چیف آف ڈیفنس فورسز

یہ کہانی حمود الرحمن کمیشن سے شروع ہوئی ‘ سانحہ…

فیلڈ مارشل کا نوٹی فکیشن

اسلام آباد کے سرینا ہوٹل میں 2008ء میں شادی کا ایک…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(آخری حصہ)

جنرل فیض حمید اور عمران خان کا منصوبہ بہت کلیئر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(چوتھا حصہ)

عمران خان نے 25 مئی 2022ء کو لانگ مارچ کا اعلان کر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(تیسرا حصہ)

ابصار عالم کو 20اپریل 2021ء کو گولی لگی تھی‘ اللہ…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(دوسرا حصہ)

عمران خان میاں نواز شریف کو لندن نہیں بھجوانا…

جنرل فیض حمید کے کارنامے

ارشد ملک سیشن جج تھے‘ یہ 2018ء میں احتساب عدالت…