جمعرات‬‮ ، 18 دسمبر‬‮ 2025 

نیب کے لوگ تو اپنی ناک پر بیٹھی ہوئی مکھی نہیں اڑا سکتے ،نیب کو کہاں سے چلایاجا رہا ہے، رانا ثنا اللہ کا انکشاف

datetime 11  ستمبر‬‮  2020 |

لاہور( این این آئی )پاکستان مسلم لیگ (ن) پنجاب کے صدر رانا ثنا اللہ خان نے کہا ہے کہ نیب کے لوگ تو اپنی ناک پر بیٹھی ہوئی مکھی نہیں اڑا سکتے ، نیب کو بنی گالا اور وزیراعظم ہائوس سے چلایا جارہا ہے ،نیب کے چیئرمین سمیت سارا ادارہ حکومت سے بلیک میل ہو رہا ہے ،نیب کے افسران اپنی نوکری کے ہاتھوں مجبور ہیں اور اپنے ضمیر کے خلاف کام کر رہے ہیں،مکافات عمل

شروع ہو چکا جو گڑھا نواز شریف کے لئے کھودا گیا اب حکومت کا اس میں گرنے کا وقت آ گیا ہے،عمران خان جن کے کہنے پر کنٹینر پر باتیں کرتے رہے ان کے خلاف وعدہ معاف گواہ بن جائیں تو ہمیں کوئی اعتراض نہیں ،میں دعوے سے کہتا ہوں صرف نیب نہیں تمام ایجنسیاں دو سال سے ایڑی چوٹی کا زور لگا رہے ہیں لیکن ایک روپے کی ایسی پراپرٹی سامنے نہیں لا سکے جو میں نے ڈیکلیئر نہ کی ہو ،میڈیا کو مینج کرنے کے لئے میر شکیل الرحمان کو شکایت کی تصدیق کے مرحلے پر ہی گرفتار کر لیا جاتا ہے جبکہ اپوزیشن کو ڈرانے کے لئے گرفتاریاں کی جارہی ہیں۔ نیب لاہور کے دفتر میں پیشی کے موقع پر میڈای سے گفتگو کرتے ہوئے رانا ثنا اللہ خان نے کہا کہ نیب کے پاس پوچھنے کے لئے کچھ ہے ہی نہیں ، یہ پوچھا جارہا ہے کہ پراپرٹی کتنے کی خریدی ہے ، اگر میں نے کوئی پراپرٹی خریدی ہے تو اس کی قانون کے مطابق دستاویزات بنی ہیں ۔ انہوںنے کہا کہ حکومت نیب کو اپنے مقاصد کیلئے استعمال کر رہی ہے،اصل مجرم بنی گالا یا وزیر اعظم ہائوس میں بیٹھے ہیں ، نیب کا ایکشن صرف اپوزیشن کے خلاف ہوتا ہے ، حکومتی کے خلاف تحقیقات کا اعلان ، عثمان بزدار کو طلب کیا جانا یہ صرف بیلنس کرنے کے لئے ہے ۔ انہوںنے کہا کہ نیب کے لوگ بالکل اسی طرح مجبور ہیں جیسے دوسرے لوگ مجبور ہیں ، نیب والے تو اپنی ناک پر بیٹھے ہوئے مکھی تک نہیں اڑا سکتے ،نیب کوئی احتساب کا

ادارہ نہیں، نیب صرف پولیٹیکل انجینئرنگ کا ادرارہ ہے ،پارلیمنٹ میں 224 اپوزیشن اور 215 حکومت کے ارکان ہیں،نیب صرف ارکان کو مینج کر رہا ہے،چیئرمین نیب سمیت نیب کا ڈپٹی ڈائریکٹر سب بے چارے حکومت سے بلیک میل ہو رہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ 20 ستمبر کو اپوزیشن کی اے پی سی ہونے جارہی ہے جس میں حکومت کے خلاف موثر لائحہ عمل مرتب کیا جائے گا ۔ انہوں نے

کہا کہ گڈ گورننس کی پاداش میں آئی جی تبدیل ہوا ہے ، کیا حکومت کی اپنی کوئی گڈگورننس ہے ۔ انہوں نے کہا کہ جج ارشد ملک خود بیان کر رہے ہیں اور کچھ اعلی منصب پر فائز لوگوں کے نام بتا رہے ہیں ،ارشد ملک نے سب کچھ خود بتا دیا ہے ،نواز شریف اس سزا کے خلاف سرنڈر کریں جس کا جج کہتا ہے کہ میں نے بلیک میل ہو کر سزا سنائی ،نواز شریف اپنا علاج کروائیں پھر وآپس آئیں ۔ انہوں نے

کہا کہ عاصم سلیم باجوہ صاحب نے خبر پر اپنا موقف دیا،جے آئی ٹی بنائیں اور قانون کے مطابق انکوائری کریں ، یہ مکافات عمل ہے ،جو گڑھانواز شریف کے لئے کھودا گیا اس کا منہ کھلا ہے اور اب حکومت کا اس میں گرنے کا وقت آ گیا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ مسلم لیگ نواز شریف گروپ ہے اس میں کوئی شین اور کوئی میم نہیں ،عمران خان کا راولپنڈی کا جو دوست ہے وہ شیطان کا بھی دوست ہے۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



جو نہیں آتا اس کی قدر


’’آپ فائز کو نہیں لے کر آئے‘ میں نے کہا تھا آپ…

ویل ڈن شہباز شریف

بارہ دسمبر جمعہ کے دن ترکمانستان کے دارالحکومت…

اسے بھی اٹھا لیں

یہ 18 اکتوبر2020ء کی بات ہے‘ مریم نواز اور کیپٹن…

جج کا بیٹا

اسلام آباد میں یکم دسمبر کی رات ایک انتہائی دل…

عمران خان اور گاماں پہلوان

گاماں پہلوان پنجاب کا ایک لیجنڈری کردار تھا‘…

نوٹیفکیشن میں تاخیر کی پانچ وجوہات

میں نریندر مودی کو پاکستان کا سب سے بڑا محسن سمجھتا…

چیف آف ڈیفنس فورسز

یہ کہانی حمود الرحمن کمیشن سے شروع ہوئی ‘ سانحہ…

فیلڈ مارشل کا نوٹی فکیشن

اسلام آباد کے سرینا ہوٹل میں 2008ء میں شادی کا ایک…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(آخری حصہ)

جنرل فیض حمید اور عمران خان کا منصوبہ بہت کلیئر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(چوتھا حصہ)

عمران خان نے 25 مئی 2022ء کو لانگ مارچ کا اعلان کر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(تیسرا حصہ)

ابصار عالم کو 20اپریل 2021ء کو گولی لگی تھی‘ اللہ…