ہفتہ‬‮ ، 30 ‬‮نومبر‬‮ 2024 

زیادہ شادیاں مردوں کادل کمزورکرسکتی ہیں،تحقیق

datetime 6  جون‬‮  2016
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد(نیوزڈیسک )دل کی صحت سے وابستہ ماہرین تجویز کرتے ہیں کہ شادی دل کی صحت کے لیے اچھی ہوتی ہے لیکن زیادہ شادیاں دل کی صحت کے لیے بری ہو سکتی ہیں۔دل کی صحت سے وابستہ ماہرین تجویز کرتے ہیں کہ شادی دل کی صحت کے لیے اچھی ہوتی ہے لیکن زیادہ شادیاں دل کی صحت کے لیے بری ہو سکتی ہیں۔ اس سلسلے میں سعودی عرب کے امراض قلب کے ماہرین کا کہنا ہے کہ ایک سے زیادہ بیویوں کے ساتھ مرد کے لیے دل کی بیماریوں کا خطرہ چار گنا زیادہ ہو جاتا ہے۔ تحقیق سے معلوم ہوا ہے کہ دل کے امراض اور کثرت ازدواج کے درمیان نمایاں تعلق ہے۔ تحقیق میں واضح کیا گیا ہےکہ بیویوں کی بڑھتی ہوئی تعداد اور دل کو خون فراہم کرنے والی شریانوں کی بیماریاں ‘کورنری ہارٹ ڈیزیز’ (CHD) کی تعداد اور شدت کے درمیان تعلق کا انکشاف ہوا ہے۔کورنری آرٹریز دل کی اوپری سطح پر شریانوں کا جال ہے جن کے ذریعے دل اپنے لیے آکسیجن سے بھراخون حاصل کرتا ہے لیکن کورنری شریانوں کے ریشوں پرچربیلا مواد جمنے کی وجہ سے خون کی فراہمی میں رکاوٹ پیدا ہوتی ہے ۔ عام طور پر اس بیماری کی علامات انجائنا (سینہ کا درد) دل کا دورہ اور ہارٹ فیل ہے ۔ سعودی ماہر امراض قلب کا یہ بھی کہنا ہے کہ زیادہ بیویوں کے ساتھ مرد کو ایک سے زائد گھرانوں کو چلانا پڑتا ہے جس سے جذباتی اخراجات اور معاشی بوجھ میں اضافہ ہوتا ہے جو کہ اسکی صحت متاثر کرتا ہے ۔



کالم



ایک ہی بار


میں اسلام آباد میں ڈی چوک سے تین کلومیٹر کے فاصلے…

شیطان کے ایجنٹ

’’شادی کے 32 سال بعد ہم میاں بیوی کا پہلا جھگڑا…

ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں (حصہ دوم)

آب اب تیسری مثال بھی ملاحظہ کیجیے‘ چین نے 1980ء…

ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں؟

سوئٹزر لینڈ دنیا کے سات صاف ستھرے ملکوں میں شمار…

بس وکٹ نہیں چھوڑنی

ویسٹ انڈیز کے سر گارفیلڈ سوبرز کرکٹ کی چار سو…

23 سال

قائداعظم محمد علی جناح 1930ء میں ہندوستانی مسلمانوں…

پاکستان کب ٹھیک ہو گا؟

’’پاکستان کب ٹھیک ہوگا‘‘ اس کے چہرے پر تشویش…

ٹھیک ہو جائے گا

اسلام آباد کے بلیو ایریا میں درجنوں اونچی عمارتیں…

دوبئی کا دوسرا پیغام

جولائی 2024ء میں بنگلہ دیش میں طالب علموں کی تحریک…

دوبئی کاپاکستان کے نام پیغام

شیخ محمد بن راشد المختوم نے جب دوبئی ڈویلپ کرنا…

آرٹ آف لیونگ

’’ہمارے دادا ہمیں سیب کے باغ میں لے جاتے تھے‘…