جمعرات‬‮ ، 18 دسمبر‬‮ 2025 

ڈاکٹر ماہا علی کے والد مجھے زبردستی کہاں لے کر گئے، میرا اور اس کے بھائی ناد علی کا یہ ٹیسٹ ہونا چاہیے،جنید کے نئے انکشافات نے معاملے کو نیا رخ دے دیا

datetime 7  ستمبر‬‮  2020 |

کراچی(این این آئی) ڈاکٹر ماہا کیس میں نامزد ملزم نے نئے انکشافات کرکے معاملے کو نیا رخ دے دیاہے۔ڈاکٹر ماہا کیس سے متعلق ماہا کے دوست اور مقدمے میں نامزد ملزم جنید نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے انکشاف کیا ہے کہ متوفیہ کے والد آصف شاہ نے مجھ پر الزامات عائد کیے اور میرے آڈیو پیغامات چلائے گئے جبکہ معاملہ اس کے برعکس ہے، ماہا کے اپنے والد کے ساتھ ہی تعلقات اچھے

نہیں تھے بلکہ دونوں باپ بیٹی کا جائیداد پر تنازعہ چل رہا تھا۔ملزم جنید نے بتایا کہ ڈاکٹر ماہا سے میری ملاقات 2016 کے آواخر میں ہوئی اور یہ دوستی اس کی موت کے دن تک رہی، ماہا نے مجھے ویلنٹائن ڈے پر تحفہ بھی دیا اور 19 جولائی کو میری سالگرہ پر کارڈ بھی بناکر دیا، آخری پیغام میں بھی محبت کا اظہار کیا، اگر ماہا کو زد و کوب کرتا تو مجھے محبت بھرے پیغام نہ بھیجتی۔جنید کے مطابق ڈاکٹر ماہا کے والد روحانی پیشوا ہیں، کورونا کے آغاز پر ماہا کے والد اسے زبردستی میرپورخاص لے گئے، دونوں کا آپس میں تعلق اچھا نہیں تھا اور اس کی وجہ جائیداد تھی، آصف شاہ نے ایک 20 سالہ لڑکی کے لئے ماہا کی والدہ کو چھوڑا تو ماہا سے ان کا جھگڑا ہوگیا، وہ اپنے والد کو غلط الفاظ میں پکارتی تھی، اس کے والد اور اس کا آخری مسئلہ جولائی 2020 میں کھڑا ہوا، ماہا کی ماں کے نام پر جائیداد تھی جسے آصف شاہ نے فروخت کردیا تھا، ماہا کے والد نے 23 جولائی کو پیغام دیا کہ ماہا کو خاندانی جھگڑوں کا حصہ نہ بنایا جائے اس لئے اس نے ماہا اور ان کی ماں کو کرائے کے گھر منتقل کردیا۔جنید نے بتایا کہ 18 اگست کو رات نو بجے میں نے ماہا کے لیے گھر پر چاکلیٹ چھوڑیں، اور ڈیڑھ گھنٹے بعد ماہا کے بھائی نے کال کرکے بتایا کہ ماہا نے اپنی زندگی کاخاتمہ کر لیا ہے، میں ہسپتال پہنچا اور باہر کھڑا رہا، پولیس نے بتایا کہ ماہا کے بھائی کے دوست ٹیرس پر مے نوشی کر رہے تھے، گھر کے باہر مسلح افراد

اور ویگو موجود تھی، گولی چلنے سے پہلے شور شرابا بھی ہوا،تمام باتیں تفتیش سے نکال دی گئیں، ماہا کے اہلخانہ نے پولیس کو ماہا کا فون دینے سے انکار کردیا۔جنید نے بتایاکہ ماہا نے خود اپنی زندگی کا خاتمہ نہیں کیا، میرا ذاتی خیال ہے یہ اسے مارے جانے کا معاملہ ہے، ماہا کے کیس کی جے آئی ٹی تشکیل دی جائے، ماہا کے بھائی ناد علی اور میرا ڈرگ ٹیسٹ ہونا چاہیے میں تیار ہوں۔

موضوعات:



کالم



جو نہیں آتا اس کی قدر


’’آپ فائز کو نہیں لے کر آئے‘ میں نے کہا تھا آپ…

ویل ڈن شہباز شریف

بارہ دسمبر جمعہ کے دن ترکمانستان کے دارالحکومت…

اسے بھی اٹھا لیں

یہ 18 اکتوبر2020ء کی بات ہے‘ مریم نواز اور کیپٹن…

جج کا بیٹا

اسلام آباد میں یکم دسمبر کی رات ایک انتہائی دل…

عمران خان اور گاماں پہلوان

گاماں پہلوان پنجاب کا ایک لیجنڈری کردار تھا‘…

نوٹیفکیشن میں تاخیر کی پانچ وجوہات

میں نریندر مودی کو پاکستان کا سب سے بڑا محسن سمجھتا…

چیف آف ڈیفنس فورسز

یہ کہانی حمود الرحمن کمیشن سے شروع ہوئی ‘ سانحہ…

فیلڈ مارشل کا نوٹی فکیشن

اسلام آباد کے سرینا ہوٹل میں 2008ء میں شادی کا ایک…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(آخری حصہ)

جنرل فیض حمید اور عمران خان کا منصوبہ بہت کلیئر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(چوتھا حصہ)

عمران خان نے 25 مئی 2022ء کو لانگ مارچ کا اعلان کر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(تیسرا حصہ)

ابصار عالم کو 20اپریل 2021ء کو گولی لگی تھی‘ اللہ…