بدھ‬‮ ، 30 اپریل‬‮ 2025 

وٹامن ڈی کی کمی کورونا وائرس کا خطرہ بڑھاسکتی ہے  تحقیق میں ہوشربا انکشافات

datetime 6  ستمبر‬‮  2020
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

شکاگو(این این آئی)وٹامن ڈی کی کمی کورونا وائرس میں مبتلا ہونے کا خطرہ نمایاں حد تک بڑھاسکتی ہے۔غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق یہ دعوی امریکا میں ہونے والی ایک طبی تحقیق میں سامنے آیا۔شکااگو میڈیسین یونیورسٹی کی تحقیق میں بتایا گیا کہ جن افراد کو وٹامن ڈی کی کمی کا سامنا ہوتا ہے اور وہ اس کا علاج نہیں کراتے، ان میں کورونا وائرس سے

ہونے والی بیماری کووڈ 19 کی تشخیص کا خطرہ دیگر کے مقابلے میں دوگنا زیادہ ہوسکتا ہے۔تحقیق میں بتایا گیا کہ وٹامن ڈی کی کمی کے شکاار فراد میں کووڈ 19 کی تشخیص کا خطرہ ایسے افراد کے مقابلے میں 1.77 گنا زیادہ ہوتا ہے جن کے جسم میں وٹامن ڈی کی سطح مناسب ہوتی ہے، یہ فرق کافی نمایں ہے۔تحقیق میں 489 ایسے مریضوں کو شامل کیا گیا تھا جن میں وٹامن ڈی کی سطح کی جانچ پڑتال کورونا وائرس کے ٹیسٹ سے کچھ ماہ پہلے ہوئی تھی۔جن افراد میں وٹامن ڈی کی کمی کو دریافت کیا گیا ان میں کووڈ 19 ٹیسٹ مثبت آنے کا امکان بھی زیادہ دیکھا گیا۔محققین نے بتایا کہ وٹامن ڈی کی کمی اور کووڈ 19 میں مبتلا ہونے کے خطرے میں تعلق کو دیکھا گیا اور نتائج سے عندیہ ملتا ہے کہ اس حوالے سے مزید تحقیق کرکے دیکھنا چاہیے کہ وٹامن ڈی کس حد تک کووڈ 19 کے خطرے پر اثرانداز ہوسکتا ہے۔انہوں نے کہا کہ وٹامن ڈی ایک جز زنک کے میٹابولزم پر اثرانداز ہوتا ہے جو کورونا وائرسز کی نقول کی صلاحیت کو گھٹا دیتا ہے۔ان کا کہنا تھا کہ جسم میں وٹامن ڈی کی زیادہ مقدار انٹرلیوکین 6 کی سطح کو کم کرتی ہے جو کووڈ 19 کے مریضوں میں مدافعتی نظام کو کنٹرول کرنے میں اہم کردار ادا کرتا ہے۔تحقیق میں یہ بھی دریافت کیا گیا کہ وٹامن ڈی سے وائرس کی نقول بنانے کی

صلاحیت کم ہونے سے اس کے پھیلا میں بھی کمی آتی ہے۔تاہم محققین نے خبردار کیا کہ اگر وٹامن ڈی جسم میں ورم کو کم کردیتا ہے تو اس سے بغیر علامات والے مریضوں کی شرح بڑھ سکتی ہے جس سے وائرس کے پھیلا کے اثرات کی پیشگوئی مشکل ہوسکتی ہے۔انہوں نے کہا کہ اس حوالے سے کام کرکے دیکھنا چاہیے کہ وٹامن ڈی سپلیمنٹس کس حد تک کورونا وائرس کا شکار ہونے اور اس کی

شدت میں کمی لانے میں کامیاب ہوسکتے ہیں۔اس سے پہلے برطانیہ کے 3 اہم ترین طبی اداروں سائنٹیفک ایڈوائزری کمیشن آن نیوٹریشن، نیشنل انسٹیٹوٹ فار ہیلتھ اینڈ کیئر ایکسیلینس اور رائل سوسائٹی نے جون میں اپنی اپنی رپورٹس جاری کی تھیں جس میں کورونا وائرس اور وٹامن ڈی کے حوالے سے تفصیلات دی گئی تھیں۔ان تینوں اداروں نے زور دیا کہ لوگوں کو وٹامن ڈی کی تجویز کردہ

مقدار کے حصول کو یقینی بنائیں، جس سے نہ صرف کورونا وائرس کی شدت میں ممکنہ تحفظ مل سکے گا بلکہ یہ صحت کے لیے بھی فائدہ مند ہے۔عام حالات میں تو انسان قدرتی طور پر سورج کی روشنی کی مدد سے وٹامن ڈی کو بناتے ہیں، جبکہ مخصوص غذاں جیسے انڈے، چربی والی مچھلی اور گائے کی کلیجی سے بھی اسے حاصل کیا جاسکتا ہے۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



27فروری 2019ء


یہ 14 فروری 2019ء کی بات ہے‘ مقبوضہ کشمیر کے ضلع…

قوم کو وژن چاہیے

بادشاہ کے پاس صرف تین اثاثے بچے تھے‘ چار حصوں…

پانی‘ پانی اور پانی

انگریز نے 1849ء میں پنجاب فتح کیا‘پنجاب اس وقت…

Rich Dad — Poor Dad

وہ پانچ بہن بھائی تھے‘ تین بھائی اور دو بہنیں‘…

ڈیتھ بیڈ

ٹام کی زندگی شان دار تھی‘ اللہ تعالیٰ نے اس کی…

اگر آپ بچیں گے تو

جیک برگ مین امریکی ریاست مشی گن سے تعلق رکھتے…

81فیصد

یہ دو تین سال پہلے کی بات ہے‘ میرے موبائل فون…

معافی اور توبہ

’’ اچھا تم بتائو اللہ تعالیٰ نے انسان کو سب سے…

یوٹیوبرز کے ہاتھوں یرغمالی پارٹی

عمران خان اور ریاست کے درمیان دوریاں ختم کرنے…

بل فائیٹنگ

مجھے ایک بار سپین میں بل فائٹنگ دیکھنے کا اتفاق…

زلزلے کیوں آتے ہیں

جولیان مینٹل امریکا کا فائیو سٹار وکیل تھا‘…