پیر‬‮ ، 14 جولائی‬‮ 2025 

وٹامن ڈی کی کمی کورونا وائرس کا خطرہ بڑھاسکتی ہے  تحقیق میں ہوشربا انکشافات

datetime 6  ستمبر‬‮  2020
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

شکاگو(این این آئی)وٹامن ڈی کی کمی کورونا وائرس میں مبتلا ہونے کا خطرہ نمایاں حد تک بڑھاسکتی ہے۔غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق یہ دعوی امریکا میں ہونے والی ایک طبی تحقیق میں سامنے آیا۔شکااگو میڈیسین یونیورسٹی کی تحقیق میں بتایا گیا کہ جن افراد کو وٹامن ڈی کی کمی کا سامنا ہوتا ہے اور وہ اس کا علاج نہیں کراتے، ان میں کورونا وائرس سے

ہونے والی بیماری کووڈ 19 کی تشخیص کا خطرہ دیگر کے مقابلے میں دوگنا زیادہ ہوسکتا ہے۔تحقیق میں بتایا گیا کہ وٹامن ڈی کی کمی کے شکاار فراد میں کووڈ 19 کی تشخیص کا خطرہ ایسے افراد کے مقابلے میں 1.77 گنا زیادہ ہوتا ہے جن کے جسم میں وٹامن ڈی کی سطح مناسب ہوتی ہے، یہ فرق کافی نمایں ہے۔تحقیق میں 489 ایسے مریضوں کو شامل کیا گیا تھا جن میں وٹامن ڈی کی سطح کی جانچ پڑتال کورونا وائرس کے ٹیسٹ سے کچھ ماہ پہلے ہوئی تھی۔جن افراد میں وٹامن ڈی کی کمی کو دریافت کیا گیا ان میں کووڈ 19 ٹیسٹ مثبت آنے کا امکان بھی زیادہ دیکھا گیا۔محققین نے بتایا کہ وٹامن ڈی کی کمی اور کووڈ 19 میں مبتلا ہونے کے خطرے میں تعلق کو دیکھا گیا اور نتائج سے عندیہ ملتا ہے کہ اس حوالے سے مزید تحقیق کرکے دیکھنا چاہیے کہ وٹامن ڈی کس حد تک کووڈ 19 کے خطرے پر اثرانداز ہوسکتا ہے۔انہوں نے کہا کہ وٹامن ڈی ایک جز زنک کے میٹابولزم پر اثرانداز ہوتا ہے جو کورونا وائرسز کی نقول کی صلاحیت کو گھٹا دیتا ہے۔ان کا کہنا تھا کہ جسم میں وٹامن ڈی کی زیادہ مقدار انٹرلیوکین 6 کی سطح کو کم کرتی ہے جو کووڈ 19 کے مریضوں میں مدافعتی نظام کو کنٹرول کرنے میں اہم کردار ادا کرتا ہے۔تحقیق میں یہ بھی دریافت کیا گیا کہ وٹامن ڈی سے وائرس کی نقول بنانے کی

صلاحیت کم ہونے سے اس کے پھیلا میں بھی کمی آتی ہے۔تاہم محققین نے خبردار کیا کہ اگر وٹامن ڈی جسم میں ورم کو کم کردیتا ہے تو اس سے بغیر علامات والے مریضوں کی شرح بڑھ سکتی ہے جس سے وائرس کے پھیلا کے اثرات کی پیشگوئی مشکل ہوسکتی ہے۔انہوں نے کہا کہ اس حوالے سے کام کرکے دیکھنا چاہیے کہ وٹامن ڈی سپلیمنٹس کس حد تک کورونا وائرس کا شکار ہونے اور اس کی

شدت میں کمی لانے میں کامیاب ہوسکتے ہیں۔اس سے پہلے برطانیہ کے 3 اہم ترین طبی اداروں سائنٹیفک ایڈوائزری کمیشن آن نیوٹریشن، نیشنل انسٹیٹوٹ فار ہیلتھ اینڈ کیئر ایکسیلینس اور رائل سوسائٹی نے جون میں اپنی اپنی رپورٹس جاری کی تھیں جس میں کورونا وائرس اور وٹامن ڈی کے حوالے سے تفصیلات دی گئی تھیں۔ان تینوں اداروں نے زور دیا کہ لوگوں کو وٹامن ڈی کی تجویز کردہ

مقدار کے حصول کو یقینی بنائیں، جس سے نہ صرف کورونا وائرس کی شدت میں ممکنہ تحفظ مل سکے گا بلکہ یہ صحت کے لیے بھی فائدہ مند ہے۔عام حالات میں تو انسان قدرتی طور پر سورج کی روشنی کی مدد سے وٹامن ڈی کو بناتے ہیں، جبکہ مخصوص غذاں جیسے انڈے، چربی والی مچھلی اور گائے کی کلیجی سے بھی اسے حاصل کیا جاسکتا ہے۔

موضوعات:



کالم



کاش کوئی بتا دے


مارس چاکلیٹ بنانے والی دنیا کی سب سے بڑی کمپنی…

کان پکڑ لیں

ڈاکٹر عبدالقدیر سے میری آخری ملاقات فلائیٹ میں…

ساڑھے چار سیکنڈ

نیاز احمد کی عمر صرف 36 برس تھی‘ اردو کے استاد…

وائے می ناٹ(پارٹ ٹو)

دنیا میں اوسط عمر میں اضافہ ہو چکا ہے‘ ہمیں اب…

وائے می ناٹ

میرا پہلا تاثر حیرت تھی بلکہ رکیے میں صدمے میں…

حکمت کی واپسی

بیسویں صدی تک گھوڑے قوموں‘ معاشروں اور قبیلوں…

سٹوری آف لائف

یہ پیٹر کی کہانی ہے‘ مشرقی یورپ کے پیٹر کی کہانی۔…

ٹیسٹنگ گرائونڈ

چنگیز خان اس تکنیک کا موجد تھا‘ وہ اسے سلامی…

کرپٹوکرنسی

وہ امیر آدمی تھا بلکہ بہت ہی امیر آدمی تھا‘ اللہ…

کنفیوژن

وراثت میں اسے پانچ لاکھ 18 ہزار چارسو طلائی سکے…

دیوار چین سے

میں دیوار چین پر دوسری مرتبہ آیا‘ 2006ء میں پہلی…