انقرہ (این این آئی )ترکی کے صدر رجب طیب ایردوآن نے چند روز قبل اپنی فوج کے جنرلوں سے مطالبہ کیا تھا کہ وہ ایک یونانی بحری جہاز یا فریگیٹ کو غرق کر دیں بشرط یہ کہ اس کارروائی میں کوئی ہلاکت نہ ہو۔ یہ بات جرمن اخبارنے ز ترک عسکری ذرائع کے حوالے سے بتائی۔
ذرائع نے اخبار کو مزید بتایا کہ ترکی کی فوج کے جنرلوں نے اس تجویز کو مسترد کر دیا۔اخبار کے مطابق ایردوآن نہ تو جنگ چاہتے ہیں اور نہ بحیرہ روم میں گیس کے ذخائر میں اپنے ملک کے حقوق کے لیے کوشاں ہیں ،،، البتہ وہ ایک بیرونی تنازع بھڑکانے کے خواہاں ہیں تا کہ داخلی طور پر عوام میں پائی جانے والی بے چینی کا رخ موڑا جا سکے۔ترک عوام اس وقت اقتصادی ناکامی اور سیاسی ماحول کے بگاڑ سے دوچار ہیں۔ادھر ترک ماہرین نے صدر رجب طیب ایردوآن کو ان کی جنگی پالیسیوں کے سبب خبردار کیا جو ترکی کی معیشت کو ضرر پہنچا سکتی ہیں۔ان ماہرین کا کہناتھا کہ ترکی کے اپنے پڑوسی اور حلیف ممالک کے ساتھ اختلافات میں اضافے کے نتیجے میں قومی کرنسی کی قدر میں مزید بگاڑ آئے گا۔ ترکی کی قیادت کی سیاسی خواہشات کی قیمت معیشت کو چکانا پڑ سکتی ہے۔