مولانا فضل الرحمان نے نئے اور شفاف انتخابات کا مطالبہ کر دیا

28  اگست‬‮  2020

اسلام آباد (این این آئی)جمعیت علما اسلام کے سربراہ مولانا فضل الرحمن نے نئے اور شفاف انتخابات کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ پچیس جولائی دوہزار اٹھارہ الیکشن ایک فراڈ تھا، آئین کی بالاد ستی چاہئے،ادارے آئین کے مطابق کام کریں،کوئی ادارہ کسی کے کام میں مداخلت نہ کرے،الیکشن کمیشن کی ازسر نو تشکیل کی جائے ،ایسا الیکشن کمیشن ہو جس میں کوئی مداخلت نہ کرسکے ،

یہ تاثر غلط ہے کہ اپوزیشن تقسیم ہے،رہبر کمیٹی کا اجلاس عاشورہ کے بعد پی پی اور ن لیگ سمیت تمام اپوزیشن کا ہوگا،میثاق جمہوریت پر رہبر کمیٹی اور اے پی سی میں بات ہوگی۔جمعرات کو جمعیت علما اسلام کے سربراہ مولانا فضل الرحمن کی زیرصدارت اپوزیشن کی چھوٹی جماعتوںکے اجلاس میں، پی کے میپ کے محمود خان اچکزئی، عثمان کاکڑ، نیشنل پارٹی کے سینیٹر میر کبیر ، اے این پی رہنما میاں افتخار،رکن قومی اسمبلی امیر حیدر ہوتی،عت اہلحدیث کے ساجد میر، بی این پی کے رہنما سردار اختر مینگل ،جے یوپی کے رہنما شاہ اویس نورانی نے شرکت کی۔ اجلاس کے بعد مولانا فضل الرحمن نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ہمیں نئے اور شفاف الیکشن چاہئیں،ادارے آئین کے مطابق کام کریں ،پچیس جولائی دوہزار اٹھارہ الیکشن ایک فراڈ تھا،کوئی ادارہ انتخابات کے نتائج پر اثر انداز نہ ہو سکے ،اپوزیشن کی رہبر کمیٹی کا جلد اجلاس ہوگا جس میں کل جماعتی کانفرنس کا ایجنڈا طے کرے گا ۔ انھوں نے کہاکہ اپوزیشن کی ان جماعتوں کا اجلاس ہوا ہے جنہیں ایک ہفتہ پہلے دعوت دی تھی ان جماعتوں نے حالیہ سیاسی حالات پر تجزیہ کرسکیں۔ میر حاصل بزنجو کی وفات کی وجہ سے پہلے ہونے والا یہ اجلاس اب ہوا ہے۔ انھوں نے کہا کہ شہبازشریف چند روز قبل میرے پا س آئے تھے اپنے اخلاقی فرض کے تحت اپنے ان تمام ساتھیوں کو اعتماد میں لینا ضروری تھا۔اتفاق رائے سے کہہ رہے ہیں کہ پچیس جولائی الیکشن فراڈ تھا

اس وقت نتائج تسلیم نہیں کئے تھے، آج پھر نئے انتخابات کا مطالبہ کیا ہے ۔مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ آئین کی بالاد ستی چاہئے ،ہر ادارہ آئینی ذمہ داریاں سرانجام دے ،کوئی ادارہ کسی کے کام میں مداخلت نہ کرے ،پارلیمنٹ بالادست ہو۔ الیکشن کمیشن کی ازسر نو تشکیل کی جائے ایسا الیکشن کمیشن ہو جس میں کوئی مداخلت نہ کرسکے پہلے مرحلے پر رہبر کمیٹی کا اجلاس ہوگا تجاویز مرتب کی جائیں گی اے پی سی ایجنڈا بنائیں گے ۔ایک سوال کے جواب میں انھوں نے کہا کہ یہ تاثر غلط ہے کہ اپوزیشن تقسیم ہے تحریک کے طریقہ کار پر طے کرنا ہے ،رہبر کمیٹی کا اجلاس عاشورہ کے بعد پی پی اور ن لیگ سمیت تمام اپوزیشن کا ہوگا۔انھوں نے کہاکہ اکرم درانی اجلاس بلائیں گے۔رہبر کمیٹی اے پی سی کا ایجنڈا طے کرے گی۔ میثاق جمہوریت پر رہبر کمیٹی اور اے پی سی میں بات ہوگی۔

موضوعات:



کالم



میزبان اور مہمان


یہ برسوں پرانی بات ہے‘ میں اسلام آباد میں کسی…

رِٹ آف دی سٹیٹ

ٹیڈکازینسکی (Ted Kaczynski) 1942ء میں شکاگو میں پیدا ہوا‘…

عمران خان پر مولانا کی مہربانی

ڈاکٹر اقبال فنا کوہاٹ میں جے یو آئی کے مقامی لیڈر…

بھکارستان

پیٹرک لوٹ آسٹریلین صحافی اور سیاح ہے‘ یہ چند…

سرمایہ منتوں سے نہیں آتا

آج سے دس سال قبل میاں شہباز شریف پنجاب کے وزیراعلیٰ…

اللہ کے حوالے

سبحان کمالیہ کا رہائشی ہے اور یہ اے ایس ایف میں…

موت کی دہلیز پر

باباجی کے پاس ہر سوال کا جواب ہوتا تھا‘ ساہو…

ایران اور ایرانی معاشرہ(آخری حصہ)

ایرانی ٹیکنالوجی میں آگے ہیں‘ انہوں نے 2011ء میں…

ایران اور ایرانی معاشرہ

ایران میں پاکستان کا تاثر اچھا نہیں ‘ ہم اگر…

سعدی کے شیراز میں

حافظ شیرازی اس زمانے کے چاہت فتح علی خان تھے‘…

اصفہان میں ایک دن

اصفہان کاشان سے دو گھنٹے کی ڈرائیور پر واقع ہے‘…