ہفتہ‬‮ ، 20 دسمبر‬‮ 2025 

ڈیڑھ گھنٹے کی موسلادھار بارش نے اپر اور لو ئر چترال میں تباہی مچا دی، گھر سیلابی ریلے میں بہنے لگ گئے،ملک کے دیگر حصوں سے رابطہ منقطع

datetime 28  اگست‬‮  2020 |

چترال (آن لائن) چترال کے طول و عرض میں ڈیڈھ گھنٹے کی موسلادھار بارش کے نتیجے میں اپر اور لویر چترال میں متعدد دیہات میں تباہی مچا دی اور درجنوں گھر سیلابی ریلے میں بہنے کے ساتھ ساتھ ریشن میں آرسی سی پل کے سیلاب میں بہہ جانے سے اپر چترال کا ملک کے دیگر حصوں کے ساتھ رابطہ منقطع ہو گیا جبکہ اسی گائوں ایک مسجد شہید اور مقامی پن بجلی گھر سیلاب برد ہوگئے ۔

ریشن میں سیلاب کی اطلاع پہاڑی چراگاہ سے موبائل فون پر دئیے جانے پر لوگ پہاڑی پر پناہ لینے پر مجبور ہوگئے جبکہ پینے کے پانی کے پائپ لائن اور ابپاشی کے نہریں سیلاب برد ہونے سے زندگی بہت ہی مشکل ہوگئی ہے۔ علاقے کے متاثریں نے کہاکہ جمعرات کے صبح گائوں کے لوگ پہاڑی سے نیچے اتر گئے مگر پانی نہ ہونے کی وجہ سے ان کو شدید مشکل کا سامنا ہے جبکہ ابپاشی کے نہروں کے سیلاب برد ہونے سے ان کی چائول اور مکئی کی فصلیں ، سبزیاں اور انگور، سیب، ناشپاتی اور آڑو پر مشتمل میوہ جات بھی تباہ ہوں گے ۔ گائوں کے نوآبادیاتی علاقہ نیواروغ میں 3200فٹ لمبی سائفن ایرگیشن کا نظام بھی سیلابی ریلے کی نذر ہوگئی ہے۔ ڈپٹی کمشنر اپر چترال شاہ سعود نے بتایاکہ جمعرات کے سہ پہر تک ریشن میں دونوں طرف سے پینے کا پانی پہنچادیا گیا ہے اور متاثرہ گھرانوں کے لئے راشن کا بندوبست بھی کیا جارہا ہے ۔ انہوںنے کہاکہ ابتدائی سروے کے مطابق 15گھر مکمل طو ر پر 12 گھر جزوی طور پر متاثر ہوگئے ہیں لیکن چھ سو کے لگ بھگ پینے کے پانی لحاظ سے متاثر ہوگئے ہیں۔ انہوں نے کہاکہ ریشن ندی کے اوپر عارضی پیدل الخدمت فاونڈیشن کی مدد سے بنائی گئی ہے جس سے لوگ آر پار جانا شروع کردیا ہے جن میں کئی سیاح بھی شامل تھے۔ گائوں کا کہنا تھاکہ سب سے پہلے الخدمت فاونڈیشن کے رضاکار گائوںمیں پہنچ کر پیدل پل کی تعمیر سمیت ریلیف کا کام شروع کردیا تھا ۔

دریں اثناء گزشتہ شام موسلا دھار بارش سے نصرگول آبی نالے میں آنے والی طغیانی کے باعث دو نہروں کے علاؤہ بونی مستوج روڈ نصرگول کے مقام پر ڈیمیج ہوگیا جس کی وجہ سے ڑاسپور، مستوج اور یارخون بروغل کا زمینی راستہ ضلع کے دوسرے حصوں سے یکسر منقطع ہوکے رہ گیا ہے۔ اسی طرح بونی گول میں بھی بارشوں کی وجہ سے شدید طغیانی آئی جس کی وجہ سے نہریں تباہ ہوچکی ہے تاہم کسی قسم کا جانی و مالی نقصان نہیں ہوا۔

سیلابی ریلے زئیت، کوراغ ،چرون ، بونی ، اوی اور سنوغر سے بھی گزرگئے مگر آبادی کونقصان پہنچانے کی کوئی خبر موصول نہیں ہوئی۔ اُدھر لویر چترال میں گولین وادی میں بھی سیلاب آنے سے چاروں پل دوبارہ سیلابی ریلے میں بہہ جانے سے وادی موٹر گاڑیوں کی آمدورفت کے لئے بند ہوگئی ہے جبکہ واپڈا کا بجلی گھر کی انٹیک بھی سیلاب سے متاثر ہونے پر بجلی گھر کو بند کردیا گیا ہے۔ یاد رہے کہ جولائی کی 13تاریخ کو گلیشیائی سیلاب سے گولین گول میں تباہی مچ گئی تھی اور چند دن پہلے ہی پلوں ، سڑکوں اور بجلی گھر کی بحالی ہوئی تھی۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



جو نہیں آتا اس کی قدر


’’آپ فائز کو نہیں لے کر آئے‘ میں نے کہا تھا آپ…

ویل ڈن شہباز شریف

بارہ دسمبر جمعہ کے دن ترکمانستان کے دارالحکومت…

اسے بھی اٹھا لیں

یہ 18 اکتوبر2020ء کی بات ہے‘ مریم نواز اور کیپٹن…

جج کا بیٹا

اسلام آباد میں یکم دسمبر کی رات ایک انتہائی دل…

عمران خان اور گاماں پہلوان

گاماں پہلوان پنجاب کا ایک لیجنڈری کردار تھا‘…

نوٹیفکیشن میں تاخیر کی پانچ وجوہات

میں نریندر مودی کو پاکستان کا سب سے بڑا محسن سمجھتا…

چیف آف ڈیفنس فورسز

یہ کہانی حمود الرحمن کمیشن سے شروع ہوئی ‘ سانحہ…

فیلڈ مارشل کا نوٹی فکیشن

اسلام آباد کے سرینا ہوٹل میں 2008ء میں شادی کا ایک…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(آخری حصہ)

جنرل فیض حمید اور عمران خان کا منصوبہ بہت کلیئر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(چوتھا حصہ)

عمران خان نے 25 مئی 2022ء کو لانگ مارچ کا اعلان کر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(تیسرا حصہ)

ابصار عالم کو 20اپریل 2021ء کو گولی لگی تھی‘ اللہ…