کراچی(این این آئی)پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ(آئی ایس پی آر) نے کہاہے کہ کراچی میں سیلاب متاثرین کی مدد کی جا رہی ہے، آرمی کی کشتیوں کے ذریعے متاثرہ افراد کو منتقل کیا جا رہا ہے۔آئی ایس پی آرکے مطابق کراچی کے مختلف حصوں میں ریلیف و ریسکیو کا کام جاری ہے،کراچی میں سیلاب متاثرین کی مدد کی جا رہی ہے۔آئی ایس پی آر نے بتایاکہ ملیر ندی سے پانی کا باہر بہاؤ
روکنے کے لیے کام جاری ہے،آرمی انجینئرزمشینری،ہیوی پلانٹ کے ذریعے ریلیف آپریشن کر رہے ہیں۔پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ کے مطابق ملیر ندی کے متاثرہ کناروں کی ساتھ ساتھ مرمت کی جا رہی ہے،ملیر ندی میں پانی کی مقدار میں کمی ہوئی ہے،قائد آباد سے پانی ملیر ندی میں واپس جانا شروع ہوگیا ہے۔آرمی کی کشتیوں کے ذریعے متاثرہ افراد کو منتقل کیا جا رہا ہے،متاثرہ افراد کو کھانا ودیگرضروری اشیا کی فراہمی کا عمل جاری ہے۔آئی ایس پی آر نے بتایاکہ ملیرندی،درمحمد گوٹھ، کوہی گوٹھ میں 200 خاندان پھنسے ہیں،200 خاندانوں نے چھتوں پر پناہ لے رکھی ہے۔پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ کے مطابق موسم بہتر ہونے پرمتاثرہ افراد کی ہیلی کاپٹر سے منتقلی شروع ہوگی،چھتوں پر پھنسے افراد کو بذریعہ ہیلی کاپٹرمنتقلی کے انتظامات کر لیے گئے۔آئی ایس پی آر کے مطابق لٹھ اور تھدھو ڈیم اوورفلو ہونے سے ناردرن بائی پاس اور ملیر ندی میں سیلابی صورتحال ہے۔ کے الیکٹرک کا گرڈ بچانے کیلیے آرمی کی ٹیمیں مہران نالے پر سرگرم عمل ہیں، آرمی انجینئرز نے 200 میٹر طویل اور 4 فٹ اونچا بند باندھ دیا ہے، بند باندھنے کا مقصد ایم نائن کو بچانا اور پانی کا بہاؤ کنٹرول کرنا ہے۔آئی ایس پی آر کے مطابق متاثرہ علاقوں میں آرمی کی ٹیمیں سول انتظامیہ کے ساتھ مصروف عمل ہیں، پاک آرمی اور رینجرز کی 70 ٹیمیں سول انتظامیہ کی معاونت کر رہی ہیں، آرمی کی ٹیمیں قائد آباد کے متاثرین کو محفوظ مقامات پر منتقل کر رہی ہیں۔آئی ایس پی آر کے مطابق بارش کے پانی سے متاثرہ لوگوں کو کھانے پینے کی اشیا فراہم کی گئیں، بارش سے شدید متاثرہ علاقوں میں گلشن حدید، ڈی ایچ اے، گزری، کیماڑی، ناظم آباد، صدر، لانڈھی، ایئرپورٹ، یونیورسٹی روڈ، پی اے ایف فیصل، پی اے ایف مسرور اور گلشن حدید شامل ہیں۔