اسلام آباد (این این آئی) وفاقی حکومت نے کامیاب جوان پروگرام کیلئے ایک سال میں ایک ارب روپے کے قرض جاری ہونے کے بعد پروگرام کوتیزکرنیکا فیصلہ اور نوجوانوں کو نئے کاروبارشروع کر نے میں مدد دینے کااعلان کرتے ہوئے کہا ہے کہ کامیاب نوجوان پروگرام حکومت کی ترجیح ہے،پروگرام کیلئے جتنا پیسہ چاہیے ہوگا فراہم کریں گے،ایک ارب روپے سے زیادہ قرض دیا چکا ہے،
شرح سود کو آدھا کر دیا ہے،اسکیم کو تین بینکوں سے بڑھا کر 21بینکوں تک بڑھایا ہے،ہر اس نوجوان کو کاروبار کیلئے پیسے دیں گے جن کے پاس تجربہ اور ہنر ہے،کورونا وائرس کیلئے رکھے گئے فنڈز اسی کیلئے استعمال کیے جائیں گے۔ بدھ کو یہاں مشیر خزانہ ڈاکٹر عبدالحفیظ شیخ نے معاون خصوصی امور نوجوان کے ہمراہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ کورونا کے بعد حکومت کی کوشش ہے کہ عوام کو کاروبار کیلئے زیادہ سرمایہ فراہم کیا جائے،کامیاب نوجوان پروگرام کیلئے اہم فیصلے کیے گئے۔ انہوں نے کہاکہ نوجوانوں کو نئے کاروبار شروع کرنے میں مدد دیں گے۔ انہوں نے کہاکہ اس وقت تک 2900 لوگوں کو قرض دیئے جا چکے،ایک ارب روپے سے زیادہ قرض دیا جا چکا،اس کو اب بڑے انداز میں چلایا جائے گا۔ انہوں نے کہاکہ پہلے 50 لاکھ روپے کی حد تھی اب ڈھائی کروڑ روپے تک کیا گیا ہے،شرح سود کو آدھا کر دیا ہے،چھ فیصد شرح سود کو تین فیصد کر دیا اور آٹھ فیصد کو چار فیصد کر دیا،اس اسکیم کو تین بینکوں سے بڑھا کر 21 بینکوں تک بڑھا دیا ہے،پاکستان نے شفاف انداز میں ڈیڑھ کروڑ خاندانوں کو مالی امداد فراہم کی۔ انہوں نے کہاکہ کامیاب نوجوان پروگرام حکومت کی ترجیح ہے،اس پروگرام کیلئے جتنا پیسہ چاہیے وہ فراہم کریں گے۔ انہوں نے کہاکہ اگر پروگرام کیلئے ایک سو ارب روپے بھی چاہیے ہوئے تو دیں گے
،وزیر خزانہ کبھی اس طرح کی بات نہیں کرتا،حکومت چاہتی ہے کہ لوگ کاروبار کریں۔ انہوں نے کہاکہ حکومت نے چھوٹے صنعتی اداروں کے بجلی کے بل بھرے،رواں مالی سال کے پہلے ماہ میں معاشی اشاریوں میں بہتری آئی،پورے ملک میں سیمنٹ کی کھپت میں 22 فیصد اضافہ ہوا ہے،حکومت معاشی سرگرمیوں کو برقرار رکھنے کی کوشش کر رہی ہے،حکومتی اخراجات میں نمایاں کمی کی گئی ہے،
ملک میں مقامی اور غیر ملکی سرمایہ کاروں کے اعتماد میں اضافہ ہوا ہے۔ عثمان ڈار نے کہاکہ ہر اس نوجوان کو کاروبار کیلئے پیسے دیں گے جن کے پاس تجربہ اور ہنر ہے،پروگرام کے پہلے مرحلے کیلئے ایک سو ارب روپے رکھے ہیں،سٹارٹ اپس کیلئے دس لاکھ روپے تک فراہم کیے جائیں گے۔ حفیظ شیخ نے کہاکہ جن کو پہلے قرض فراہم کیا انکی شرح سود کم کر دیا جائے گا،کورونا وائرس کیلئے رکھے گئے
فنڈز اسی کیلئے استعمال کیے جائیں گے،ضرورت مندوں کی مدد کی جائیگی تاہم یہ ٹارگٹڈ ہو گی۔ انہوں نے کہاکہ کورونا وائرس کی امداد آدھے پاکستان کی ابادی کو حاصل ہوئی،حکومت نے چھوٹے صنعتی اداروں کے بجلی بل خود ادا کیے،دنیا سراہا رہی ہے پاکستان کے اقدامات کو،اس وقت کامیاب نوجوان پروگرام پر ہی بات کروں گا۔۔ انہوں نے کہاکہ کسی ملک کے ساتھ آئل کی سہولت یہ سلسلہ چل رہا ہے جب حتمی معاملات طے ہوں گے تو پھر بتائیں گے