واشنگٹن (این این آئی)امریکی وزیرخارجہ مائیک پومپیو نے ایران کو ایک جارح ملک قراردیا ہے اور کہا ہے کہ وہ مظلوم نہیں، اگر اس کے کے خلاف اقوام متحدہ کی عاید کردہ اسلحہ کی پابندی کی مدت ختم ہوجاتی ہے اور اس میں توسیع نہیں کیا جاتی تو وہ مشرقِ اوسط کے پورے خطے میں
اپنی تباہ کن سرگرمیاں اور ان میں ’سہولت کاری‘ کا کردار جاری رکھے گا۔انھوں نے یہ بات امریکی سینیٹ کی خارجہ تعلقات کمیٹی کے روبرو بیان دیتے ہوئے کہی ہے۔انھوں نے کہا کہ ایران پہلے ہی آبنائے ہرمز میں بحری جہازوں کو بارودی سرنگوں کے حملوں میں نشانہ بناچکا ہے،اس نے سعودی عرب میں تیل کی تنصیبات پر میزائلوں سے حملے کیے ہیں اور یمن میں حوثیوں کو اسلحے سے لدے جہاز بھیجے ہیں۔مائیک پومپیو نے خبردار کیا کہ اگر اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل اپنا کردار ادا کرنے میں ناکام رہتی ہے تو ایران کو پورے مشرقِ اوسط بلکہ دنیا بھر میں تباہی کے بیج بونے کی آزادی مل جائے گی۔امریکی سینیٹ کی خارجہ تعلقات کمیٹی کے اس اجلاس میں محکمہ خارجہ کے مالی سال 2021ء کے لیے پیش کردہ بجٹ پر غور کیا گیا ہے۔مائیک پومپیو نے کہاکہ ’’واشنگٹن نے ایران کے خلاف زیادہ سے زیادہ دباؤ برقرار رکھنے کی مہم برپا کی ہے اور اس پر مکمل عمل درآمد کیا ہے۔اس کے نتیجے میں ایران تیل کی فروخت سے حاصل ہونے والی 90 فی صد آمدن سے محروم ہوچکا ہے۔وہ اس آمدن کو اپنی غیر قانونی جوہری سرگرمیوں اور دہشت گردی کی کارروائیوں پر صرف کررہا تھا۔انھوں نے یورپ اور جنوبی امریکا کے ممالک میں امریکا کی سفارت کاری کو سراہا جس کے نتیجے میں ان ممالک نے ایران کی آلہ کار لبنان کی شیعہ ملیشیا حزب اللہ کو دہشت گرد قرار دے دیا ہے۔