منگل‬‮ ، 16 دسمبر‬‮ 2025 

گورنر ہائوس کراچی میں وفاقی وزیر توانائی عمر ایوب کے ساتھ ہونے والے ویڈیو لنک اجلاس کی اندرونی کہانی، پی ٹی آئی کے اہم اتحادی نے کس چیز کا مطالبہ کر دیا؟

datetime 4  جولائی  2020 |

کراچی(این این آئی)گورنر ہائوس کراچی میں وفاقی وزیر توانائی عمر ایوب کے ساتھ ویڈیو لنک پر اجلاس، گزشتہ روز ہونے والے اجلاس کی اندرونی کہانی سامنے آگئی۔ اجلاس میں پی ٹی آئی کی اتحادی گرینڈ ڈیموکریٹک الائنس کے رہنمائوں نے کراچی میں بجلی کی بدترین لوڈشیڈنگ پر شدید تنقید کی اور کے الیکٹرک کی اجارہ داری ختم کرنے کے لئے دیگر ڈسٹری بیوشن کمپنیوں کا بھی تقرر کیا جائے زرائع کے مطابق اجلاس میں

کے ای،سیپکو اور حیسکو کے چیف آپریٹنگ آفیسرز بھی موجود تھے اجلاس میں پی ٹی آئی اور ایم کیو ایم کے علاوہ جی ڈی اے کے وفد میں ترجمان جی ڈی اے سردار رحیم، ایم پی اے حسنین مرزا ، ایم پی اے نصرت سحر عباسی اور ایم پی اے نند کمار گوکلانی شامل تھے زرائع کے مطابق جی ڈی اے رہنماوں نے بجلی کی تقسیم کار کمپنیوں کے خلاف شکایات کے انبار لگائے جی ڈی اے رہنماں نے بدترین لوڈشیڈنگ، اوور بلنگ، کے الیکٹرک انتظامیہ کے غیر ذمہ دارانہ سلوک پر شدید برہمی کا اظہار بھی کیا اور کہا کہ بجلی کی تقسیم کار کمپنیوں کی نااہلی اور بدعنوانی کا عمل جی ڈی اے کو سڑکوں پر احتجاج کرنے والے عوام کے ساتھ کھڑا ہونے پر مجبور کردیگا۔ زرائع کے مطابق جی ڈی اے رہنماں نے واضح کیا کہ بجلی کی طویل لوڈشیڈنگ اور اوور بلنگ کی صورتحال پی ٹی آئی کے ساتھ جی ڈی اے کے اتحاد کو کمزور کرسکتی ہے رہنماں نے کہا کہ پی ٹی آئی کی حکومت تاحال کوئی تبدیلی نہیں لاسکی عوام شدید کرب کا شکار ہیں، زرائع کے مطابق جی ڈی اے رہنماں نے اجلاس میں کہا کہ اب بھی پیپلزپارٹی رہنما خورشید شاہ کے حواریوں کے ذریعے سیپکو اور ہیسکو کا انتظام چل رہا ہے کے الیکٹرک کراچی کے شہریوں کی کھال اتارنے کے ساتھ انہیں زہنی اذیت سے دوچار کر رہی ہیاور کوئی اس پر کوئی قابو نہیں پاسکتا زرائع کے مطابق ترجمان جی ڈی اے سردار رحیم نے وفاقی وزیر توانائی عمر ایوب کو اجلاس میں کہا کہ

وہ وفاقی وزرات مہنگائی اور عوامی ازیت کے وزیر ہیں انہوں نے واضح کیا کہ یہ حساس وزارت ہے وزارت پانی و بجلی حکومت قائم اور حکومت کو گرا بھی سکتی ہے۔ زرائع کے مطابق جی ڈی اے کی جانب سے طویل احتجاج اور گفتگو کے بعد وفاقی وزیر بجلی عمر ایوب نے حیسکو اور سیپکو کے سربراہان کو ایک ہفتے کے اندر شکایات کا جائزہ لیکر انہیں حل کرنے کا حکم دیا اور گورنر ہاس سے اس سے متعلق آنے والی تمام شکایات کو نمٹانے کی بھی ہدایت کی

زرائع کے مطابق وفاقی وزیر نے 15 یوم کے اندر بہتر کارکردگی کا مظاہرہ نہ کرنے والے عملے کو ہٹانے کی ہدایت کی۔ زرائع کے مطابق جی ڈی اے کی جانب سے وفاقی وزیر سے درخواست کی گئی کہ نیپرا میں سندھ کے ممبر کو تبدیل کرنے کے بعد نیپرا کے ذریعے کے الیکٹرک کو کنٹرول کیا جائے اور کے الیکٹرک کی اجارہ داری کو ختم کرنے کے لئے کراچی میں دیگر ڈسٹری بیوشن کمپنیوں کا بھی تقرر کیا جائے دنیا کے کئی ممالک میں ایک سے زیادہ یوٹیلیٹی کمپنیوں کا ہونا ایک معمول ہے۔گورنر سندھ عمران اسماعیل نے بھی عوامی شکایات کو وفاقی وزیر کے سامنے رکھا۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



ویل ڈن شہباز شریف


بارہ دسمبر جمعہ کے دن ترکمانستان کے دارالحکومت…

اسے بھی اٹھا لیں

یہ 18 اکتوبر2020ء کی بات ہے‘ مریم نواز اور کیپٹن…

جج کا بیٹا

اسلام آباد میں یکم دسمبر کی رات ایک انتہائی دل…

عمران خان اور گاماں پہلوان

گاماں پہلوان پنجاب کا ایک لیجنڈری کردار تھا‘…

نوٹیفکیشن میں تاخیر کی پانچ وجوہات

میں نریندر مودی کو پاکستان کا سب سے بڑا محسن سمجھتا…

چیف آف ڈیفنس فورسز

یہ کہانی حمود الرحمن کمیشن سے شروع ہوئی ‘ سانحہ…

فیلڈ مارشل کا نوٹی فکیشن

اسلام آباد کے سرینا ہوٹل میں 2008ء میں شادی کا ایک…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(آخری حصہ)

جنرل فیض حمید اور عمران خان کا منصوبہ بہت کلیئر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(چوتھا حصہ)

عمران خان نے 25 مئی 2022ء کو لانگ مارچ کا اعلان کر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(تیسرا حصہ)

ابصار عالم کو 20اپریل 2021ء کو گولی لگی تھی‘ اللہ…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(دوسرا حصہ)

عمران خان میاں نواز شریف کو لندن نہیں بھجوانا…