اسلام آباد(آن لائن) وفاقی کابینہ کا اجلاس وزیر اعظم عمران خان کی زیر صدارت بدھ کو وزیر اعظم آفس میں منعقد ہوا جس میں 14 نکاتی ایجنڈے سمیت اہم امور پر غور کیا گیا۔ ذرائع کے مطابق کابینہ نے پی آئی اے پائلٹس کے جعلی لائسنسز کو منسوخ کرنے کی منظوری دے دی جبکہ وزارت داخلہ کی جانب سے ممنوعہ اسلحہ لائسنس کے اجراء کا معاملہ موخر کردیا گیا۔کابینہ نے عثمان ناصر کو ایم ڈی پاکستان سافٹ ویئر ایکسپورٹ بورڈ
تعینات کرنے کی منظوری دی۔ ایس ای سی پی کے آڈٹ کے لیے ہارورتھو حسین چوہدری کمپنی کی خدمات حاصل کرنے کی منظوری دی گئی ہے۔ذرائع کے مطابق کابینہ نے مرغذار چڑیا گھر اسلام آباد کا انتظامی کنٹرول وزارت ماحولیاتی تبدیلی کو دینے کی منظوری دیدی۔ارکان پارلیمنٹ کی ترقیاتی اسکیموں سے متعلق قواعد میں تبدیلی کی منظوری دی۔ کابینہ اجلاس میں سٹاک ایکسچینج کراچی پر ناکام حملے کا معاملہ بھی زیر بحث آیا۔وزیر اعظم اور کابینہ اراکین نے حملے کو ناکام بنانے پر سکیورٹی فورسز اور گارڈز کو خراج تحسین پیش کیا جبکہ شہید ہونے والے سکیورٹی گارڈ اور اہلکاروں کو خراج عقیدت پیش کیا گیا اور درجات کی بلندی کیلئے دعا کی گئی۔کابینہ اراکین کا کہنا تھا کہ سکیورٹی اہلکاروں نے اپنی جان کا نذرانہ دیکر ملک کو بڑی دہشت گردی سے بچا لیا اور پوری قوم سکیورٹی فورسز کو سلام پیش کرتی ہے۔ذرائع کے مطابق وفاقی کابینہ نے ایمپلائز اولڈ ایج بینفٹ انسٹی ٹیوشنز کی پنشز میں 2000 اضافے کی منظوری بھی دیدی اور اب ای او بی آئی کے پنشنرز کو 6500 کے بجائے 8500 پنشن ادا ہوگی۔ وزیر اعظم کے معاون خصوصی زلفی بخاری اور متعلقہ حکام نے پنشن کے اضافے کے معاملے پر بریفنگ دی۔2000 اضافے کی سفارش وزارت اوورسیز نے کی تھی جس کو کابینہ نے منظور کرلیا۔بجٹ منظور ہونے پر کابینہ اراکین نے وزیر اعظم کو مبارکباد دی اور ان کی قیادت پر مکمل اظہار اعتماد کیا۔