اسلام آباد(این این آئی) اسلام آباد ہائی کورٹ نے وفاقی وزیر غلام سرور خان کو عہدے سے ہٹانے کی درخواست مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ اگر وفاقی وزیر کے بیان سے ملک کا نقصان ہوا تو ایکشن لینا وزیر اعظم کا اختیار ہے۔ بدھ کو اسلام آباد ہائی کورٹ کے چیف جسٹس اطہر من اللہ نے کیس کی سماعت کی۔درخواست گزار وکیل طارق اسد ایڈووکیٹ عدالت کے سامنے پیش ہوئے۔ وکیل طارق اسد نے کہاکہ 262 پائلٹس کے
حوالے سے غلام سرور خان نے غیر ذمہ دارانہ بیان دیا، ابھی پی آئی اے پر یورپ میں فلائیٹوں پر چھ ماہ کی پابندی لگ گئی ہے۔ وکیل طارق اسد نے کہاکہ اگر کسی کی ڈگری جعلی تھی تب بھی وزیر موصوف کو چاہیے تھا سیکرٹ انداز میں کارروائی کرتے، غلام سرور خان کی غیر ذمہ دارانہ بیان بازی سے دنیا بھر میں ملک کی جنگ ہنسائی ہوئی۔ چیف جسٹس نے کہاکہ اس حوالے سے تفصیلی آرڈر پاس کریں گے۔ بعد ازاں عدالت نے محفوظ فیصلہ سناتے ہوئے درخواست کو مسترد کردیا۔ عدالت نے کہاکہ اگر وفاقی وزیر کے بیان سے ملک کا نقصان ہوا تو ایکشن لینا وزیر اعظم کا اختیار ہے۔ ہائی کورٹ نے واضح کیا کہ وفاقی وزیر کے احتساب کے آئینی طریقہ کار میں مداخلت سے پرہیز کررہے ہیں۔چیف جسٹس اسلام آباد ہائیکورٹ جسٹس اطہر من اللہ نے 8 صفحات پر مشتمل فیصلہ جاری کردیا۔ اسلام آباد ہائی کورٹ نے وفاقی وزیر غلام سرور خان کو عہدے سے ہٹانے کی درخواست مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ اگر وفاقی وزیر کے بیان سے ملک کا نقصان ہوا تو ایکشن لینا وزیر اعظم کا اختیار ہے۔ بدھ کو اسلام آباد ہائی کورٹ کے چیف جسٹس اطہر من اللہ نے کیس کی سماعت کی۔درخواست گزار وکیل طارق اسد ایڈووکیٹ عدالت کے سامنے پیش ہوئے۔ وکیل طارق اسد نے کہاکہ 262 پائلٹس کے حوالے سے غلام سرور خان نے غیر ذمہ دارانہ بیان دیا، ابھی پی آئی اے پر یورپ میں فلائیٹوں پر چھ ماہ کی پابندی لگ گئی ہے۔