پیر‬‮ ، 03 فروری‬‮ 2025 

کسی خفیہ ایجنسی کی مدد کے بغیر اسٹاک ایکسچینج پر حملہ ممکن نہ تھا، ڈی جی رینجر سندھ کا دھماکہ خیز دعویٰ

datetime 29  جون‬‮  2020
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

کراچی(آن لائن) ڈی جی رینجرز سندھ عمر بخاری نے کہا کہ کسی خفیہ ایجنسی کی مدد کے بغیر یہ حملہ ممکن نہ تھا، اس کی تہہ تک پہنچیں گے، رینجرز، پولیس اور سیکیورٹی نے 8منٹ میں حملہ ناکام بنایا اور حملے کی ذمہ داری کالعدم بی ایل اینے قبول کرلی ہے۔تفصیلات کے مطابق پاکستان اسٹاک ایکسچینج پر حملے کے حوالے سے ڈی جی رینجرز سندھ اور ایڈیشنل آئی جی نے مشترکہ نیوز کانفرنس کی،

ڈی جی رینجرز سندھ عمر بخاری نے کہا 10بجکر2منٹ پر گاڑی میں سوار4 دہشت گرد آئے، دہشت گردوں نیاندر آنے کیلئے فائرنگ کی اور 10بجکر10منٹ پر دہشت گردوں کو ختم کردیا گیاتھا، کمبائنڈ یونٹ نے 8منٹ میں دہشتگردوں کو ناکام بنادیا۔ڈی جی رینجرز سندھ کا کہنا تھا کہ دہشت گردوں کی اسٹریٹ فائرنگ سے کچھ شہری زخمی ہوئے، تاہم 8منٹ میں چاروں دہشت گردوں کوہلاک کردیا تھا، سیکیورٹی پرمامور جوانوں نے2 دہشت گردوں کو پہلی انٹرنس پر مار گرایا جبکہ دیگر دو دہشت گرد اندر آئے تو سیکیورٹی عملے سے سامنا ہوا۔عمر بخاری نے کہا کہ دہشت گرد اسٹاک ایکسچینج کی عمارت میں داخل نہیں ہوسکے، رینجرز،پولیس، اسٹاک مارکیٹ کے سیکیورٹی گارڈز نے حملہ ناکام بناتے ہوئے داخلی راستے پر ہی تمام دہشت گردوں کو ختم کردیاگیا۔ان کا کہنا تھا کہ دہشت گرد اسٹاک ایکسچینج کی عمارت میں گھسنا چاہتے تھے، ہر دہشت گرد مکمل طور پر اسلحہ سے لیس تھا، دہشت گرد حملے کی ذمہ داری بی ایل اے نے قبول کرلی ہے۔ ڈی جی رینجرز سندھ نے مزید کہا کہ دہشت گرد پاکستان کی معیشت اور امن کو ٹھیس پہنچاناچاہتے تھے، شہر قائد کا امن خراب کرنیکی ناکام کوشش کی گئی، دہشت گردوں کے حملے کی تفصیلی انکوائری ہوگی، کسی بھی دہشتگرد حملے کے پیچھے کوئی نہ کوئی محرکات ہوتے ہیں، کراچی کاامن بھارتی ایجنسی را کیلئے فرسٹریشن کا باعث تھا، یہ حملہ کسی خفیہ ایجنسی کے بغیر

نہیں ہوسکتا۔عمر بخاری کا کہنا تھا کہ بھارتی ایجنسی ”را“ کی فرسٹریشن آپ کے سامنے ہے، ہم نے کافی نیٹ ورکس کیلوگوں کو پکڑ ا ہے، لا اینڈ انفورسمنٹ ایجنسیز نے دہشت گردوں کیخلاف ایکشن لیا، جس کے بعد دہشت گردوں کو اپنے مقاصد میں کامیاب ہونے کیلئے جگہ نہیں مل رہی تھی۔انھوں نے مزید بتایا کہ ملک دشمنوں کی کوشش ہے بچے کچے دہشت گردوں سے امن کراب کیاجائے، دہشت گردوں کے گرد گھیرا مزید تنگ کردیں گے، کسی خفیہ ایجنسیز کی مدد کے بغیر یہ حملہ ممکن نہ تھا،اسکی تہہ تک پہنچیں گے۔

ڈی جی رینجرز کا کہنا تھا کہ کراچی میں پچھلی ڈیڑ ھ سال میں کوئی دہشتگردی کا واقعہ نہیں ہوا، صورتحال سے مکمل طورپرآگاہ اوراسکے سدباب کیلئے تیارہیں، پولیس،رینجرز ودیگر انٹیلی جنس ایجنسیز میں اچھی کوآرڈینیشن ہے، چاروں دہشتگردوں کو 8منٹ میں مارنا اسی کوآرڈینیشن کا نتیجہ ہے۔عمر بخاری نے کہا کہ بلوچستان میں آپریشن بھرپور انداز سے جاری ہے، عوام سے اپیل ہے،رینجرز پولیس، دیگر اداروں پر اعتماد رکھیں۔ ایڈیشنل آئی جی کا کہنا تھا کہ چینی قونصلیت پرحملے کو ڈیڑھ سال ہوچکا ہے، ڈیڑھ سالوں میں بہت سارے لوگوں کوپکڑاگیا تاہم دہشت گردوں سے مقابلے میں انسپکٹر شاہد شہید ہوئے اور 3پولیس اہلکار زخمی ہوئے ان کی حالت خطرے سے باہرہے۔

موضوعات:



کالم



تیسرے درویش کا قصہ


تیسرا درویش سیدھا ہوا‘ کھنگار کر گلا صاف کیا…

دجال آ چکا ہے

نیولی چیمبرلین (Neville Chamberlain) سرونسٹن چرچل سے قبل…

ایک ہی راستہ بچا ہے

جنرل احسان الحق 2003ء میں ڈی جی آئی ایس آئی تھے‘…

دوسرے درویش کا قصہ

دوسرا درویش سیدھا ہوا‘ کمرے میں موجود لوگوں…

اسی طرح

بھارت میں من موہن سنگھ کو حادثاتی وزیراعظم کہا…

ریکوڈک میں ایک دن

بلوچی زبان میں ریک ریتلی مٹی کو کہتے ہیں اور ڈک…

خود کو کبھی سیلف میڈنہ کہیں

’’اس کی وجہ تکبر ہے‘ ہر کام یاب انسان اپنی کام…

20 جنوری کے بعد

کل صاحب کے ساتھ طویل عرصے بعد ملاقات ہوئی‘ صاحب…

افغانستان کے حالات

آپ اگر ہزار سال پیچھے چلے جائیں تو سنٹرل ایشیا…

پہلے درویش کا قصہ

پہلا درویش سیدھا ہوا اور بولا ’’میں دفتر میں…

آپ افغانوں کو خرید نہیں سکتے

پاکستان نے یوسف رضا گیلانی اور جنرل اشفاق پرویز…