اسلام آباد(نیوزڈیسک)برطانوی پولیس افسران کی سات رکنی ٹیم لندن میں متحدہ قومی موومنٹ کے رہنما ڈاکٹر عمران فاروق قتل کیس کی تحقیقات کے سلسلے میں اسلام آباد پہنچ گئی، ٹیم پاکستانی حکام کی موجودگی میں تحقیقات سات روز میں مکمل کرے گی،برطانوی پولیس افسران کو عمران فاروق قتل کیس میں گرفتار ملزم معظم علی تک رسائی دی جائے گی،جبکہ دیگردوملزمان سے تفتیش کیلئے برطانوی پولیس کو علیحدہ درخواست دینی ہوگی۔بی بی سی کے مطابق سکیورٹی حکام نے بتایا ہے کہ برطانوی پولیس افسران کو عمران فاروق قتل کیس میں گرفتار صرف ایک ملزم معظم علی تک رسائی دی جائے گی۔سکیورٹی حکام کا کہنا ہے کہ اگر برطانوی ٹیم کو اس کیس میں گرفتار کیے گئے دیگر دو ملزمان سے انٹرویو کرنا ہے تو انھیں اپنے دورے کے دوران اس بارے میں علیحدہ سے درخواست دینا ہو گی۔حکام کا کہنا ہے کہ سات رکنی برطانوی ٹیم پاکستانی حکام کی موجودگی میں اپنی تحقیقات کرے گی اور یہ سات دن میں مکمل کی جائیں گی۔ گزشتہ دنوں وزیرداخلہ چودھری نثارعلی خان نے برطانوی پولیس کو ایک ملزم تک رسائی دینے کا اعلان کرتے ہوئے کہا تھا کہ یہ فیصلہ ہونا باقی ہے کہ ملزم سے تفتیش صرف برطانوی اہلکار کریں گے یا اس میں پاکستانی حکام بھی شریک ہوں گے۔چوہدری نثار نے ملزم کا نام تو نہیں لیا تھا تاہم ان کا کہنا تھا کہ اس شخص کو کراچی سے حراست میں لیا گیا تھا۔واضح رہے کہ رینجرز نے رواں برس اپریل میں کراچی سے معظم علی نامی شخص کو ایم کیو ایم کے صدر دفتر نائن زیرو کے قریب سے گرفتار کیا تھا اور اس وقت وزارت داخلہ نے کہا تھا وہ عمران فاروق قتل کیس کے مرکزی ملزم ہیں۔معظم علی پر الزام تھا کہ انھوں نے مبینہ طور پر ا ±ن دو افراد کو لندن بھجوایا تھا جن پر الزام ہے کہ ا ±نھوں نے ڈاکٹر عمران فاروق کو قتل کیا۔