جمعہ‬‮ ، 04 جولائی‬‮ 2025 

کس بلڈ گروپ کےحامل افراد کرونا وائرس کے زیاد ہ اور کم شکار ہو رہے ہیں؟نئی تحقیق میں حیرت انگیز انکشافات

datetime 10  جون‬‮  2020
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

کیلی فورنیا(این این آئی)ایک نئی تحقیق میں کہاگیاہے کہ خون گروپ او کے حاملین کرونا وائرس کا کم شکار ہورہے ہیں اور ہوئے ہیں جبکہ بی اور اے، بی خون گروپ کے حامل افراد کرونا وائرس کا زیادہ شکار ہوئے ہیں۔میڈیارپورٹس کے مطابق بائیو ٹیکنالوجی کی ٹیسٹنگ کمپنی 23اینڈ می نے یہ تحقیقات کیں۔اس کے مطابق کسی فرد کے خون کا گروپ یہ تعیّن کرسکتا ہے کہ وہ کس حد تک کرونا وائرس کی زد میں آئے گا۔

اس کمپنی نے اس تحقیق میں 750000 شرکاء سے حاصل کردہ نتائج استعمال کیے ہیں۔اس نے آن لائن پوسٹ کیے گئے اپنے تحقیقی نتائج میں بتایا کہ خون گروپ او والے افراد دوسرے گروپوں کے مقابلے میں کرونا وائرس سے زیادہ محفوظ ہیں۔ان کا دوسروں کے مقابلے میں 9 سے 18 فی صد تک کم امکان ہے کہ ان کا کووِڈ19 کے ٹیسٹ کا نتیجہ مثبت آئے گا۔23اینڈ می کی تحقیق کے مطابق بی اور اے بی خون گروپوں کے حاملین کے کرونا وائرس کا شکار ہونے کے زیادہ امکانات ہیں۔اس گروپ سے تعلق رکھنے والے جن جواب دہندگان نے اس سروے میں حصہ لیا ہے، ان میں کووِڈ19 کے مثبت ٹیسٹ کی شرح سب سے زیادہ تھی۔ خون گروپ اے والے ان دونوں کے درمیان ہیں۔اس مطالعہ سے یہ بھی پتا چلا ہے کہ ایک فرد کے خون کا گروپ اگر منفی بی یا مثبت بی ہے تو ایسے افراد کے کرونا وائرس کا شکار ہونے کی شرح میں کوئی نمایاں فرق نہیں تھا۔اس کے مطابق بی یا اے بی نیگٹو یا پازیٹو بلڈ گروپ کے افراد میں کرونا وائرس کا شکار ہونے کی شرح قریب قریب برابر ہی پائی گئی ہے اور یہ نہیں ہوا کہ مثبت خون گروپ والے زیادہ متاثر ہوئے ہیں اور منفی والوں کی تعداد کم رہی ہے۔ہر دو قسم کے خون گروپ کے افراد اس مہلک وائرس کا شکار ہوئے ہیں اور ہوسکتے ہیں۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



وائے می ناٹ


میرا پہلا تاثر حیرت تھی بلکہ رکیے میں صدمے میں…

حکمت کی واپسی

بیسویں صدی تک گھوڑے قوموں‘ معاشروں اور قبیلوں…

سٹوری آف لائف

یہ پیٹر کی کہانی ہے‘ مشرقی یورپ کے پیٹر کی کہانی۔…

ٹیسٹنگ گرائونڈ

چنگیز خان اس تکنیک کا موجد تھا‘ وہ اسے سلامی…

کرپٹوکرنسی

وہ امیر آدمی تھا بلکہ بہت ہی امیر آدمی تھا‘ اللہ…

کنفیوژن

وراثت میں اسے پانچ لاکھ 18 ہزار چارسو طلائی سکے…

دیوار چین سے

میں دیوار چین پر دوسری مرتبہ آیا‘ 2006ء میں پہلی…

شیان میں آخری دن

شیان کی فصیل (سٹی وال) عالمی ورثے میں شامل نہیں…

شیان کی قدیم مسجد

ہوکنگ پیلس چینی سٹائل کی عمارتوں کا وسیع کمپلیکس…

2200سال بعد

شیان بیجنگ سے ایک ہزار اسی کلومیٹر کے فاصلے پر…

ٹیرا کوٹا واریئرز

اس کا نام چن شی ہونگ تھا اوروہ تیرہ سال کی عمر…