بدھ‬‮ ، 17 ستمبر‬‮ 2025 

پاکستان میں رواں سال مئی کے مہینے میں ریاست مخالف تشدد کی کارروائیاں بڑھ گئیں

datetime 2  جون‬‮  2020
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد (این این آئی) پاکستان میں رواں سال مئی کے مہینے میں ریاست مخالف تشدد کی کاروائیاں بڑھ گئیں۔ اسلام آباد میں قائم تھنک ٹینک پاکستان انسٹی ٹیوٹ فار کانفلکٹ اینڈ سیکیورٹی اسٹڈیز (پکس) کے جاری کردہ اعدادوشمار کے مطابق مئی میں ریاست مخالف جنگجو حملوں میں 100 فیصد اضافہ دیکھا گیا۔ اپریل میں 9 کارروائیوں کے مقابلے میں مئی کے دوران ملک میں ریاست مخالف تشدد کی

کارروائیوں کے اٹھارہ واقعات پیش آئے۔مختلف واقعات کے دوران 18 سویلین اور 16 سیکیورٹی فورسز سمیت 34 افراد مارے گئے جبکہ 15 افراد زخمی ہوئے جن میں 9 سویلین اور 6 سیکیورٹی فورسز کے اہلکار شامل تھے۔یاد رہے اپریل کے مہینے میں مئی کی نسبت 18 ہلاکتیں 6 افراد زخمی ہوئے تھے۔اس طرح ، گذشتہ ماہ ریاست مخالف کارروائیوں میں 100 فیصد اضافے کی وجہ سے ہونیوالی اموات میں 89 فیصد جبکہ زخمیوں کی تعداد میں 150 فیصد اضافہ ریکارڈ ہوا ہے۔ پکس کے مطابق خیبرپختونخوا کے قبائلی اضلاع (سابقہ فاٹا) میں ریاست مخالف جنگجو حملوں میں خاطر خواہ اضافہ ریکارڈ کیا ہے۔ جہاں کل 18 میں سے 12 حملے ہوئے۔ یوں 67 فیصد حملوں کا تعلق خیبرپختونخوا کے علاقوں سے ہے۔فاٹا کے علاقے میں عسکریت پسندوں کے ان 12 حملوں میں ، 14 سویلین اور 3 سکیورٹی فورسز کے اہلکاروں سمیت 17 افراد مارے گئے اور آٹھ افراد سمیت پانچ سویلیں اور تین سکیورٹی فورسز کے اہلکار زخمی ہوئے۔شمالی وزیرستان کا قبائلی ضلع ایک بار پھر انتہائی پریشان کن صورتحال اختیار کر رہا ہے۔ جہاں آٹھ حملے ہوئے ہیں جو خیبر پختونخوا کے قبائلی اضلاع میں کل حملوں کا 67 فیصد اور پورے ملک میں کل حملوں کا 44 فیصد ہے۔ صوبہ بلوچستان میں ریاست مخالف تشدد کی کاروائیاں کے 3 واقعات رپورٹ ہوئے جن میں 11 سیکیورٹی فورسز کے اہلکاروں سمیت 4 سویلین مارے گئے۔جبکہ 2 افراد زخمی ہوئے، وفاقی دارالحکومت اسلام آباد ، کے پی کے اور پنجاب میں ریاست مخالف تشدد کا ایک ایک واقعہ پیش آیا۔پکس کے اعدادوشمار کے مطابق ریاست مخالف تشدد کی

کاروائیوں کے اٹھارہ میں سے آٹھ (IED) دیسی ساختہ بم حملے تھے، سات ٹارگٹ کلنگ کے واقعات ، ایک فزیکل اسالٹ، ایک مارٹر اٹیک ، اور ایک راکٹ حملہ تھا۔ ملک میں ٹارگٹ کلنگ کے سات واقعات میں سے چھ سابقہ فاٹا سے رپورٹ ہوئے جو فاٹا میں ہونے والے حملوں کی کل تعدادکے 50 فیصد ہیں۔دریں اثنا سیکیورٹی فورسز نے ملک کے مختلف حصوں میں 10 مختلف سیکیورٹی کاروائیاں کیں جن میں نو مشتبہ جنگجو ہلاک ہوئے جبکہ تین دیگر افراد کو حراست میں لیا گیا۔ ان کارروائیوں میں سیکیورٹی فورس کا ایک اہلکار مارا گیا۔ فاٹا اور سندھ میں سیکیورٹی فورسزز نے تین، تین، کے پی میں 2 جبکہ بلوچستان اور پنجاب میں ایک ، ایک سیکیورٹی آپریشن کیا۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



Self Sabotage


ایلوڈ کیپ چوج (Eliud Kipchoge) کینیا میں پیدا ہوا‘ اللہ…

انجن ڈرائیور

رینڈی پاش (Randy Pausch) کارنیگی میلن یونیورسٹی میں…

اگر یہ مسلمان ہیں تو پھر

حضرت بہائوالدین نقش بندیؒ اپنے گائوں کی گلیوں…

Inattentional Blindness

کرسٹن آٹھ سال کا بچہ تھا‘ وہ پارک کے بینچ پر اداس…

پروفیسر غنی جاوید(پارٹ ٹو)

پروفیسر غنی جاوید کے ساتھ میرا عجیب سا تعلق تھا‘…

پروفیسر غنی جاوید

’’اوئے انچارج صاحب اوپر دیکھو‘‘ آواز بھاری…

سنت یہ بھی ہے

ربیع الاول کا مہینہ شروع ہو چکا ہے‘ اس مہینے…

سپنچ پارکس

کوپن ہیگن میں بارش شروع ہوئی اور پھر اس نے رکنے…

ریکوڈک

’’تمہارا حلق سونے کی کان ہے لیکن تم سڑک پر بھیک…

خوشی کا پہلا میوزیم

ڈاکٹر گونتھروان ہیگنز (Gunther Von Hagens) نیدر لینڈ سے…

اور پھر سب کھڑے ہو گئے

خاتون ایوارڈ لے کر پلٹی تو ہال میں موجود دو خواتین…