خیرپور (این این آئی)خیرپور سمیت ضلع بھر کے تمام سرکاری ہسپتالوں میں او پی ڈیز بند ہونے سے بیماری میں مبتلا مریض رل گئے،محکمہ صحت کرونا کی آڑ میں مبینہ کرپشن کرنے میں مصروف،ہسپتالوں میں ادویات کا فقدان،ہیپاٹاٹس کے مریضوں کو بھی ادویات دستیاب نہ ہونی کی وجہ سے وہ موت و زندگی کی کشمکش میں مبتلا ۔ چیف جسٹس سے ہسپتالوں کی حالت زار بہتر بنانے، مٹلف امراض کی
ادویاتاورہیپاٹاٹس کے ویکسین کی فراہمی کو یقینی بنانے کی اپیل ۔ خیرپور کی سیاسی سماجی مذہبی جماعتوں اور سول سوساٹی کی جانب سے خیرپور ،پیرجوگوٹھ،ببرلو ،پیرجوگوٹھ،سٹھارجہ،ٹھری میرواہ،فیض گنج،کوٹ بنگلو،کوٹ ڈیجی،نارہ،چونڈکو،چھوڈاو،فقیر آباد،احمد پور،ٹھیڑی،گاڑھی موری سمیت ضلع بھر کے تمام سرکاری ہسپتالوں بنیادی صحت مراکز سمیت ڈسپنسریوں میں عام بیماریوں کی ادویات،ہیپاٹاٹس کے مریضوں کو ویکسین گزشتہ دو سال سے عدم دستیاب ہونے کی وجہ سے سخت مشکلات سے دوچار ہیں جب کہ ضلع بھر کے سرکاری ہسپتالوں میں کرونا وائرس کی وبا کے نام پراو پی ڈیز بند کردی گئی جس کی وجہ سے عام بیماریوں کے لئے ہسپتال آنے والے مریضوں کا چیک اپ کئے بغیر واپس کرنے والے عمل سے انسانی زندگیوں سے کھیلنا کس قانون نے اجازت دی ہے ،ایمرجنسی وارڈ میں آنے والے مریضوں کو بھی کوئی سہولت فراہم نہیں عام بیماری کے مریض کو بھی کروناوائرس سے متاثرہ کی فہرست میں ان کے نام شامل کرنے کا انکشاف بھی کیا ہے،مسیحا بھی کرونا وائرس کے نام سے خوف ذدہ ہیں وہ ایمرجنسی وارڈ میں آنے والوں کا معائنہ کرنے سے خوف زدہ ہیں کیوں کہ انہیں کرونا وائرس سے بچاو کی کٹس نہیں ملی ہیں سندھ حکومت نے اپنی مبینہ کرپشن چھپانے کے لئے کرونا وائرس کے پھیلاو ہوتے ہیں حکم جاری کردیاتھاکہ کوئی میڈیکل افسر یا ہسپتال انتظامیہ میڈیا و پریس سے بات چیت موقف نہیں دے سکتی اس لئے ان کے لب خاموش ہیں ورنہ اندرون سندھ کے ڈاکٹروں پیرامیڈیکل اسٹاف و نرسوں کے علاوہ دیگر عملہ بھی عام مریضوں کی طرح مشکلات میں مبتلا ہیں ،شہریوں نے چیف جسٹس پاکستان سے ضلع خیرپور سمیت سندھ بھر کے تمام سرکاری ہسپتالوں کی حالت زار بہتر بنانے ،ادویات کت فقدان اور ہیپاٹاٹس کے مریضوں کو ویکسین،سانپ کے کاٹے اور سگ زدگی کے انجیکشنکی فراہمی کے لئے سوموٹو ایکشن لیتے ہوئے سندھ حکومت اور وزیر صحت سندھ اور چیف سیکرٹری سندھ کو پابند بنایاجائے اور غریب عوام کو صحت کی بنیادی سہولیات فراہم کی جائیں ۔