ہفتہ‬‮ ، 20 دسمبر‬‮ 2025 

کووِڈ 19 کے مریض کی لاش نہ دینے پر مشتعل ہجوم کی جناح ہسپتال میں توڑ پھوڑحملے کے بعد شیشوں کے ٹکڑے، فرنیچر اور پنکھے زمین پر پڑے تھے ، کاؤنٹر پر نصب شیشے کی کھڑی بھی توڑ دی گئی، ویڈیو منظر عام پر آگئی  

datetime 15  مئی‬‮  2020 |

کراچی (این این آئی)کورونا وائرس سے متاثرہ ایک مریض کی ہلاکت کے بعد ایک درجن سے زائد افراد نے کراچی کے جناح پوسٹ گریجویٹ میڈیکل سینٹر(جے پی ایم سی) کے آئیسولیشن وارڈ میں گھس کر توڑ پھوڑ کی،اشتعال انگیزی اس وقت ہوئی جب ہسپتال انتظامیہ نے مریض کے اہلِ خانہ کو لاش دینے سے انکار کردیا۔مشتعل ہجوم مریض کی میت وارڈ سے لے جانے میں کامیاب رہے تھے

تاہم موقع پر رینجرز اہلکاروں کے پہنچنے کے بعد اسے واپس وارڈ میں لانا پڑا۔آئیسولیشن وارڈ میں کووِڈ 19 کے مریض زیر علاج تھے، ویڈیوز میں دیکھا گیا کہ حملے کے بعد شیشوں کے ٹکڑے، فرنیچر اور پنکھے زمین پر پڑے ہیں جبکہ کاؤنٹر پر نصب شیشے کی کھڑی بھی توڑ دی گئی۔جے پی ایم سی کی ایگزیکٹو ڈائریکٹر سیمی جمالی نے بتایا کہ ہسپتال میں پولیس اور رینجرز کو بلانے کے بعد کم از 8 سے9 افراد کو گرفتار کیا گیا۔ڈاکٹر سیمی جمالی کے مطابق ایک 60 سالہ شخص کو ڈاؤ یونیورسٹی اوجھا کیمپس سے تشویشناک حالت میں جناح ہسپتال لایا گیا تھا انہیں سانس کی تکالیف، بخار اور کھانسی تھی اور ان کے تیمارداروں سے متعدد مرتبہ ان کی حالت کے بارے میں مشاورت کی گئی۔انہوںنے کہاکہ تیمارداروں کو بالائی منزل پر جانے نہیں دیا گیا جہاں مریض زیر علاج تھا لیکن ان کے انتقال کے بعد ہسپتال کے باہر ایک بڑا مجمع لگ گیا اور پھر انہوں نے وارڈ میں گھس کر توڑ پھوڑ کی۔انہوں نے بتایا کہ جب یہ واقعہ ہوا اس وقت 8 اسٹاف نرسز، متعدد ڈاکٹرز 2 وارڈ بوائے، ایک ریشیپنسٹ، 2 صفائی کرنے والے، چوکیدار اور سیکیورٹی کا عملہ موجود تھا۔ڈاکٹر سیمی جمالی نے کہا کہ واقعہ میں کوئی فرد زخمی نہیں ہوا لیکن ہجوم نے دروازے، کھڑکیاں، چھت کے پنکھے، میزیں، کمپیوٹرز اور جو کچھ ان کے ہاتھ لگا توڑ دیا۔انہوںنے کہاکہ جب کووِڈ 19 کا کوئی مریض انتقال کرجاتا ہے تو ہسپتال انتظامیہ صحت کے ضلعی افسر کو بلاتی ہے جو ایدھی کے عملے کے ذریعے میت کے غسل اور تدفین کا انتظام کرتے ہیں

اور دور دراز قبرستان میں میت کو دفنایا جاتا ہے۔ڈاکٹر سیمی جمالی نے کہا کہ میں تجویز دوں گی کہ ہمیں مرنے والے کے اہلِ خانہ کو اسے دیکھنے کی اجازت نہ دینے کی پالیسی پر دوبارہ سوچنا چاہیے، وہ کسی کے پیارے ہیں، اہلِ خانہ کو مکمل حفاظتی لباس مہیا کر کے میت کا غسل اور تدفین کرنے دی جائے،اس صورتحال کو ہر ایک کے لیے جذباتی طور پر چیلنجنگ کہتے ہوئے انہوںنے کہاکہ میں عوام سے

درخواست کروں گی کہ اس طرح ہسپتالوں میں توڑ پھوڑ نہ کریں کیوں کہ ڈاکٹرز آپ کیلئے اپنی زندگی کو خطرے میں ڈال رہے ہیں اس سلسلے میں صدر کے اسٹیشن ہاؤس افسر (ایس ایچ او) ارشد آفریدی نے بتایا کہ وقوعہ کے بعد 8 افراد کو حراست میں لیا تھا کہ تاہم پولیس نے مقدمہ درج نہیں کیا اور اس سلسلے میں ہسپتال انتظامیہ کے ساتھ بات چیت جاری ہے۔دوسری جانب ڈاکٹر سیمی جمالی سے

جب ایف آئی آر کے بارے میں پوچھا گیا تو انہوں نے بتایا کہ پولیس چاہتی ہے کہ ہسپتال انتظامیہ شکایت درج کروائے، ’میں شکایت کیوں درج کرواؤں جبکہ یہ ایک سرکاری ہسپتال ہے اور یہاں سیکیورٹی فراہم کرنا ریاست کی ذمہ داری ہے، اگر میں نے ایف آئی آر درج کروائی تو کل کو یہ افراد انتقام کے لیے مجھ پر حملہ کریں گے تو کون ذمہ دار ہوگا۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



جو نہیں آتا اس کی قدر


’’آپ فائز کو نہیں لے کر آئے‘ میں نے کہا تھا آپ…

ویل ڈن شہباز شریف

بارہ دسمبر جمعہ کے دن ترکمانستان کے دارالحکومت…

اسے بھی اٹھا لیں

یہ 18 اکتوبر2020ء کی بات ہے‘ مریم نواز اور کیپٹن…

جج کا بیٹا

اسلام آباد میں یکم دسمبر کی رات ایک انتہائی دل…

عمران خان اور گاماں پہلوان

گاماں پہلوان پنجاب کا ایک لیجنڈری کردار تھا‘…

نوٹیفکیشن میں تاخیر کی پانچ وجوہات

میں نریندر مودی کو پاکستان کا سب سے بڑا محسن سمجھتا…

چیف آف ڈیفنس فورسز

یہ کہانی حمود الرحمن کمیشن سے شروع ہوئی ‘ سانحہ…

فیلڈ مارشل کا نوٹی فکیشن

اسلام آباد کے سرینا ہوٹل میں 2008ء میں شادی کا ایک…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(آخری حصہ)

جنرل فیض حمید اور عمران خان کا منصوبہ بہت کلیئر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(چوتھا حصہ)

عمران خان نے 25 مئی 2022ء کو لانگ مارچ کا اعلان کر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(تیسرا حصہ)

ابصار عالم کو 20اپریل 2021ء کو گولی لگی تھی‘ اللہ…