اسلام آباد/کراچی (این این آئی)ملک کے بیشتر علاقوں میں ہفتہ سے کاروبار شروع ہوگیا اور چھوٹی دکانیں کھل گئیں تاہم کراچی میں کاروبار بدستور بند رہا۔وزیراعظم عمران خان کی جانب سے کورونا وائرس کے باعث 45 روز سے نافذ لاک ڈاؤن میں نرمی کے بعد ہفتہ سے مختلف علاقوں میں کاروبار زندگی بحال ہونا شروع ہوگیا تاہم پبلک ٹرانسپورٹ بند رہی جس کے باعث لوگوں کو آمد و رفت میں مشکلات کا سامنا رہا۔
دن کے آغاز پر بازار اور دکانیں کھل گئیں تاہم بڑے شاپنگ مالز، بڑی مارکیٹیں اور پلازے بند رہے۔ تمام کاروبار فجر سے شام 5 بجے تک کھولے جائیں گے،نادرا دفاتر سمیت ضروری خدمات کے ادارے بھی کھلے ہیں اور شاہراہوں پر ٹریفک میں بھی اضافہ ہوگیا۔انتظامیہ دکانوں اور مارکیٹوں میں ایس او پیز پر عملدرآمد کے لیے پر عزم ہے جبکہ کاروباری مراکز میں کورونا سے بچاؤ کی احتیاطی تدابیر اختیار کرنے میں شہریوں کا ملا جلا ردعمل سامنے آیا، اہم شاہراہوں پر پولیس اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کے جوان تعینات رہے اور گشت بھی جاری رہا۔ادھرتاجروں کی جانب سے پیر سے بازار کھولنے کے موقف پر ڈٹ جانے کے سبب سندھ حکومت پیر سے بازار کھولنے پر راضی ہوگئی اور چھوٹے بازاروں کی فہرست طلب کرلی تاہم بڑی مارکیٹس اور شاپنگ سینٹرز کھولے جانے کا عمل وفاق کی اجازت سے مشروط کردیا۔وزیر تعلیم و محنت سندھ سعید غنی کی زیر صدارت گزشتہ روز رات گئے تاجر برادری کی مختلف تنظیموں اور سیاسی جماعتوں کے نمائندوں کا اجلاس ہوا جس میں صوبائی وزیر امتیاز شیخ، ترجمان سندھ حکومت مرتضی وہاب، ایم کیو ایم رہنما کنور نوید، خواجہ اظہارالحسن، میئر کراچی وسیم اختر، کمشنر کراچی افتخار شالوانی، تاجر رہنماء جمیل پراچہ، رضوان عرفان، شرجیل گوپلانی، حبیب شیخ، حماد پونا والا، حکیم خان، اسماعیل لائل پوریہ، فہیم نوری، ہارون چاند، محمد ارشد اور دیگر شریک ہوئے۔
صوبائی وزیر سعید غنی نے اجلاس میں کہا کہ وفاقی حکومت نے جن ایس او پیز کے تحت جو کاروبار کھولنے کی اجازت دی ہے سندھ حکومت بھی ان کی اجازت دے رہی ہے ہم اس کے قطعی خلاف نہیں۔اس موقع پر ایم کیو ایم رہنما کنور نوید نے کہاکہ کہ ایم کیو ایم سمیت تمام تنظیمیں اس بات پر متفق ہیں کہ تمام کاروباری مراکز کھلنے چاہئیں۔اجلاس میں تاجر تنظیموں کے نمائندے پیر سے کاروباری مراکز کھولنے پر بضد رہے اور انہوں نے پیر سے کاروبار کھولنے کا اعلان کردیا۔
سعید غنی نے کہا کہ لاک ڈاؤن سے کاروبار متاثر ہوا، حکومت کو اس کا احساس ہے، بڑے تجارتی مراکز کھولنے پر پابندی سندھ حکومت نے نہیں لگائی بلکہ نیشنل کوآرڈی نیشن کمیٹی نے بڑی مارکیٹیں کھولنے سے منع کیا ہے۔انہوںنے کہاکہ صوبہ سندھ کی تمام مارکیٹوں کی فہرست طلب کی ہے ہم چھوٹی مارکیٹوں کو کھولنے کی اجازت دے سکتے ہیں جس کے لیے فہرست مرتب کی جائے گی اور ایس او پیز بنائی جائیں گی۔سعید غنی نے کہاکہ بڑی مارکیٹیں کھولنے کے لیے وفاق سے مشاورت کریں گے اور ہماری کوشش ہوگی جلد از جلد معاملات طے کریں، سپریم کورٹ کا فیصلہ ہے لاک ڈاؤن کے حوالے سے جو بھی اقدامات اٹھائے جائیں وہ یکساں ہوں۔