اتوار‬‮ ، 26 اکتوبر‬‮ 2025 

بھارت ایم کیو ایم کی مالی مدد کرتا رہا ہے، بی بی سی

datetime 24  جون‬‮  2015
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

لندن/کراچی/نئی دہلی(نیوزڈیسک) بی بی سی نے پاکستانی ذرائع کے حوالے سے بتایا ہے کہ پاکستان کی بڑی سیاسی جماعت متحدہ قومی موومنٹ کے سینئر حکام نے برطانوی حکام کو بتایا ہے کہ جماعت کو بھارتی حکومت سے مالی مدد ملتی رہی تھی جبکہ بھارتی حکام نے ان دعوﺅں کو قطعی طور پر بے بنیاد قرار دیا ہے . ایم کیو ایم نے کہا ہے کہ وہ افواہوں پر تبصرہ نہیں کرےگی۔بدھ کو رپورٹ کے مطابق بی بی سی کو بتایا گیا ہے کہ متحدہ قومی موومنٹ کے رہنماو ں نے یہ انکشافات باضابطہ ریکارڈ کیے گئے انٹرویوز میں کیے جو انھوں نے برطانوی حکام کو دئیے تھے۔ایک اعلیٰ پاکستانی اہلکار نے بی بی سی سے بات کرتے ہوئے یہ دعویٰ کیا ہے کہ ایم کیو ایم کے سینکڑوں کارکنوں نے گذشتہ ایک دہائی کے دوران بھارت کے شمالی اور شمال مشرقی علاقوں میں قائم کیمپوں سے گولہ بارود اور ہتھیاروں کے استعمال کی تربیت بھی حاصل کی۔پاکستانی اہلکار کے مطابق 2006_2005 سے قبل ایم کیو ایم کے چند درمیانی درجے کے ارکان کو تربیت دی گئی .حالیہ برسوں میں جماعت کے مزید جونیئر ارکان کو تربیت دی گئی ہے۔یہ دعوے کراچی پولیس کے ایک سینئر افسر کی جانب سے دو ماہ قبل کی گئی اس پریس کانفرنس کے بعد سامنے آئے ہیں جس میں ایس ایس پی راو ¿ انوار نے بھارت پر متحدہ قومی موومنٹ کے کارکنوں کو عسکری تربیت فراہم کرنے کا الزام عائد کیا تھا اور حکومت سے درخواست کی ہے کہ متحدہ قومی موومنٹ پر پابندی عائد کی جائے۔پریس کانفرنس میں راو ¿ انوار نے بتایا تھا کہ کیسے حراست میں لیے جانے والے دو افراد تھائی لینڈ کے راستے بھارت گئے تاکہ انھیں بھارتی خفیہ ادارہ را تربیت دے سکے۔ایم کیو ایم نے اس پریس کانفرنس کو سیاسی ڈرامہ قرار دیا تھا اور کہا تھا کہ اس کے پیچھے سیاسی مقاصد کارفرما ہیں۔جب لندن میں بھارت کے ہائی کمیشن سے متحدہ قومی موومنٹ کی مالی امداد اور اس کے کارکنوں کو تربیت فراہم کرنے کے الزامات کے بارے میں سوال کیا گیا تو بھارتی حکام کے مطابق ہمسایوں پر الزام تراشی کو حکومت کی انتظامی ناکامی کا جواز نہیں بنایا جا سکتا۔اس سلسلے میں ایم کیو ایم کے ایک عہدے دار نے کہا ہے کہ ان کی جماعت بقول ان کے افواہوں پر تبصرہ نہیں کرے گی۔ انھوں نے بی بی سی سے مطالبہ کیا کہ وہ ہتک آمیز الزامات نشر نہ کرے۔برطانوی حکام نے ایم کیو ایم کے خلاف 2010 میں اس وقت تحقیقات شروع کی تھیں جب جماعت کے ایک سینئر رہنما ڈاکٹر عمران فاروق کو شمالی لندن میں ان کی رہائش گاہ کے قریب چاقو کے وار کر کے قتل کر دیا گیا تھا۔انہی تحقیقات کے دوران پولیس کو لندن میں ایم کیو ایم کے دفتر اور جماعت کے قائد الطاف حسین کے گھر سے پانچ لاکھ پاو ¿نڈ کی رقم ملی تھی جس کے بعد منی لانڈرنگ کی تحقیقات بھی شروع کر دی گئی تھیں۔پاکستانی ذرائع ابلاغ کے مطابق تحقیقات کے دوران برطانوی حکام کو ایم کیو ایم کی ایک عمارت سے ہتھیاروں کی ایک فہرست بھی ملی تھی جس میں مارٹر گولوں اور بموں کا ذکر تھا اور ان کی قیمت بھی درج تھی۔ایم کیو ایم کے حکام سے جب اس فہرست کے بارے میں استفسار کیا گیا تو انھوں نے اس بارے میں کوئی ردعمل ظاہر نہیں کیا۔جیسے جیسے برطانوی پولیس کی تحقیقات آگے بڑھتی گئیں برطانوی عدلیہ نے ایم کیو ایم کے خلاف سخت اقدامات کرنا شروع کر دئیے ہیں۔2011 میں ایک جج نے سیاسی پناہ کے ایک مقدمے کے دوران دریافت کیا کہ ایم کیو ایم نے کراچی میں اپنے مخالف 200 سے زائد پولیس افسران کو قتل کیا ہے۔گذشتہ برس ایک اور برطانوی جج نے ایک اور مقدمے کے دوران دریافت کیا کہ اس بات کے وسیع معروضی شواہد موجود ہیں کہ ایم کیو ایم عشروں سے تشدد سے کام لے رہی ہے۔ایم کیو ایم پر پاکستان کے اندر بھی دباو ¿ ہے۔ مارچ میں ملک کی سکیورٹی فورسز نے کراچی میں ایم کیو ایم کے صدر دفتر پر چھاپہ مارا۔ ان کا دعویٰ تھا کہ وہاں سے بڑی مقدار میں اسلحہ برآمد ہوا۔ ایم کیو ایم کا کہنا ہے کہ پولیس اسلحہ چھپا کر وہاں لے گئی تھی اور یہ ظاہر کیا کہ یہ وہاں سے برآمد ہوا ہے۔بی بی سی کےمطابق پاکستانی پارلیمان میں 24 ارکان کے ساتھ ایم کیو ایم ایک عرصے سے کراچی کی سیاست میں بڑی طاقت کے طور پر موجود ہے۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



سیریس پاکستان


گائوں کے مولوی صاحب نے کسی چور کو مسجد میں پناہ…

کنفیوز پاکستان

افغانستان میں طالبان حکومت کا مقصد امن تھا‘…

آرتھرپائول

آرتھر پائول امریکن تھا‘ اکائونٹس‘ بجٹ اور آفس…

یونیورسٹی آف نبراسکا

افغان فطرتاً حملے کے ایکسپرٹ ہیں‘ یہ حملہ کریں…

افغانستان

لاہور میں میرے ایک دوست تھے‘ وہ افغانستان سے…

یہ ہے ڈونلڈ ٹرمپ

لیڈی اینا بل ہل کا تعلق امریکی ریاست جارجیا سے…

دنیا کا واحد اسلامی معاشرہ

میں نے چار اکتوبر کو اوساکا سے فوکوشیما جانا…

اوساکا۔ایکسپو

میرے سامنے لکڑی کا ایک طویل رِنگ تھا اور لوگ اس…

سعودی پاکستان معاہدہ

اسرائیل نے 9 ستمبر 2025ء کو دوحہ پر حملہ کر دیا‘…

’’ بکھری ہے میری داستان ‘‘

’’بکھری ہے میری داستان‘‘ محمد اظہارالحق کی…

ایس 400

پاکستان نے 10مئی کی صبح بھارت پر حملہ شروع کیا‘…