سرینگر(این این آئی)مقبوضہ کشمیرمیںبھارتی فوجیوں نے اپنی ریاستی دہشت گردی کی تازہ کارروائی میں ہفتہ کوضلع پلوامہ کے علاقے ڈانگر پورہ میں محاصرے اورتلاشی کی ایک کارروائی کے دوران 2کشمیری نوجوان شہید کر دیے۔کشمیر میڈیا سروس کے مطابق فوجیوںنے علاقے میں ایک رہائشی مکان بھی بارودی مواد کے ذریعے تباہ کیا۔ علاقے کے لوگوں نے سڑکوں پرنکل کر زبردست بھارت مخالف مظاہرے کیے۔
انہوںنے آزادی کے حق میں اور بھارت کے خلاف فلک شگاف نعرے لگائے ۔ بھارتی فوجیوں اور پولیس اہلکاروں نے مظاہرین کو منتشر کرنے کیلئے پیلٹ برسائے اور آنسو گیس کی شیلنگ کی جس کے نتیجے میں درجنوں نوجوان زخمی ہو گئے جن میں سے کچھ شدید زخمی ہوئے ۔فوجیوں نے ضلع کپواڑہ کے علاقے چھانجھ ملہ میں بھی اسی طرح کا آپریشن شروع کر دیا ہے ۔ جموں وکشمیر اسلامی تنظیم آزادی کے غیر قانونی طور پر نظر بند چیئرمین عبدالصمد انقلابی نے سرینگر سے جاری ایک بیان میں شہید کشمیری نوجوانوں کو شاندار خراج عقیدت پیش کیا ہے۔ کل جماعتی حریت کانفرنس کے ترجمان نے سرینگر سے جاری ایک بیان میں بھارتی فوجیوںکی طرف سے مقبوضہ کشمیر کے اطراف و اکناف میں نوجوانوں کے بڑھتے ہوئے قتل ، گھروں کی تباہی اور انسانی حقوق کی دیگر خلاف ورزیوں پر سخت تشویش کا ا ظہار کیا۔ انہوںنے کہا بدمست بھارتی فوجیوں نے رمضان المبارک میں بھی مقبوضہ علاقے میں جبر و استبدا د کی جارحانہ کارروائیوں کا سلسلہ جاری رکھا ہوا ہے اور وہ بیگناہ کشمیریوں خاص طور پر نوجوانوںکو قتل کر رہے ہیں۔ ترجمان نے اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل، اسلامی تعاون تنظیم اور دنیا بھر کی آزادی و انصاف پسند اقوام سے اپیل کی کہ وہ کشمیریوں کا مزید قتل عام روکنے کی خاطر تنازعہ کشمیر کو اسکے تاریخی پس منظر اور کشمیریوںکی خواہشات کے مطابق حل کرنے کیلئے موثر کردار ادا کریں۔ سینئر صحافی اور سیاسی مبصر گوہر گیلانی نے سرینگر میں ایک انٹرویو میں کہا ہے کہ بھارت کشمیریوں کی آواز کو خاموش کرا کر اور علاقے میں حالات معمول پر ہونے کی ایک بے بنیاد
تصویر پیش کر کے علاقے میں قبرستان جیسی خاموشی قائم کرنا چاہتا ہے۔گوہر گیلانی نے جن کے خلاف بھارتی پولیس نے حال ہی میں انکی تحریروں اور سوشل میڈیا پر پوسٹوں کی پاداش میں مقدمہ درج کر لیا ہے کہا کہ کشمیریوں نے بھارت کی طرف سے مقبوضہ علاقے میں کی جانے والی تبدیلیوںکو تسلیم نہیں کیا ہے۔ دریں اثنا کشمیر میڈیاسروس کے شعبہ تحقیق کی طرف سے آج جاری کی جانے والی
ایک تجزیاتی رپورٹ میں کہا گیا کہ ہند و انتہا پسند تنظیم ’’راشٹریہ سوائم سیوک سنگھ ‘‘ کی حمایت یافتہ نریندر مودی کی فسطائی بھارتی حکومت کشمیریوں کو ان کی شناخت اور مادر وطن سے محروم کرنے کے لئے مقبوضہ کشمیر میں اپنے نوآبادیاتی منصوبے کو عملی طور پر مرحلہ وار طریقے سے آگے بڑھا رہی ہے یوں کشمیر ایک اور فلسطین میں تبدیل ہورہا ہے۔ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ مودی حکومت نے
نئے ڈومیسائل قواعد سمیت متعدد وفاقی قوانین کشمیر میں نافذ کر دیے ہیں جبکہ اقوام متحدہ کی قرار دادوں اور بین الاقوامی قانون کی صریحاً خلاف ورزی کرتے ہوئے جموں میں 3لاکھ غیر کشمیری ہندوؤں کو ڈومیسائل سرٹیفکیٹس جاری کردیے ہے۔رپورٹ میں کہا گیا کہ فرقہ پرست مودی حکومت نے اپنے اس مذموم منصوبے کا آغاز گزشتہ برس پانچ اگست کو اس وقت کیا جب اس نے مقبوضہ کشمیر کو خصوصی حیثیت اور حقوق فراہم کرنے والی بھارتی آئین کی دفعات 370 اور 35A منسوخ کر دی تھیں۔