اتوار‬‮ ، 28 دسمبر‬‮ 2025 

ناکارہ افسران سے نجات ، حکومت نےسول سرونٹ قواعد 2020 متعارف کروا دیئے، بیوروکریٹس کی صفوں میں تشویش کی لہر دوڑ گئی

datetime 2  مئی‬‮  2020 |

اسلام آباد( آن لائن )حکومت نے ناکارہ افسران سے نجات حاصل کرنے کے لیے سول سرونٹ (ڈائریکٹری ریٹائرمنٹ فرام سروس) قواعد 2020 متعارف کروادیئے ، ایک ایسے وقت کہ جب سرکاری افسران کی حالیہ ترقیاں معطل کردی گئی ہیں اور اس پر قانونی چارہ جوئی جاری ہے حکومت کی جانب سے قصور وار افسران کی قبل از وقت ریٹائرمنٹ کے اقدام نے بیوروکریٹس کی صفوں میں تشویش دوڑ گئی ہے۔

ان قواعد کے تحت ریٹائرمنٹ بورڈ یا کمیٹی کو یہ اختیار مل گیا کہ ان افسران کو قبل از وقت ریٹائر کردیں کہ جن کی کارکردگی جائزے کی رپورٹ (پی ای آرز) اوسط ہو یا ان کی 3 مختلف کارکردگی رپورٹس پر 3 مختلف افسران کے مخالف ریمارکس ہوں، سینٹرل بورڈ آف سلیکشن، ڈپارٹمنٹل سلیکشن بورڈ یا ڈپارٹمنٹل پروموشن بورڈ ان کی معطلی کی 2 مرتبہ تجویز دے چکا ہوں یا اعلی سطح کا پروموشن بورڈ 2 مرتبہ ترقی نہ دینے کی تجویز دے چکا ہو، بدعنوانی کے مرتکب یا نیب اور کسی اور تحقیقاتی ادارے کے ساتھ پلی بارگین کی ہو، سول سرونٹس پروموشن (بی ایس 18 سے21) قواعد 2019 کے تحت سی ایس بی، ڈی ایس بی یا ڈی پی ایس نے ایک سے زائد مرتبہ سی کیٹیگری میں رکھا ہو اور اپنے منصب سے ہٹ کر کام کیا ہو۔وزیراعظم کے مشیر برائے ادارہ جاتی اصلاحات ڈاکٹر عشرت حسین نے ان نئے قواعد کا دفاع کیا۔ان کا کہنا تھا کہ یہ قواعد اس لیے بنائے گئے کہ بیوروکریسی میں سب سے بہترین افسران کو رکھا جاسکے۔ ان قواعد کو مثبت انداز میں پیش کرے کیوں کہ یہ سول سروس کی کارکردگی یقینی بنانے کے لیے تشکیل دیے گئے ہیں۔ساتھ ہی ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ حکومت نے ترقی کے قواعد سپریم کورٹ کی ہدایات کی روشنی میں تشکیل دیے ہیں۔یہاں یہ بات مدِنظر رہے کہ گریڈ 20 اور اس سے زائد گریڈ کے افسران کی قبل از وقت ریٹائرمنٹ ایف پی ایس سی چیئرمین کی سربراہی میں کابینہ، خزانہ، اسٹیبلشمنٹ، قانون ڈویژنز کے سیکریٹری اور متعلقہ محکمے کے سیکریٹری یا سربراہ پر مشتمل بورڈ کرے گا۔

موضوعات:



کالم



کام یابی کے دو فارمولے


کمرہ صحافیوں سے بھرا ہوا تھا‘ دنیا جہاں کا میڈیا…

وزیراعظم بھینسیں بھی رکھ لیں

جمشید رتن ٹاٹا بھارت کے سب سے بڑے کاروباری گروپ…

جہانگیری کی جعلی ڈگری

میرے پاس چند دن قبل ایک نوجوان آیا‘ وہ الیکٹریکل…

تاحیات

قیدی کی حالت خراب تھی‘ کپڑے گندے‘ بدبودار اور…

جو نہیں آتا اس کی قدر

’’آپ فائز کو نہیں لے کر آئے‘ میں نے کہا تھا آپ…

ویل ڈن شہباز شریف

بارہ دسمبر جمعہ کے دن ترکمانستان کے دارالحکومت…

اسے بھی اٹھا لیں

یہ 18 اکتوبر2020ء کی بات ہے‘ مریم نواز اور کیپٹن…

جج کا بیٹا

اسلام آباد میں یکم دسمبر کی رات ایک انتہائی دل…

عمران خان اور گاماں پہلوان

گاماں پہلوان پنجاب کا ایک لیجنڈری کردار تھا‘…

نوٹیفکیشن میں تاخیر کی پانچ وجوہات

میں نریندر مودی کو پاکستان کا سب سے بڑا محسن سمجھتا…

چیف آف ڈیفنس فورسز

یہ کہانی حمود الرحمن کمیشن سے شروع ہوئی ‘ سانحہ…