اسلام آباد( نیوزڈیسک)وفاقی وزیر پانی و بجلی خواجہ آصف نے کہا ہے کہ کراچی میں گرمی اور لوڈشیڈنگ سے ہلاکتوں کی ذمہ دار وفاقی حکومت نہیں، رشید گوڈیل کو لوڈشیڈنگ پر بولنے دیا جائے ، ایم کیو ایم کی لوڈ شیڈنگ ہونے والی ہے۔ تفصیلات کے مطابق وفاقی وزیر پانی و بجلی خواجہ آصف نے قومی اسمبلی کو بتایا کہ حکومت نے گزشتہ سال کی نسبت 389 گیگا واٹ زیادہ بجلی پیدا کی ہے ، یکم رمضان سے بجلی کا بحران پیدا ہوا ، آج صبح 9 بجے بجلی کی طلب 16 ہزار 645 میگا واٹ تھی اور پیداوار 13 ہزار 144 میگا واٹ تھی۔ فیسکو اور میپکو کے واجبات کی وصولی 100 فیصد اور لیسکو کی واجبات کی وصولی 89.2 فیصد ہے۔ آئیسکو میں 89.2 فیصد ہے ، گیپکو میں بجلی واجبات کی وصولی 89 فیصد اور حیسکو میں 76 فیصد ہے۔ آئیسکو میں نقصانات کی بڑی وجہ کچی بستیاں ہیں ، تین ہزار میگاواٹ کے شارٹ فال پر غیر اعلانیہ لوڈ شیڈنگ نہیں کی جاتی۔ انہوں نے کہا کہ گزستہ دو سال میں بجلی کی ترسیل کے نظام میں نمایاں بہتری آئی ہے۔ ہمیں گرڈ سٹیشن کے لیے کے پی کے میں زمین نہیں مل رہی اگر زمین مل جائے تو کے پی کے کا بجلی کا مسئلہ کافی حد تک حل ہو جائے گا۔ اپوزیشن لیڈر خورشید شاہ کو مخاطب کرتے ہوئے خواجہ آصف نے کہا کہ شاہ جی میں نے آپ کا نیا نیا نمک کھایا ہے اگر کوئی غلطی کروں تو معاف کر دینا۔ سابق حکومت کی مجرمانہ غفلت کا خمیازہ پوری قوم بھگت رہی ہے، ان کا کہنا تھا کہ کراچی میں پانی کی کمی کا ذمہ دار وفاق کو ٹھہرایا جا رہا ہے۔ گرمی سے اموات کا الزام وفاقی حکومت پر لگایا جا رہا ہے۔ ہم کراچی کو سستی بجلی دے رہے ہیں جس سے وہ بڑا منافع حاصل کر رہے ہیں۔ کے الیکٹرک کی انسٹالڈ پیداوار 2419 جبکہ پیداوار 2100 میگا واٹ ہے۔ وزیر پانی و بجلی کا کہنا تھا کہ رشید گوڈیل بول رہے ہیں، انہیں بولنے دیں ، ان سے پرانا تعلق ہے۔ ایم کیو ایم کی ویسے بھی لوڈشیڈنگ ہونے والی ہے۔ خواجہ آصف نے کہا کہ ایل این جی پر قطر سے معاہدہ طے نہیں ہوا۔ چودہ فیصد کمی کے ساتھ کوئی بھی ملک ایل این جی درآمد نہیں کر رہا ہوگا۔ ایل این جی کا ریٹ پاکستان کو 14 فیصد کم ملے گا ، ایل این جی کی قیمت ڈیزل سے 15 فیصد کم ہو گی اگر اپوزیشن اراکین کے گھر کے پاس سے کوئی گیس سستی نکل آئی ہے تو بتائیں وہ بھی ہم لے لیں گے۔