بدھ‬‮ ، 19 ‬‮نومبر‬‮ 2025 

ترکی کے بینکوں میں لیبیا کے کروڑوں ڈالر کا معاملہ ایک بار پھر منظر عام پرآگیا

datetime 23  اپریل‬‮  2020
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

طرابلس (این این آئی)لیبیا سے تعلق رکھنے والے شہریوں کی ترکی کے بنکوں میں جمع کی گئی رقوم کا معاملہ ایک بار پھر منظر عام پرآگیا ہے۔ لیبیا کی عبوری حکومت کے ایک مالیاتی عہدیدار نے تصدیق کی کہ ترکی لیبیا کے اثاثوں کو اس وقت تک اپنے پاس رکھے ہوئے ہے جب تک کہ لیبیا کے ساتھ قرضوں کا ازالہ نہیں ہوجاتا۔ ان کا کہنا تھا کہ کرنل قذافی کی حکومت کے خاتمے کے بعد ترکی نے لیبیا سے ترک کمپنیوں کے واجبات ادا کرنے کو کہا تھا مگر لیبی حکومت بنکوں میں رقوم کی کمی کی وجہ سے ترکی کے واجبات ادا نہیں کرسکی۔

لیبیا کے سنٹرل بینک میں لیکویڈیٹی بحران کمیٹی کے سربراہ رمزی الآغا نے عرب ٹی وی کو بتایا کہ ان کے پاس اس بات کے ٹھوس شواہد موجود ہیں کہ ترکی کے مرکزی بنک کے گورنر کی طرف سے لیبی مرکزی بنک کے گورنر کو یہ پیغام دیا گیا ہے کہ جب تک ترکی کے واجبات ادا نہیں ہوجاتے اس وقت تک ترکی کے بنکوں میں جمع کی گئی روقم کو استعمال نہیں کیا جائے گا۔ اس کے علاوہ لیبیا کی قومی وفاق حکومت کو ترکی سے حاصل کردہ عسکری امداد کی قیمت بھی ادا کرنا ہے۔ ترکی کے اسپتالوں میں لیبیا کے زخمیوں کے علاج کے واجبات بھی باقی ہیں۔ شام سے جنگجوئوں کی لیبیا منتقلی کی قیمت بھی وصول نہیں کی گئی۔ سابق لیبی لیڈر معمر قذافی کے دور میں لیبیا میں کام کرنے والی ترک فرموں کے ساتھ ہونے والے معاہدے قذافی اقتدار کے خاتمے کے بعد تعطل کا شکار ہوگئے تھے اور بہت سی کمپنیوں کو طرابلس کی نئی حکومت کی طرف سے سابقہ واجبات ادا نہیں کیے گئے۔ ان تمام رقوم کی ادائی تک ترکی اپنے بنکوں میں رکھے لیبیا کے پیسے نکالنے کی اجازت نہیں دے گا۔ترکی، لیبیا کی خارجہ اقتصادی تعلقات کونسل کے سربراہ مظفر اکسوئی نے گذشتہ جنوری میں کہا تھا کہ ان کا ملک قذافی کے دور میں لیبیا میں کیے گئے کام کے لیے 2.7 ارب ڈالر کے مالیت کے الوفاق حکومت کے ساتھ ابتدائی معاوضے کے معاہدے پر دستخط کرنے کا ارادہ رکھتا ہے۔ یہ رقوم سنہ 2011 کی جنگ سے پہلے ادا کرنا تھیں۔

اس معاہدے میں مشینری اور سامان کو پہنچنے والے نقصان کے لیے 50 کروڑڈالر کے علاوہ ایک ارب ڈالر کی گارنٹی کی رقم اور ایک ارب 20 کروڑ ڈالر کے قرضے شامل ہیں۔معمر قذافی حکومت کے خاتمے کے بعد سے ترکی کے بینکوں میں تقریبا لیبیا کے چار ارب ڈالر منجمد ہیں۔ آغا نے انکشاف کیا کہ لیبیا کے مرکزی بینک جس کے پاس 80 ارب ڈالر سے زیادہ کے زرمبادلہ کے ذخائر ہیں نے اس کا ایک بڑا حصہ ترکی کے بنکوں میں پڑا ہے۔ چند ہفتے قبل لیبیا سے ترکی کو مزید چار ارب ڈالر کی رقوم منتقل کی گئیں۔ ترکی کے مرکزی بنک کی ہدایت کے بعد ترک بنکوں میں پڑی لیبیا کی رقم طرابلس استعمال نہیں کرسکتا۔

موضوعات:



کالم



عمران خان کی برکت


ہم نیویارک کے ٹائم سکوائر میں گھوم رہے تھے‘ ہمارے…

70برے لوگ

ڈاکٹر اسلم میرے دوست تھے‘ پولٹری کے بزنس سے وابستہ…

ایکسپریس کے بعد(آخری حصہ)

مجھے جون میں دل کی تکلیف ہوئی‘ چیک اپ کرایا تو…

ایکسپریس کے بعد(پہلا حصہ)

یہ سفر 1993ء میں شروع ہوا تھا۔ میں اس زمانے میں…

آئوٹ آف سلیبس

لاہور میں فلموں کے عروج کے زمانے میں ایک سینما…

دنیا کا انوکھا علاج

نارمن کزنز (cousins) کے ساتھ 1964ء میں عجیب واقعہ پیش…

عدیل اکبرکو کیاکرناچاہیے تھا؟

میرا موبائل اکثر ہینگ ہو جاتا ہے‘ یہ چلتے چلتے…

خود کو ری سیٹ کریں

عدیل اکبر اسلام آباد پولیس میں ایس پی تھے‘ 2017ء…

بھکاریوں سے جان چھڑائیں

سینیٹرویسنتے سپین کے تاریخی شہر غرناطہ سے تعلق…

سیریس پاکستان

گائوں کے مولوی صاحب نے کسی چور کو مسجد میں پناہ…

کنفیوز پاکستان

افغانستان میں طالبان حکومت کا مقصد امن تھا‘…