اسلام آباد (این این آئی)سپریم کورٹ نے وزیر اعظم کے مشیروں اور معاونین خصوصی کیخلاف دائر درخواست اعتراض لگا کر واپس کردی۔ اعتراض کے مطابق درخواست گزار نے متعلقہ فورم کا استعمال نہیں کیا،درخواست میں عوامی مفادسے متعلق وصاحت نہیں کی گئی۔ وفاقی وزیر کے مساوی اختیارات اور عہدہ کے حامل 5مشیروں اور 14 غیر منتخب معاونین خصوصی کی تقرریاں غیر آئینی قرار دینے کی استدعاکی گئی تھی۔
آئینی درخواست ایڈووکیٹ جہانگیر جدون نے دائر کی تھی۔دریں اثنا سپریم کورٹ نے پی ٹی آئی کی مخصوص نست پر رکن صوبائی اسمبلی امیدوار نادیہ خٹک کو اہل قرار دینے کی درخواست مسترد کردی۔ منگل کو سماعت جسٹس عمر عطا بندیال کی سربراہی میں دو رکنی بینچ نے کی ۔ جسٹس قاضی محمد امین نے کہاکہ یہ کیس پیچیدہ نہیں۔ وکیل نادیہ خٹک میاں عبد الرئوف نے کہاکہ پی ٹی ائی کو کے پی کے میں 16 مخصوص نشستیں ملیں ۔ وکیل نے کہاکہ نادیہ خٹک نام پہلی ووٹر لسٹ میں پندرویں نمبر پر تھا،نادیہ خٹک کو ووٹر لسٹ میں شامل نہ ہونے پر نوٹیفائی نہ کیا گیا۔وکیل نے کہاکہ دوسری فہرست میں پارٹی نے تین اضافی نام الیکشن کمیشن کو دئیے۔ جسٹس قاضی محمد امین نے کہاکہ الیکشن اناوس ہونے کے بعد تو ووٹ ٹرانسفر نہیں ہو سکتا ،پارٹی کسے ٹکٹ دیتی ہے کسے نہیں پارٹی کا معاملہ ہے، جسٹس عمر عطاء بندیال نے کہاکہ دوسری لسٹ میں پارٹی نے نادیہ خٹک کانام نہیں دیا گیا۔ جسٹس قاضی محمد امین نے کہاکہ عوام کی خدمت کیلئے عہدوں کی ضرورت نہیں ہوتی۔ جسٹس عمر عطاء بندیال نے کہاکہ دوسری فہرست دیتے ہوئے شاید پارٹی نے ہی درخواست گزار کی نااہلیت تسلیم کر لی۔ جسٹس عمر عطاء بندیال نے کہاکہ کیس کا فیصلہ کروانے سے بہتر واپس لے لیں۔ وکیل نے کہاکہ نادیہ خٹک کیس واپس لینے یا نہ لینے کے حوالے سے فیصلہ نہیں کر پا رہی۔