لاہور (مانیٹرنگ ڈیسک)کرونا وائرس نے دنیا بھر میں خوف پھیلایا ہوا ہے، اس پریشان کن صورتحال میں ہر کوئی ایک دوسرے کی مدد کرنا چاہ رہا ہے اور ہر کوئی اپنی استعدادکار کے مطابق دوسرے لوگوں کی مدد کر رہا ہے ، بھارت میں بھی کرونا وائرس تیزی سے پھیل رہا ہے لیکن بھارت میں کرونا وائرس پھیلانے کا الزام مسلمانوں پر لگایا جا رہا ہے، مسلمانوں کے ساتھ انتہائی نازیبا سلوک جاری ہے،
حتیٰ کہ مسلمانوں کو نہ ہی سبزی فروٹ فروخت کرنے دیا جا رہا ہے اور نہ ہی ہندو بنیا مسلمانوں کو خریدنے دیا جا رہا ہے۔ بھارت میں اس امتیازی سلوک کو معروف صحافی صبا نقوی نے بے نقاب کر دیا ، انہوں نے مسلمانوں کو کرونا وائرس کی آڑ میں نشانہ بنانے پر بھارت کو آئینہ دکھایا ہے۔ انہوں نے اپنے ایک ویڈیو بیان میں کہا کہ پچھلے چند دنوں سے بھارت کے مختلف علاقوں سے انتہائی پریشان کن خبریں آرہی ہیں کہ مخصوص کمیونٹی سے تعلق رکھنے والے سبزی فروشوں کو کام کرنے سے روکا جا رہا ہے۔ صبا نقوی نے کہا کہ بھارت میں انتہا پسند مسلمانوں کے ساتھ نفرت انگیز سلوک کر رہے ہیں لیکن وہ یہ نہیں جانتے کہ بھارت میں کرونا کی وبا سے لڑنے والوں میں مسلمان بھی شامل ہیں۔ انہوں نے کہا کہ کرونا وائرس سے بچائو کی دوائی بنانے والے بھی مسلمان ہیں ، انہوں نے سوال کرتے کہا کہ کیا آپ میں سے کوئی جانتا ہے کہ بھارت میں کونسی فارما سوٹیکل کمپنی کورونا وائرس سے لڑنے کیلئے دوائی بنانے کی کوشش کر رہی ہے۔ انہوں نے خود ہی بتایا کہ وہ کمپنی سپلا ہے جو بھارت کی بڑی کمپنیوں میں سے ایک ہے۔ اس کمپنی کے مالک یوسف خواجہ حمید ایک مسلمان سائنسدان اور کاروباری شخصیت ہیں۔صبا نقوی نے مسلمانوں سے نفرت کرنے والوں کو چیلنج دیتے ہوئے کہا کہ کیا آپ جانتے ہیں کرونا سے لڑنے کے لیے سب سے زیادہ چندہ کس نے دیا؟ اس موقع پر انہوں نے شاہ رخ خان کا نام لیتے ہوئے کہا کہ وہ مسلمان ہیں اور بھارت کے بڑے سپر سٹارز بھی ہیں۔
صبا نقوی نے کہا کہ پچاس ہزار حفاظتی کٹس شاہ رخ خان کی فاؤنڈیشن کی جانب سے تیار کی جارہی ہیں اور وہ لوگوں کو کھانا بھی فراہم کر رہے ہیں۔بھارتی صحافی صبا نقوی نے انتہا پسندوں کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ آپ لوگ تو مسلمانوں پر دن رات کی پرواہ کیے بغیر حملہ آور ہونا چاہتے ہیں۔انہوں نے انتہا پسندوں سے مزید سوال کیا کہ آپ کیا چاہتے ہیں کہ اے آر رحمان بھارت میں نظر نہ آئیں؟ جاوید اختر گیت نگاری چھوڑ دیں؟ آپ لوگ آخرکیا چاہتے ہیں ؟ معروف بھارتی صحافی نے انتہا پسند ہندوئوں کو مسلمانوں کی اہمیت بتاتے ہوئے کہاکہ وہ اس بارے میں ضرور سوچیں۔